International News Agency in english/urdu News,Feature,Article,Editorial,Audio,Video&PhotoService from Rawalpindi/Islamabad,Pakistan. Editor-in-Chief M.Rafiq.

Friday, July 4, 2008

پیٹرول اور گیس کی قیمتوں میں اضافہ عوام پر بجلی بن کر گر رہا ہے۔ میاں محمد شہباز شریف



اسلام آباد ۔ وزیر اعلیٰ پنجاب میاں محمد شہباز شریف نے کہا ہے کہ ہمیں احساس ہے کہ پیٹرول اور گیس کی قیمتوں میں اضافہ عوام پر بجلی بن کر گر رہا ہے پچھلے آٹھ سالہ دورہ کے اخراجات کا نتیجہ ہے کہ عوام غربت ،مہنگائی ،بے روزگاری اور دیگر مسائل میں گھرے ہوئے ہیں سازشوں اور چالبازیوں کا ڈٹ کر مقابلہ کیا جائے گا مریڑ چوک سے فیض آباد تک فلائی آور کے منصوبے کے حوالے سے کام شروع کر دیا گیا ہے جمعرات کو پنجاب ہاؤس اسلام آباد میں سینئر کالم نگاروں اور مدیروں سے بات چیت کر تے ہوئے وزیر اعلیٰ پنجاب نے کہا کہ عدلیہ کی بحالی ہی سے معاشی،سماجی ،معاشرتی مسائل حل ہو سکتے ہیں ملک میں ہمیشہ بالادست طبقے کو انصاف ملتا رہا ہے جبکہ یہ طبقہ انصاف کو خریدتا ہے آزاد عدلیہ کی بحالی سے عام آدمی کو انصاف کی فراہمی مختص ہو گا انہو ںنے کہا کہ اس حوالے سے کوئی کنفوژن نہیں ہے ہم اس بارے میں سولہ کروڑ عوام کے ساتھ کھڑے ہیں وفاق میں اگر ہماری حکومت ہو تی تو اس مسئلے کو حل کر چکے ہوتے بدقسمتی سے اعلان مری کو نظر انداز کر دیا گیا ہے انہوں نے واضح کیا کہ مسلم لیگ ن حکمران اتحاد کو نہیں چھوڑ رہی ہے ساٹھ سالہ تاریخ میں پہلی مرتبہ حکمران اتحاد قائم ہوا ہے حکمران اتحاد کو قائد رہنا چاہیے ورنہ جمہوریت کو نقصان ہو گا آنے والے حالات پر منفی اثرات مرتب ہو ں گے انہو ںنے کہا کہ اس میں کوئی دورائے نہیں ہے کہ مہنگائی کا طوفان ہے تاہم ساڑھے آٹھ سالوں تک مطلق العنانیت کی وجہ سے بحران پیدا ہوئے گزشتہ پانچ سالوں میں پارلیمنٹ میں کوئی بڑا ایشو زیر بحث نہیں لایا نئی حکومت کو موقع ملنا چاہیے تا کہ وہ اپنے اہداف کے حصول کے حوالے سے ثابت قدم رہے انہو ںنے کہا کہ عوام کی خواہشات کے مطابق حکومت کو نہیں چلایا گیا تو پانچ سال کے بعد ووٹ کے ذریعے عوام ان جماعتوں کے بارے میں اپنا فیصلہ دے دیں گے ججز کی بحالی کے ایشو پر عوام ضرور مایوس ہوئے ہیں تاہم ہم جمہوریت کو پٹری سے نہیں اتارنا چاہتے ایک سوال کے جواب میں وزیر اعلی پنجاب نے کہا کہ خیبر ایجنسی اپوزیشن کے بارے میں مسلم لیگ ن کو اعتماد میں نہیں لیا گیا اس حوالے سے میں اعتماد میں ہو نا چاہیے تھا ہمیں اعتماد میں لیا گیا ہو تا تو اپنی ذمہ داری قبول کر تے تاہم یہ نہیں کہہ سکتے ہیں کہ حکمران اتحاد میں اختلافات بڑھ گئے ہیں انہو ںنے کہا کہ قوم کو اس طرح کے بیانات دے کر دودھ شہد کی نہریں بہہ رہی ہیں دھوکہ نہیں دے سکتے ایک سوال کے جواب میں وزیر اعلیٰ پنجاب نے کہا کہ پنجاب حکومت میں عوامی مسائل کے حوالے سے مختلف شعبوں میں اچھے لوگوں کی تلاش ہے انہیں اپنی ٹیم میں شامل کیا جائے

No comments: