سوات ۔ سوات میں تحریک طالبان شوریٰ نے امن کمیٹی کو حکومت سے مذاکرات کی اجازت دے دی۔ جبکہ تحصیل کبل میں گرلز اسکول اور دستکاری سینٹر دھماکے سے اڑا دیئے گئے ۔ تحریک طالبان کے امیر بیت اللہ محسود اور سوات طالبان شوریٰ نے امن کمیٹی کو صوبائی حکومت سے مذاکرات کی اجازت دے دی۔ جس کے بعد مزاکرات کا اگلا دور اڑتالیس گھنٹے میں شروع ہونے کی توقع ہے۔ طالبان امن کمیٹی کے رکن علی بخت نے میڈیا سے بات چیت میں کہا کہ عسکریت پسندوں اور حکومت کے درمیان عارضی تعطل کے بعد رابطے دوبارہ بحال ہو گئے ہیں۔ تعطل سے غیر یقینی صورتحال پیدا ہو گئی تھی۔ جس پر حکومت نے مسلسل رابطے کئے۔ تاہم شوریٰ اجلاس میں ایک بار پھر مذاکرات شروع کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔ امن معاہدے کے بعد سے اب تک اٹھارہ طالبان رہا کئے جا چکے ہیں جبکہ پینتالیس طالبان کی رہائی باقی ہے حکومت نے جن کی ضمانت پر رہائی کا اعلان کیا تھا ۔اس سے پہلے تحریک البان سوات کے ترجمان حاجی مسلم خان نے نجی ٹی وی سے بات چیت میں کہا کہ سوات میں جب تک سیکورٹی فورسز کا ایک سپاہی بھی موجود ہے سوات میں قیام امن ممکن نہیں۔ ان کا کہنا تھا سرحد حکومت اگر سوات امن معاہدہ قائم رکھنا چاہتی ہے تو کارکنوں کو رہا اور فوج کی واپسی کا عمل شروع کرے۔ دوسری جانب سوات کی تحصیل کبل کے علاقے گاڑو میں گرلز اسکول اور خواتین کا دستکاری سینٹر دھماکے سے اڑا دیا گیا۔ ادھر سمبٹ کے علاقے میں اسکول کے سامنے نصب بم ناکارہ بنا دیا گیا۔
International News Agency in english/urdu News,Feature,Article,Editorial,Audio,Video&PhotoService from Rawalpindi/Islamabad,Pakistan. Editor-in-Chief M.Rafiq.
Friday, July 4, 2008
سوات میں تحریک طالبان شوریٰ نے امن کمیٹی کو حکومت سے مذاکرات کی اجازت دے دی
سوات ۔ سوات میں تحریک طالبان شوریٰ نے امن کمیٹی کو حکومت سے مذاکرات کی اجازت دے دی۔ جبکہ تحصیل کبل میں گرلز اسکول اور دستکاری سینٹر دھماکے سے اڑا دیئے گئے ۔ تحریک طالبان کے امیر بیت اللہ محسود اور سوات طالبان شوریٰ نے امن کمیٹی کو صوبائی حکومت سے مذاکرات کی اجازت دے دی۔ جس کے بعد مزاکرات کا اگلا دور اڑتالیس گھنٹے میں شروع ہونے کی توقع ہے۔ طالبان امن کمیٹی کے رکن علی بخت نے میڈیا سے بات چیت میں کہا کہ عسکریت پسندوں اور حکومت کے درمیان عارضی تعطل کے بعد رابطے دوبارہ بحال ہو گئے ہیں۔ تعطل سے غیر یقینی صورتحال پیدا ہو گئی تھی۔ جس پر حکومت نے مسلسل رابطے کئے۔ تاہم شوریٰ اجلاس میں ایک بار پھر مذاکرات شروع کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔ امن معاہدے کے بعد سے اب تک اٹھارہ طالبان رہا کئے جا چکے ہیں جبکہ پینتالیس طالبان کی رہائی باقی ہے حکومت نے جن کی ضمانت پر رہائی کا اعلان کیا تھا ۔اس سے پہلے تحریک البان سوات کے ترجمان حاجی مسلم خان نے نجی ٹی وی سے بات چیت میں کہا کہ سوات میں جب تک سیکورٹی فورسز کا ایک سپاہی بھی موجود ہے سوات میں قیام امن ممکن نہیں۔ ان کا کہنا تھا سرحد حکومت اگر سوات امن معاہدہ قائم رکھنا چاہتی ہے تو کارکنوں کو رہا اور فوج کی واپسی کا عمل شروع کرے۔ دوسری جانب سوات کی تحصیل کبل کے علاقے گاڑو میں گرلز اسکول اور خواتین کا دستکاری سینٹر دھماکے سے اڑا دیا گیا۔ ادھر سمبٹ کے علاقے میں اسکول کے سامنے نصب بم ناکارہ بنا دیا گیا۔
Subscribe to:
Post Comments (Atom)
No comments:
Post a Comment