International News Agency in english/urdu News,Feature,Article,Editorial,Audio,Video&PhotoService from Rawalpindi/Islamabad,Pakistan. Editor-in-Chief M.Rafiq.

Monday, June 16, 2008

صدر مشرف کی مثال اس گاڑی کی سی ہے جو حادثہ میں تباہ ہو گئی ہو صرف اس کا ریڈیو بج رہا ہو ، چوہدری اعتزاز احسن





ہری پور۔ سپریم کورٹ بار کے صدر اعتزاز احسن نے کہاہے کہ صدرمشرف کی مثال اس گاڑی کی سی ہے جو حادثہ میں مکمل طور پر تباہ اور تمام مسافر مر چکے ہوں صرف ریڈیو بج رہا ہو ۔ وہ آج ہری پور میں سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن کے نائب صدر سعید اختر خان ایڈووکیٹ سے ان کی رہائش گاہ پر ان کے والد کی وفات پر تعزیت کرنے کے بعد صحافیوں سے گفتگو کررہے تھے انہوں نے لانگ مارچ میں حصہ لینے پر ہزارہ کی وکلاء برادری اور سول سوسائٹی کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہاکہ لانگ مارچ سے خیبر سے کراچی اور گلگت سے کوئٹہ تک عوام میں شعور اجاگر کرنے اور متعلقہ اداروں کو ججز کی بحالی کی اہمیت باور کرانے کے دونوں مقاصد حاصل ہوئے ہیں لانگ مارچ کے دوران لاکھوں عوام نے گھر بار اور کاروبار اور خواتین نے چولہے چھوڑ کر پارلیمنٹ ،تمام جماعتوں ، سول و فوجی بیورو کریسی پی سی او کے تحت حلف اٹھانے والے ججز ، خفیہ ایجنسیوں ، ایوان صدر اور صدر کے حامی امریکہ اور برطانیہ کو یہ باور کرادیا ہے کہ عوام عدلیہ کی بحالی کے کتنی شدت سے منتظر ہیں اگر اس کے بعد بھی کوئی یہ سوچ رہا ہے تو ججز کی بحالی اور عوام کی مرضی کے بغیر نظام چل سکتا ہے تو یہ اس کی خام خیال ہے انہوں نے پی سی او ججوں سے مطالبہ کیاکہ وہ باضمیر ججوں کی بحالی میں رکاوٹ نہ بنیں ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہاکہ پارلیمنٹ ہاؤس کے سامنے دھرنا یا آرمی ہاؤس کا گھیرا لانگ مارچ کا ایجنڈا نہیں تھا بلکہ حکومت کی طرف سے رکاوٹ ڈالنے کی صورت میں وکلاء کا ایسا کرنے کا اعلان تھا ابھی جدوجہد ختم نہیں ہوئی بلکہ جاری ہے جبکہ گھیرا یا دھرنے کا فیصلہ کریں گے تو پوری قوت سے عملدرآمد بھی کریں گے مزید احتجاجی پروگرام تشکیل دئیے جارہے ہیں انہوں نے کہاکہ مشرف ’’پرکٹا پرندہ ‘‘ ہے اس سے کوئی خطرہ نہیں ۔ آئینی پیکج کے حوالے سے انہوں نے کہاکہ حکومت یا کسی جماعت کی طرف سے انہیں باضابطہ طورپر تاحال آئینی پیکج دستاویزات فراہم نہیں کی گئیں۔مزید ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہاکہ ججز کی رہائی کی وزیراعظم کے چار لفظ میں ایک اعلان کے ذریعے ججز کو بحال کیاجا سکتاہے کسی ترمیم کی ضرورت نہیں حکومت نے معزول ججز کی تنخواہیں ادا کرنے اور ان کی تعداد میں اضافہ کی تجویز دے کر ان کی آئینی حیثیت کو تسلیم کرلیا ہے جنرل (ر) پرویزمشرف نے ججز معطل اور ان کے بچوں کو کئی ماہ تک قید کر کے نہ صرف غیر آئینی بلکہ مجرمانہ فعل کیا ہے۔

No comments: