لاہور ۔ پاکستان مسلم لیگ (ن) کے قائد میاں محمد نواز شریف اور ان کے بھتیجے و میاں شہباز شریف کے صاحبزادے حمزہ شہباز کے قومی اسمبلی کے حلقہ 123 سے ضمنی الیکشن لڑنے کیلئے کاغذات نامزدگی منظور کرلئے گئے ہیں جبکہ ریٹرننگ آفیسر بدر الدین چوہدری نے مسلم لیگ (ق) کے امیدوار اخلاق گڈو اور ایک آزاد امیدوار نور الہی سمیت مخالفین کے تمام اعتراضات کو عدم ثبوت کی بناء پر مسترد کردیا ۔ تفصیلات کے مطابق این اے 123 سے پاکستان مسلم لیگ (ن) کے قائد میاں نواز شریف ، میاں شہباز شریف کے صاحبزادہ حمزہ شہباز اور میاں نواز شریف کے داماد کیپٹن (ر) صفدر نے کاغذات نامزدگی جمع کروائے تھے جبکہ ان کے مقابلہ میں مسلم لیگ (ق) کے امیدوار اخلاق گڈو ، پیپلز پارٹی کے امیدوار عزیز الرحمن چن او ر آزاد امیدوار نور الہی نے کاغذات نامزدگی جمع کروائے تھے ۔ عدالت نے ان تمام امیدواران کے کاغذات منظور کرلئے اور اپنے فیصلے میں لکھا کہ میاں نواز شریف اور حمزہ شہباز کے خلاف لگائے گئے الزامات ثابت نہیں ہو سکے اس لئے وہ آزادانہ طور پر انتخابات میں حصہ لے سکتے ہیں ۔ واضح رہے کہ مسلم لیگ (ق) کے امیدوار اخلاق گڈو کی جانب سے اعتراض داخل کیا گیا تھا کہ میاں نواز شریف طیارہ سازش کیس میں سزا یافتہ ہیں جبکہ وہ مختلف بینکوں کے نا دہندہ ہونے کے ساتھ ساتھ اپنی پریس کانفرنسوں میں توہین عدالت کے مرتکب بھی ہوتے رہے ہیں جبکہ سپریم کورٹ حملہ کیس میں بھی وہ ملوث تھے کیونکہ جب یہ حملہ کروایا گیا تو یہ ایک ذمہ دار عہدے پر فائز تھے ۔ تاہم عدالت نے ان تمام اعتراضات کو مسترد کردیا ۔ عدالت بدھ کے روز میاں نواز شریف اور حمزہ شہباز شریف کے خلاف اعتراضات کی سماعت مکمل کر چکی تھی تاہم فیصلہ محفوظ کرلیا گیا تھا جو آج سہ پہر ڈیڑھ بجے کے قریب سنایا گیا ۔ میاں نواز شریف کی جانب سے ان کے وکیل اشتر اوصاف نے پیروی کی ۔ اس موقع پر عدالت کے اندر اور باہر مسلم لیگ (ن) کے کارکن بہت بڑی تعداد میں موجود تھے جیسے ہی میاں نواز شریف کے کاغذات منظور کرنے کا اعلان کیا گیا کمرہ عدالت اور عدالت کا احاطہ وزیراعظم نواز شریف کے نعروں سے گونج اٹھا ۔ مسلم لیگی کارکن دیر تک بھنگڑے ڈالتے اور نعرہ بازی کرتے رہے جبکہ اس موقع پر کارکنوں میں مٹھائی بھی تقسیم کی گئی ۔ اس موقع پر مسلم لیگ (ن) لائیرز ونگ کے رہنما نصیر احمد بھٹہ نے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ مخالفین نے جو الزامات لگائے تھے بدنیتی پر مبنی اور جھوٹے تھے جسے ریٹرننگ آفیسر نے مسترد کردیا ۔ عدالت کا یہ فیصلہ تاریخی اہمیت کا حامل ہے ۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ اگر مخالف امیدوار وں نے کاغذات نامزدگی منظور ہونے کے خلاف ہائیکورٹ میں اپیل کی تو ہم اس کا دفاع کریں گے ۔ این اے 123 سے حالیہ انتخابات میں مسلم لیگ (ن) کے سینئر نائب صدر مخدوم جاوید ہاشمی کامیاب ہوئے تھے جنہوں نے یہ نشست خالی کردی تھی ۔
۔ ۔ میاں شہبازشریف کے پی پی ١٥٤ سے کاغذات نامزدگی منظور کرلئے گئے
پاکستان مسلم لیگ (ن) کے صدر میاں شہبازشریف کے صوبائی اسمبلی کے حلقہ 154سے ضمنی الیکشن لڑنے کیلئے کاغذات نامزدگی منظور کرلئے گئے۔ ریٹرننگ آفیسر ابراہیم اصغر نے مخالف امیدواروں کے تمام اعتراضات مسترد کرتے ہوئے میاں شہبازشریف کو الیکشن لڑنے کا اہل قرار دے دیا۔ تفصیلات کے مطابق میاں شہبازشریف جو وزیراعلی پنجاب کے بھی امیدوار ہیں کے پی پی 154سے کاغذات نامزدگر پر مسلم لیگ (ق) کے اخلاق گڈو اور نور الہی نے اعتراضات داخل کئے تھے اور الزام لگایا تھا کہ میاں شہبازشریف بینک نادہندہ ہیں۔ سپریم کورٹ حملہ کیس میں ملوث ہونے کے علاوہ وہ 14اپریل کو رائے ونڈ میں پریس کانفرنس میں بھی توہین عدالت کے مرتکب ہوئے جس کی ویڈیو عدالت کو فراہم کی گئی لیکن عدالت نے یہ تمام الزامات مسترد کرتے ہوئے محفوظ کیا گیا اپنا فیصلہ سنایا اور میاں شہبازشریف کو الیکشن لڑنے کا اہل قرار دیدیا۔
No comments:
Post a Comment