کوہاٹ ۔ چالیس ہزار امریکی فوج پاکستان کے مختلف علاقوں میں موجود ہے یہ قطر،کویت،دوبئی اور مسقط میں موجود امریکی فوج سے کہیں زیادہ ہے ا س بات کا انکشاف امیر جماعت اسلامی صوبہ سرحد سراج الحق نے بدھ کے روز کوہاٹ میں جماعت اسلامی کے ورکرز کنونشن سے اپنے خطاب کے دوران کیا انہو ںنے کہا کہ 36 کافر ممالک کی مشترکہ طور پر امریکی جرنیل کی قیادت میں افغانستان میں موجود ہے جہاں پاکستان کی سالمیت کے خلاف سازشوں کوعملی جامہ پہنانے پر کام ہو رہا ہے مگر ہماری حکمران غفلت کی نیند سو رہے ہیں برطانیہ کا سفیر اسلام آباد کی اجازت کے بغیر براہ راست پشاور پہنچ کر وزیر اعلیٰ سے میل ملاقات کر رہے ہیں پہلے پہل امریکہ رات کو چھپ چھپا کر حملہ کر تا تھا اب بغیر کسی ڈر کے دن دیہاڑے ہماری سرحدی چوکی پر حملہ کیا اور اب اس کے جاسوس طیارے ہمارے علاقوں پر کھلے عام پرواز یں کر رہے ہیں انہوں نے کہا کہ اسلام آباد میں بش اور رچرڈ باؤچر کے ایجنٹ حکومت میں بیٹھے ہیں عوام کی سلامتی داؤ پر لگی ہوئی ہے۔
International News Agency in english/urdu News,Feature,Article,Editorial,Audio,Video&PhotoService from Rawalpindi/Islamabad,Pakistan. Editor-in-Chief M.Rafiq.
Friday, July 4, 2008
چالیس ہزار امریکی فوج پاکستان کے مختلف علاقوں میں موجود ہے۔سراج الحق
کوہاٹ ۔ چالیس ہزار امریکی فوج پاکستان کے مختلف علاقوں میں موجود ہے یہ قطر،کویت،دوبئی اور مسقط میں موجود امریکی فوج سے کہیں زیادہ ہے ا س بات کا انکشاف امیر جماعت اسلامی صوبہ سرحد سراج الحق نے بدھ کے روز کوہاٹ میں جماعت اسلامی کے ورکرز کنونشن سے اپنے خطاب کے دوران کیا انہو ںنے کہا کہ 36 کافر ممالک کی مشترکہ طور پر امریکی جرنیل کی قیادت میں افغانستان میں موجود ہے جہاں پاکستان کی سالمیت کے خلاف سازشوں کوعملی جامہ پہنانے پر کام ہو رہا ہے مگر ہماری حکمران غفلت کی نیند سو رہے ہیں برطانیہ کا سفیر اسلام آباد کی اجازت کے بغیر براہ راست پشاور پہنچ کر وزیر اعلیٰ سے میل ملاقات کر رہے ہیں پہلے پہل امریکہ رات کو چھپ چھپا کر حملہ کر تا تھا اب بغیر کسی ڈر کے دن دیہاڑے ہماری سرحدی چوکی پر حملہ کیا اور اب اس کے جاسوس طیارے ہمارے علاقوں پر کھلے عام پرواز یں کر رہے ہیں انہوں نے کہا کہ اسلام آباد میں بش اور رچرڈ باؤچر کے ایجنٹ حکومت میں بیٹھے ہیں عوام کی سلامتی داؤ پر لگی ہوئی ہے۔
Subscribe to:
Post Comments (Atom)
No comments:
Post a Comment