International News Agency in english/urdu News,Feature,Article,Editorial,Audio,Video&PhotoService from Rawalpindi/Islamabad,Pakistan. Editor-in-Chief M.Rafiq.

Tuesday, May 20, 2008

بش انتظامیہ فوری طورپر صدر پرویز مشرف کی حمایت ترک کرکے نئی پالیسی اپنائے ۔رپورٹ




اوٹاوہ۔ کینیڈا کے ایک معروف اخبار کی رپورٹ کے مطابق بش انتظامیہ کی طرف سے پرویز مشرف کو بچانے کی پالیسی غلط ہے امریکہ کو فوری طور پر صدر پرویز مشرف کی حمایت ترک کردینی چاہیے کیونکہ صدر پرویز مشرف نہ صرف پاکستان میں جمہوریت کو سبوتاژ کررہے ہیں بلکہ وہ اس خطے میں مزید امریکہ کے مفادات کی حفاظت کرنے کے قابل بھی نہیں رہے ہیں ۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ واشنگٹن صدر پرویز مشرف کو اس لیے اہمیت دیتا ہے کیونکہ وہ پاک افغان سرحد پر واقع قبائلی علاقوں میں دہشت گردی اور انتہا پسندی کے خلاف امریکی جنگ میں بڑھ چڑھ کر تعاون کرتے ہیں ۔ اور اسی وجہ سے صدر پرویز مشرف کو بیرونی مالی ا ور سیاسی امداد مل رہی ہے ۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اب یہ بات واضح ہو چکی ہے کہ جوپالیسی صدر پرویز مشرف نے پاکستان کے اندر اختیار کی اس سے نہ صرف وہ پاکستانی عوام میں سب سے ناپسندیدہ شخصیت بن چکے ہین بلکہ اس پالیسی کے نتیجے میں امریکہ کی مخالفت میں بھی بے پناہ اضافہ ہو گیا ہے ۔ رپورٹ میں مزید کہا کہا گیا ہے کہ امریکہ کے لیے یہ سب سے موزوںو قت ہے کہ وہ صدر پرویز مشرف کی حمایت فوری طورپر ترک کرتے ہوئے ان کی پالیسی کو بھی تبدیل کرے ۔ رپورٹ کے مطابق امریکہ نے پاکستان میں صدر پرویز مشرف کی مقبولیت میں کمی کے بعد جو منصوبہ انتخابات کے بعد کا سوچا تھا وہ اسی وقت دم توڑ گیا تھا جب بے نظیر بھٹو کو ایک انتخابی جلسہ کے بعد قتل کردیا گیا تھا ۔ رپورٹ کے مطابق امریکہ کی طرف سے اس منصوبے کا اصل مقصد صدر مشرف کو پاکستان میں امریکی مفادات کے تحفظ کے لیے اقتدار میںر کھنا ہے اور اب بھی امریکہ اسی منصوبے پر دوبارہ عملدرآمد کرنے کی کوششیں شروع کر چکا ہے جس کے مطابق پیپلزپارٹی اور مسلم لیگ(ن) کے اتحاد میں دراڑیں ڈالنے کی بھرپور کوششیں کی جا رہی ہیں اور ججوں کی بحالی کے لیے دو دفعہ تاریخوں کا اعلان کرنے کے بعد اس پرعملدرآمد رکوا کر (ن) لیگ کو حکومت سے الگ کرلیا گیا ہے۔ رپورٹ کے مطابق ان تمام کوششوںکے باوجود صدر پرویز مشرف اس وقت اپنی متنازعہ پالیسیوں کے باعث پاکستان کی سب سے غیر مقبول شخصیت بن چکے ہیںا ور ا نہی کی پالیسیوں کی بدولت اس وقت امریکہ بھی پاکستان کے اندر عوام میں سب سے غیر مقبول ملک بن چکا ہے اس لیے امریکہ کو چاہیے کہ وہ فوری طورپر صدر پرویز مشرف کی حمایت ترک کردے اور نئی پالیسی اپنائے ۔

No comments: