International News Agency in english/urdu News,Feature,Article,Editorial,Audio,Video&PhotoService from Rawalpindi/Islamabad,Pakistan. Editor-in-Chief M.Rafiq.
Thursday, June 26, 2008
ایک سنیئرمعزول جج نے عدلیہ کی بحالی کے لیے وزیر اعظم اور حکمران اتحاد کے قائدین کو مجوزہ آئینی پیکج بھیج دیا ، اطہر من اللہ کی تردید
اسلام آباد۔ لاہور ہائی کورٹ کے ایک سنیئرمعزول جج نے عدلیہ کی بحالی کے لیے وزیر اعظم سید یوسف رضا گیلانی اور حکمران اتحاد نے قائد ین کو مجوزہ آئینی پیکج بھیج دیا ہے تاہم معزول چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری نے اس کی تردید کرتے ہوئے واضح کیا ہے کہ 3نومبر پی سی او کی معطلی اور پی سی او کے تحت حلف کے اٹھانے کے بارے میں سپریم کورٹ کے سات رکنی بنچ کا فیصلہ موجود ہے۔ 3نومبر 2007ء کے اقدامات غیر آئینی غیر قانونی ہیں ۔ایک نجی ٹی وی کے مطابق سینئر معزول جج نے مجوزہ آئینی پیکج کے بارے میں دیگر ججز سے بھی مشاورت کی ہے۔ حکمران اتحاد میں ججز کی بحالی کے حوالے سے اختلاف رائے کی وجہ سے یہ پیکج قائم کیا گیا ہے۔ جس میں عدلیہ کی 2 نومبر 2007ء کی پوزیشن پر بحالی کے بارے میں کہا گیا ہے پیکج میں مائنس ون یا ٹو کا فارمولا نہیں ہے۔ معزول چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری سمیت دیگر معزول ججز کی بحالی اوسینارٹی برقرار رکھنے کے حوالے سے تجاویز کی گئیں ہیں تاہم معزول چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری کے ترجمان اطہر من اللہ ایڈووکیٹ نے کہا کہ معزول ججز نے کوئی آئینی پیکج تجویز کیا ہے نہ کریں گے ججوں کی طرف سے کسی قسم کا آئینی پیکج حکومت کو پیش کیے جانے کی خبر میں صداقت نہیں میں اس کی سختی سے تردید کرتا ہوں۔ ایک نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ججز کی طرف سے کسی قسم کا آئینی پیکج حکومت کو پیش کیے جانے کی خبر بالکل جھوٹ من گھڑت اور بے بنیاد ہے اس میں کوئی صداقت نہیں۔ ہمیں یہ خبر سن کر بڑا تعجب اور حیرانی ہوئی ہے اور چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری کو بھی یہ خبر سن کر بڑا تعجب ہوا۔باقی جج صاحبان بھی حیران ہوئے ہیں جج صاحبان نے نہ کوئی پیکج دیا ہے اور نہ ہی دیں گے ، سپریم کورٹ کے سات رکنی بنچ کا آرڈر 3 نومبر کا محفوظ ہے اور اس کے مطابق ہی سب کچھ ہو رہا ہے ججز معزول نہیں صرف انہیں کام سے روک دیا گیا ہے اطہر من اللہ نے کہا کہ اس طرح کی خبرینںوکلاء تحریک کو ناکام کرنے کی ایک کوشش ہے اس میں کوئی صداقت نہیں ۔جج صاحبان نے اس کی سختی سے تردید کی ہے وہ کسی قسم کی Condemnity دیتے ہیں نہ وہ کسی قسم کا پیکج دیتے ہیں نومبر کے اقدامات غیر آئینی اور غیر قانونی تھے سپریم کورٹ کے سات رکنی بنچ نے سات نومبر کو واضح الفاظ میں پی سی او کو معطل کیا تھا اور روکا گیا تھا کہ کوئی بھی اس پی سی او کے تحت نہ حلف لے گا اور نہ دے گا میں اس خبر کی سختی سے تردید کرتا ہوں۔
Subscribe to:
Post Comments (Atom)
No comments:
Post a Comment