قرضے کی رقم کو سندھ طاس میں پانی کے وسائل کی ترقی پر خرچ کیا جائے گا۔ کنٹری ڈائریکٹر
اسلام آباد ۔ عالمی بنک نے انڈس ریور بیسن میں پانی کے وسائل کی مینجمنٹ اور ترقی میں مدد کے لیے پاکستان کو 3 کروڑ 80 لاکھ ڈالر مالیت کے قرضے کی منظوری دیدی ہے ۔ عالمی بنک کی جانب سے جاری ہونے والے بیان کے مطابق اس رقم سے پاکستان توانائی اور فصلوں کی پیداوار کے لیے پانی کے وسائل کے فروغ کے لیے ضروری ا ور فوری اصلاحات کا پروگرام شروع کیا جائے گا۔ عالمی بنک اپنے انٹرنیشنل ڈویلپمنٹ ایسوسی ایشن پروگرام سے نرم شرائط پر قرضہ فراہم کیا جائے گا جس پر شرح سود 0.75 فیصد پر فراہم کرے گا۔ اس کا گریس پریڈ 10 سال کا ہو گا اور 35 سالوں میں واپس کرنا ہو گا ۔ پاکستان میں عالمی بنک کے کنٹری ڈائریکٹر یوسو وفاکروکس نے اس موقع پر اپنے بیان میں کہاکہ پاکستان میں پانی کے شعبے کو انتہائی نازک پیچیدہ مسائل کا سامنا ہے اور اس پر قابو پانے کے لیے تسلسل کے ساتھ بہت زیادہ سرمایہ کاری اور طویل المدتی عزم کی ضرورت ہے ۔ ہم امید کرتے ہیں کہ اس منصوبے سے پانی کے شعبے کی تجدید اور استحکام کے لیے بنیاد تعمیر کی جائے گی جس سے پانی کی صورت حال بہتر ہو گیا ور آبپاشی اور ہائیڈو پاور ڈویلپمنٹ کی صورت حال بہتر ہو گی انہوںنے کہا کہ اس منصوبے سے انڈس سسٹم کے ادارہ جاتی اور ریگولیٹری فریم ورک کو مضبوط بنایا جائے گا۔ اس حوالے سے وزارت پانی وبجلی انڈس ریور سسٹم اتھارٹی ، واپڈا اور پلاننگ کمیشن کی تکنیکی صلاحیت کو بہتر بنایا جائے گا۔ جبکہ ہائیڈرو پاورکے شعبے میں سرمایہ کاری کے فروغ کے حوالے سے پبلک پرائیویٹ شراکت داری کو ترقی ا ور اس کی مدد کی جائے گی ۔ عالمی بنک کے پانی کے شعبے کے لیڈ سپیشلست اور پراجیکٹ ٹیم لیڈر مسعود احمد نے کہا کہ ’’ سندھ طاس کی ترقی اور انتظام ایک بہت بڑا چیلنج ہے جس کے لیے انتظامی ، انجنیئرنگ اور سائنسی صلاحیت کی بڑے پیمانے پر ضرورت ہے ۔ یہ پراجیکٹ پانی سے بجلی پیدا کرنے کے شعبوں اور پانی کی تنظیم اور ترسیل کو بہتر بنانے کے طریقوں کے لیے سرمایہ کاری اور مالی لائحہ عمل بنانے میں مددد ے گا۔
No comments:
Post a Comment