نئی دہلی ۔ افغان صدر حامد کرزئی نے کہا ہے کہ پاکستان کے قبائلی علاقے مہمند ایجنسی پر امریکی فضائی حملہ بش مشرف حکمت عملی ہو سکتی ہے پاکستان کو امریکی فضائی حملوں سے بچنے کے لئے دہشت گردی کے خلاف ٹھوس اقدام کرنا ہو گا ۔ افغانستان کو اپنے دفاع کا حق حاصل ہے ۔ جب پاکستانی علاقوں سے افغانستان میں اتحادی فورسز پر حملے کئے جائیں گے تو پھر بھی اس قسم کی جوابی کارروائی کا حق محفوظ رکھتے ہیں ۔ بھارتی ٹی وی ’’ دور درشن ‘‘ کے مطابق صدر حامد کرزئی نے الزام لگایا کہ اس بات میں کوئی شک نہیں کہ پاکستان کے قبائلی علاقے طالبان اور القاعدہ کے لئے محفوظ پناہ گاہیں بن چکی ہیں ۔ افغانستان صدر نے الزام لگاتے ہوئے کہا کہ دہشت گرد پاکستانی فوج کی مدد سے افغانستان میں حملے کرتے ہیں افغانستان میں جاری خونریزی کے خاتمے کے لئے پاکستان میں طالبان کے مضبوط گڑھوں کو ختم کرنا ہو گا ۔ انہوں نے خبردار کیا کہ بیت اللہ محسور ‘ ملاعمر اور فضل اللہ پر جان لے کہ ہم جا کر انہیں ختم کر دیں گے ۔ ہم ان تمام عناصر کو ختم کر دیں گے جو گزشتہ سات سالوں سے افغانستان میں کارروائیاں کر رہے ہیں ۔ واضح رہے کہ حامد کرزئی افغانستان پر حملوں کے حوالے سے پاکستان کو خبردار کر چکے ہیں کہ وہ پاکستان میں کارروائی کا حق محفوظ رکھتے ہیں ۔ پاکستان سے افغانستان کے علاقوں میں مداخلت کے الزام میں امریکی فورسز نے فضائی حملے کئے ہیں جس کے نتیجے میں پاک فوج کے کئی جوان شہید ہوئے ۔ مہمند ایجنسی پر امریکی حملوں کے بعد یہ حیرت کا باعث ہے کہ پہلی بار پینٹاگان نے اس حملے کی ذمہ داری قبول کر لی ۔
International News Agency in english/urdu News,Feature,Article,Editorial,Audio,Video&PhotoService from Rawalpindi/Islamabad,Pakistan. Editor-in-Chief M.Rafiq.
Subscribe to:
Post Comments (Atom)
No comments:
Post a Comment