International News Agency in english/urdu News,Feature,Article,Editorial,Audio,Video&PhotoService from Rawalpindi/Islamabad,Pakistan. Editor-in-Chief M.Rafiq.

Sunday, May 11, 2008

اے پی ڈی ایم اور جماعت اسلامی کی اپیل پر کل ملک بھر میں سانحہ ١٢ مئی (٢٠٠٧) اور ٩ اپریل (٢٠٠٨) کے شرمناک اور انسانیت سوز واقعات کی مذمت میں یوم سیاہ م


لاہور ۔ اے پی ڈی ایم اور جماعت اسلامی کی اپیل پر کل ملک بھر میں سانحہ 12 مئی (2007) اور 9 اپریل (2008) کے شرمناک اور انسانیت سوز واقعات کی مذمت میں یوم سیاہ منایا جائے گا ۔ امیر جماعت اسلامی پاکستان قاضی حسین احمد نے قوم سے یوم سیاہ میں بھر پور شرکت کی اپیل کی ہے ۔ اس سلسلے میں گھروں ، دفاتراو ر دکانوں پر سیاہ پرچم لہرائے جائیں گے ۔ چاروں صوبائی صدر مقامات اور ضلعی ہیڈ کوارٹرز میں احتجاجی مظاہرے کیے جائیں گے اور ریلیاں نکالی جائیں گی جن سے جماعت اسلامی کی صوبائی و ضلعی قیادت اور اے پی ڈی ایم کے رہنما خطاب کریں گے ۔بڑے شہروں میں سیمینارز منعقد کیے جائیں گے اور سانحہ 12 مئی اور 9 اپریل کے شہدا کے ایصال ثواب کے لیے ملک بھر میں دعائیہ تقریبات کا بھی اہتمام کیا جائے گا۔ جماعت اسلامی پاکستان کے امیر قاضی حسین احمد اسلام آباد میں میلوڈ ی سے آب پارہ تک نکالی جانے والی ریلی قیادت کریں گے، امیر ضلع اسلام آباد سید بلال احمد اور میاں محمد اسلم بھی ریلی سے خطاب کریں گے ۔ کوئٹہ میں اے پی ڈی ایم کے زیر اہتمام کوئٹہ پریس کلب میں سیمینار ہو گا جس سے اے پی ڈی ایم کے کنوینیر محمود خان اچکزئی ، عبدالحی بلوچ ، جہانزیب جمال دینی اور مولانا عبدالحق ہاشمی خطاب کریں گے ۔ کراچی میں شام پانچ بجے ایمپرس مارکیٹ سے ریگل چوک تک ریلی نکالی جائے گی جس کی قیادت لیاقت بلوچ اور محمد حسین محنتی کریں گے۔ لاہور میں چار بجے پریس کلب کے باہر احتجاجی مظاہرہ کیا جائے گا جس سے جماعت اسلامی لاہور کے امیر حافظ سلمان بٹ ، جماعت اسلامی کے سیکرٹری اطلاعات امیر العظیم اور دیگر رہنما خطاب کریں گے ۔ پشاور میں نماز ظہر کے بعد احتجاجی مظاہرہ ہو گا جس کی قیادت جنرل سیکرٹری جماعت اسلامی صوبہ سرحد شبیر احمد خان اور امیر ضلع پشاور صابر حسین اعوان کریں گے۔ فیصل آباد میں بعد نماز عصر چوک گھنٹہ گھر تک احتجاجی ریلی نکالی جائے گی ۔ ریلی کی قیادت امیر ضلع رائے محمداکرم کھرل اور محبوب الزمان بٹ کریں گے۔قاضی حسین احمد نے قوم سے یوم سیاہ میں شرکت کی اپیل کرتے ہوئے کہاہے کہ 12 مئی (2007) کو چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری کی کراچی آمد کے موقع پر ایم کیو ایم نے پرویز مشرف کی سرپرستی میں دہشت گردی ، فسطائیت ، غنڈہ شاہی اور بے گناہ شہریوں کے قتل عام کی انتہا کر دی تھی ۔ کراچی کی سڑکوں پر 48 بے گناہوں کا انتہائی بے دردی سے خون بہایا گیا ۔ وحشت و درندگی کے اس خونی کھیل کو پرویز مشرف نے اسلام آباد میں بھنگڑے اور گھوڑوں کے رقص کے ساتھ اپنی سیاسی طاقت کا مظاہرہ قرار دیا تھا ۔ قاضی حسین احمد نے کہاکہ سانحہ 12 مئی کی یاد میں یوم سیاہ منانا اور احتجاج ریکارڈ کرانا اس لیے بھی ضروری ہے کہ ٹی وی فوٹیج میں صاف پہچانے جانے والے قاتل کھلے عام دندناتے پھر رہے ہیں ۔ نہ کوئی مقدمہ درج ہوا اور نہ کوئی انکوائری و گرفتاری ہوئی ۔ انہو ں نے کہاکہ 18 فروری کے انتخابات کے بعد حالات میں تبدیلی کی امید پیدا ہوئی تھی لیکن مفاد پرستوں نے 12 مئی کے واقعات کی انکوائری کروا کر قاتلوں کو گرفتار کرنے کے بجائے محض اپنے اقتدار کی خاطر اس سانحہ کو بھلا دینے کی بات کی جس سے شہہ پا کر اس فسطائی تنظیم نے 9 اپریل کو ایک مرتبہ پھر درندگی کا مظاہرہ کیا اور کئی وکلا کو زندہ جلا دیا ۔ قاضی حسین احمد نے کہاکہ محترمہ بے نظیر بھٹو کے قتل کی تحقیقات اقوام متحدہ سے کرانے کا مطالبہ کرنے والوں نے 48 بے گناہوں کے خون کو لاوارث سمجھ کر فراموش کر دیا ہے اور قاتلوں کو حکومت میں شامل کر کے انہیں مزید دہشت گردی کی کھلی چھٹی دے دی گئی ہے ۔ انہو ںنے کہاکہ قوم اس المناک سانحہ کو نہیں بھولی ۔ وہ اس کی مکمل انکوائری اور قاتلوں کو کٹہرے میں دیکھنا چاہتی ہے ۔

No comments: