International News Agency in english/urdu News,Feature,Article,Editorial,Audio,Video&PhotoService from Rawalpindi/Islamabad,Pakistan. Editor-in-Chief M.Rafiq.

Thursday, May 15, 2008

ڈمہ ڈولا حملے کی تحقیقات کی جا رہی ہیں پاکستانی حدود میں پاکستان کی سیکورٹی فورسز ہی کسی بھی کارروائی کی مجاز ہیں ۔ترجمان دفترخارجہ

اسلام آباد۔ پاکستان نے کہا ہے کہ کشمیر کی تقسیم پر پاکستان اوربھارت کے درمیان کوئی مذاکرات نہیں ہو رہے امید ہے پاک بھارت جامع مذاکرات کے آئندہ دور میں مسئلہ کشمیر سمیت دیگرمتنازعہ امور پر مثبت پیش رفت ہو گی ۔ ڈمہ ڈولا میں ہونے والے حملے کی تحقیقات کی جا رہی ہیں پاکستانی حدود میں پاکستان کی سیکورٹی فورسز ہی کسی بھی کارروائی کی مجاز ہیں ۔وزیراعظم یوسف رضاگیلانی ورلڈ اکنامک فورم کے اجلاس میںشرکت کے لیے 17 سے 20 مئی تک مصر کا دورہ کریں گے جہاں وہ امریکی صدر بش سمیت دیگر عالمی راہنماؤں سے ملاقاتیں بھی کریں گے۔ ان خیالات کا اظہار دفترخارجہ کے ترجمان محمد صادق نے جمعرات کو اپنی ہفتہ وار پریس بریفنگ سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔ترجمان دفتر خارجہ نے بتایا کہ وزیراعظم سید یوسف رضا گیلانی مصری وزیراعظم احمد نزیف کی دعوت پر مشرق وسطی پر ورلڈاکنامک فورم کے اجلاس میںشرکت کے لیے 17 سے 20 مئی تک مصر کا دورہ کریںگے۔انہوں نے بتایا کہ اجلاس میںشرکت کے علاوہ وزیراعظم امریکی صدر بش ، مصری صدر حسنی مبارک، افغان صدر حامد کرزئی ، مصری وزیراعظم احمد نزیف اورفلسطینی اتھارٹی کے وزیراعظم سلام فیاض سے بھی ملاقات کریںگے۔ ترجمان نے ایک سوال کے جواب میں بتایا کہ گزشتہ روز ڈمہ ڈولا پر ہونے والے حملے کی تحقیقات کی جا رہی ہیں ابھی تک یہ معلوم نہیں ہو سکا کہ یہ میزائل حملہ تھا، راکٹ حملہ تھا یا گھر میں موجود بارودی دھماکے کے نتیجے میں واقعہ پیش آیا ۔انہوں نے کہا کہ سرحد پار سے کسی بھی حملے کے حوالے سے پاکستان کی پالیسی بہت واضح ہے کہ پاکستان کے علاقے میں کسی بھی قسم کی کارروائی کی ذمہ اری پاکستان سیکورٹی فورسز کی ہے اور اگر کوئی سرحدی خلاف ورزی کا مرتکب ہوتا ہے تو اس پر احتجاج کے لیے ایک طریقہ کار موجود ہے جبکہ اعلی سطح پر بھی احتجاج کیا جاتا ہے ۔ا نہوں نے کہا کہ ڈمہ ڈولا میں حملے کی تحقیقات مکمل ہونے پر ہی ردعمل ظاہر کریںگے ایک اور سوال پر ترجمان نے کہا کہ پاکستان بھارت اورکشمیری عوام مسئلہ کشمیر کے تین فریق ہیں۔ انہوں نے اس تاثر کی نفی کی کشمیر کی تقسیم سے متعلق پاکستان اوربھارت کے درمیان کسی قسم کے مذاکرات ہو رہے ہیں پاک بھارت جامع مذاکرات کے حوالے سے ترجمان نے بتایا کہ پاک بھارت وزراء خارجہ مذاکرات 21 مئی کو اسلام آباد میں منعقد ہوں گے ۔ جبکہ سیکرٹری خارجہ سطح پر مذاکرات 20 مئی کو ہوںگے۔ انہوں نے بتایا کہ ان مذاکرات کے ایجنڈے میں امن وسلامتی ،جموںو کشمیر ، سیاچن ، سرکریک ، وولر بیراج، دہشت گردی اور انسدادمنشیات ، معاشی تعاون اور دوستانہ وفود کے تبادلوں کا فروغ شامل ہے ۔انہوں نے کہا کہ پاکستان بھارت کے ساتھ دوستانہ اور اچھے تعلقات کا خواہش مند ہے ۔ انہوں نے کہاکہ پاکستان امن عمل کے لیے پرعزم ہے اور جموںو کشمیر سمیت تمام متنازعہ امور کا پرامن حل چاہتا ہے ۔ ایک سوال پرترجمان نے کہا کہ ہم نے میڈیا میں رپورٹس دیکھی ہیں لیکن بھارتی حکومت کی طرف سے کسی نے جے پور دھماکوں کا الزام پر پاکستان پر عائد نہیں کیا ۔ ہم نے ان دھماکوںکی مذمت کی تھی اور ہم دنیا میں کسی بھی جگہ دہشت گردی کی کارروائیوں کی مذمت کرتے ہیں ۔پاکستان جے پور دھماکوں میں ہلاک و زخمی ہونے والے افرادکے لواحقین سے اظہار ہمدردی کرتا ہے ۔ ڈاکٹر شیریں مزاری کی برطرفی کے حوالے سے ترجمان نے بتایا کہ ان کو تبدیل کرنے کی کوئی خاص وجہ نہیں انہوں نے انسٹیٹیوٹ آف سٹریجک سٹڈیز کی طویل مدت تک سربراہی کی اور ان کی خدمات قابل تعریف ہیں

No comments: