International News Agency in english/urdu News,Feature,Article,Editorial,Audio,Video&PhotoService from Rawalpindi/Islamabad,Pakistan. Editor-in-Chief M.Rafiq.

Thursday, May 15, 2008

مہاراجہ نیپال کو شاہی محل خالی کرنے کا الٹی میٹم دیدیا گیا

کٹھٹمندو۔ کمیونسٹ پارٹی نیپال ( ماؤ نواز) کے صدر پراچندا نے مہارجاہ نیپال گیانندرا کو دستور ساز اسمبلی کی پہلی میٹنگ سے ایک دن قبل یعنی 27 مئی تک نارائن ہتی محل چھوڑ دینے کا الٹی میٹم دیاہے۔ذرائع ابلاغ کی ایک اطلاع میں یہ بات بتائی گئی ۔ سیاسی جماعتوں نے قانون ساز اسمبلی کے 28 مئی کے پہلے ہی اجلاس میں نیپال سے بادشاہت ختم کرنے اور نیپال کو ایک وفاقی جمہوری ملک میں تبدیل کرنے کا اعلان کرنے سے اتفاق کرلیا ہے۔ نیپال کے ایک خبررساں ادارہ نے پراچندا کے حوالہ سے بتایا کہ اگر مہاراجہ بخوسی محل سے تخلیہ نہیں کرتے ہیں تو پھر انہیں بزور طاقت محل چھوڑنے پر مجبور کیا جائے گا ۔ پراچندا نے وضاحت کردی ہے کہ ان کی پارٹی بادشاہت کی کسی بھی عمل کو کسی بھی حالت میں قبول نہیں کرے گی ۔ انہوں نے مزید کہا کہ اگر مہاراجہ سیاسی عملک و آگے بڑھانے میں تعاون کرتے ہیں تو پھر انہیں ان تمام حقوق سے استفادہ کرنے کا موقع دیا جائے گا۔ جو ایک عام شہری کو حاصل ہوتے ہیں واضح رہے کہ پچھلے ماہ منعقدہ دستور ساز اسمبلی کے انتخابات میں بادشاہت کی حمایت کرنے والا ایک بھی نمائندہ کامیاب نہیں ہوا۔ ماؤ نواز چیئرمین پرچنڈا نے نیپال کے شاہ گیانندر کو 27 مئی تک محل چھوڑنے کا الٹی میٹم دیا ہے چونکہ 28 مئی کو آئین ساز ساز اسمبلی کی پہلی میٹنگ ہونی ہے اس لیے وہ چاہتے ہیں کہ ایک روز قبل شاہ نارائن ہیتی محل چھوڑدیں ۔اجلاس کے پہلے ہی دن بادشاہت کو ختم کرکے نیپال کو وفاقی جمہوریہ قرار دینے پر آمادگی ہو چکی ہے ۔ نیپال نیوز کے مطابق پرچنڈا نے کہا اگر بادشاہ رضا کارانہ طورسے محل نہیں چھوڑتے تو پھر انہیں زبرستی وہاں سے نکالا جائے گا۔ انہوں نے یہ واضح کردیا کہ ان کی پارٹی بادشاہت کو کسی بھی شکل میں برداشت نہیں کر ے گی مگر بادشاہ سیاسی عمل میں تعاون کرتا ہے تو اسے عام شہریوں جیسے حقوق دئیے جائیں گے ۔ بادشاہت حامی ایک بھی نمائند ہ پچھلے ماہ کے الیکشن میں نہیں جیتا ہے ۔

No comments: