International News Agency in english/urdu News,Feature,Article,Editorial,Audio,Video&PhotoService from Rawalpindi/Islamabad,Pakistan. Editor-in-Chief M.Rafiq.

Monday, June 16, 2008

سانحہ کارگل پر سویلین کمیشن بنایا جائے تاکہ اس سانحہ کے اصل ذمہ داروں کاتعین کیا جاسکے



اسلام آباد ۔ سینٹ اجلاس میں پیر کووقفہ کے بعد بجٹ بحث میں حصہ لیتے ہوئے اے این پی کے حاجی محمد عدیل نے کہا کہ وکلاء لانگ مارچ میں اپوزیشن کی طرف سے کوئی وکیل شامل نہیں ہوا ہے سابق بینکار وزیراعظم نے تباہ حال معیشت اتحادی حکومت کو دی ہے اور غلط اعداد وشمار دئیے گئے تھے کشکول توڑ نے کی بات کرنے والوں نے قوم کو قرضے دئیے جو موجودہ حکومت کو ادا کرنے ہیں موجودہ حکومت کے ابتدائی 2/3 ماہ کے دوران کوئی بم دھماکہ یا خودکش حملہ نہیںہوا مگر کسی نہ کسی طرح اقتدار میں شریک قوتوں نے اپنی ایجنسیوں کے ذریعے امن وامان خراب کرنا شروع کردیا ۔ تازہ امریکی حملوں کی سخت الفاظ میں مذمت کرتے ہین اور موجودہ حکومت نے بھی سخت الفاظ میں مذمت کی اور قومی جذبات کی نمائندگی کا حق دیا جبکہ سابقہ حکومت امریکی حملوں کا الزام اپنے سر لے لیتی تھی انہوں نے کہا کہ سانحہ کارگل پر سویلین کمیشن بنایا جائے تاکہ اس سانحہ کے اصل ذمہ داروں کاتعین کیا جاسکے ۔ مسلم لیگ (ق) کی سینیٹر گلشن سعید نے کہا کہ افغان صدر حامد کرزئی کے بیان کا سخت نوٹس لیا جائے ان کی دھمکی نا قابل برداشت ہے ہماری پارٹی کو آئینی پیکج دیا جائے تاکہ غوروخوض کے بعد حکومت کو مشورہ دے سکیں ۔ ہماری پارٹی کے ورکروں کو سیاسی انتقام کا سلسلہ ختم کیا جائے امریکہ طرف سے ہمیں بجٹ کے لیے جو امداد ملتی ہے اسے بھی ایوان مین ڈسکس کیا جائے ۔ 18 دسمبر 2007 ء کے بعد جتنا پیسا ملک سے باہر گیا ہے اسے واپس لانے کا بندوبست کیا جائے ۔ گندم پر سبسڈی برقرار رکھی جائے ۔ بیرونی قرضوں کی ری شیڈولنگ کے لیے متعلقہ ملکوں سے رابطہ کریں ۔ سینیٹر نیلوفر بختیار نے کہا کہ موجودہ حکومت کہتی ہے کہ معیشت تباہ ہو گئی ہے مگر لوگ یہ قبول کرنے کو تیار نہیں ۔ عام آدمی کو اعداد و شمار اور کاروباری اصطلاحات ہیں کوئی د لچسپی نہیں ہم زرعی ملک ہیں مگر یہاں خوراک اور پانی کی کمی ہے ۔ یہ ویژن منصوبہ بندی اور خلوص نیت کی کمی ہے ۔ غلط اعدا دو شمار پیش کرکے عوام دوست بجٹ نہین بنایا جا سکتا اگر حالات بہتر نہ کیے گئے تو خونی انقلاب آسکتا ہے حکمران آج کالا باغ ڈیم یک لخت ختم کردیا گیا ہے یہ نیب کا ادارہ ختم کرنے کا ارادہ کیا جارہا ہے مگر ان اداروں پر خرچ ہونے والی رقم کا کیا ہو گا آج کرزئی پاکستان پرحملے کی دھمکی دے رہا ہے کیاپارلیمنٹ کے ممبران کو نیٹو سے کیا گیا معاہدہ دکھایا جاسکتا ہے ۔ اے این پی کے سینیٹر الیاس بلور نے کہا کہ جن لوگوں نے سابقہ ادوار میں اعداد و شمار میں ہیرا پھری کی ہے ان کو سامنے لایاجائے ۔ فاٹا سے تعلق رکھنے والے سینیٹر مولانا محمد صالح شاہ نے کہاکہ واپڈا کی طرف سے فاٹا کو بجلی بند کرنے کا کہا گیا ہے یہ ظلم ہے ۔ شناختی کارڈوں اور ڈومیسائل بنانے کے لیے تیرہ کروڑ سے زائد روپے ادا کیے گئے جو پولیٹیکل ایجنٹ کے کہنے کے مطابق واپڈا کو دئیے جاتے تھے۔پچھلے آٹھ سال میں پاکستان کو جن حالات میں دھکیل دیا گیا ہے اس کو مد نظر رکھتے ہوئے مجموعی طور پر بجٹ قابل تعریف ہے ۔ آج پاکستان ا ور فاٹا کو دھمکیاں دی جا رہی ہیں ۔ کرزئی کو جواب دینے کے لیے قبائل موجود ہین ۔ ہم افغان مہاجرین کو پال رہے ہیں اس کے باوجود حامد کرزئی ہمیں دھمکیاں دیتا ہے یہ پاکستان کو غلامی کی دھمکیاںدینے کے برابرہے۔ پاکستان مسلم لیگ(ق) کی سینیٹر پری گل آغا نے کہا کہ پاکستان میں رہتے ہوئے ہمارے وزراء اور دوسرے لوگ پاکستان کو کمزور ظاہر کر رہے ہین اسی لیے دوسرے لوگ ہمیں دھمکیاں دے رہے ہیں ۔ اس سے پاکستان کو نقصان پہنچے گا۔ موجودہ بجٹ میں بلوچستان کا کوئی نشان نہیں ہے ۔ بلوچستان سے حاصل ہونے والی معدنیات کی آمدن بلوچستان کو دی جائے ۔ بلوچستان کو بلدوزر دینے کے لیے بجٹ میں کچھ نہیں رکھا گیا ہے ۔ جب زیاتیوں کے خلاف آواز اٹھائی جائے تو بلوچوں کوپاکستان کے غدار ہونے کا الزام لگایا جاتا ہے اگر موجودہ حکومت صوبوں کو ان کا حصہ نہیںد ے گی تو ہم شور کریںگے خزانہ بھرا ہوا ہے مگر بیوروکریٹ اس پر سانپ بن کر بیٹھے ہوئے ہیں سینیٹروں کا حج کوٹہ ختم کرنے کے بجائے بڑھا دینا چاہیے ۔ انتقامی سیاسی کارروائیاں ختم کی جائیں ۔ قائد حزب اختلاف سینیٹر کامل علی آغا نے ذاتی وضاحت پر کہا کہ ہم طالبان سے سرحد حکومت کے معاہدے کا احترام کرتے ہیں مگر مجھ پر الزام لگانے والے ایسے شخص کے پیرو کار ہیں جس نے کہا تھا کہ میں مر جاؤں تو مجھے پاکستان میں دفن نہیں کرنا چاہیے اس پر الیاس بلور اور حاجی عدیل نے شدید احتجاج کیا اس سے ایوان میں تلخی ہوئی ۔ قائد ایوان سینیٹر میاں رضا ربانی نے کہا کہ پوری تقریر میں ذاتی وضاحت نہیں تھی سیاست میں الزامات لگتے رہتے ہیں ۔ اسحق ڈار اور شوکت عزیز کے دور میں حکومت پر کوئی جرمانہ نہیں لگایا گیا ۔ قد آور سیاسی شخصیات کے لیے نازیبا الفاظ استعمال نہیں کرنے چاہئیں ۔ چیئرمین نے تمام نازیبا الفاظ حذف کردئیے ۔ سینیٹر کلثوم پروین نے کہا کہ ہم کرزئی کے بیان کی مذمت کرتے ہیں وہ ایک ناکام صدر اور ناکام لیڈر ہیں وہ ا پنی ناکامی کی ذمہ د اری ہم پر نہ ڈالیں ۔ زراعت کے شعبے میں زیادہ کام ہونا چاہیے نگران حکومت کی طرف سے گندم ایکسپورٹ کرنے کی اجازت سے ناجائز فائدہ اٹھاتے ہوئے لوگوں نے سمگلنگ شروع کردی ۔ کالا باغ ڈیم کے پیچھے بھاگنے کی بجائے چھوٹے چھوٹے ڈیم بنانے چاہئیں ۔ بعد میںا گر کسی وقت صوبوں میں ہم آہنگی پیدا ہو جائے تو بڑا ڈیم بھی ضرور بنانا چاہیے ۔ تعلیم پر بجٹ کو دوگنا کیا جائے ۔ مدرسوں کے لیے بھی فنڈز دئیے جائیں ۔ این ایف سی ایوارڈ کا فورا اعلان کیا جائے ۔ حکومتی رکن سینیٹر انور بیگ نے کہا کہ لانگ مارچ کو کامیابی سے ہینڈل کرنے پر حکومت کو مبارکباد پیش کرتا ہوں ۔ گندم سیکنڈل پی ایم الی(ق) کی حکومت ختم ہونے کا باعث بنا ۔ اسکے علاوہ چینی ‘ سیمنٹ ‘ پراپرٹی ‘ ٹریکٹر ‘ قرضے معاف کرانے کے سیکنڈل بھی اس حکومت کے نام ہین۔ سابقہ حکومت کے ایک ٹیکسٹائل منسٹر کے نام زلزلہ زدگان کے لیے خیمہ جات کے سیکنڈل ہیں ۔ اس حالات میں نئی حکومت سے بہت زیادہ توقعات نہیں رکھی جا سکتیں ۔ اڑھائی ماہ میں بہت زیادہ ریلیف نہیں دیاجا سکتا بے نظیر بھٹو نے اپنے دور حکومت میں سمندر پار پاکستانیوں کے لیے اسلام آباد میں ایک سکیم شروع کی تھی مگر اس زمین پر کوئی ڈویلپمنٹ شروع نہیں ہوئی ہے اسلام آباد ائیر پورت کا نام محترمہ بے نظیر بھٹوکے نام پر رکھا جانا چاہیے ۔ مزدوروں کے لیے کم قیمت گھروں کی فراہمی یقینی بنائے۔ غریبوں کے لیے 2 سو روپے تک کے شلوار قمیض بنا کر یوٹیلٹی سٹورز پر فراہم کیے جائیں کراچی سٹاک ایکسچینج دنیا کا سب سے بڑا کیسنو بن گیا ہے ۔ سٹاک بروکرز کو چھوٹ دینے کے بجائے ان پر کیپٹل گین ٹیکس لگایا جانا چاہیے ۔ بے نظیر کارڈ کے سلسلہ میں ٹرانسپیرنسی کو یقینی بنایا جائے ۔ایوان صدر کا بجٹ بڑھانا سمجھ سے بالاتر ہے ۔ سینیٹر امجد عباس نے کہاکہ پاکستان میں 80 فیصدکسانوں کے پاس 25 ایکڑ سے کم زمین ہے ہم بہت تھوری تعداد کے لیے اس بڑی تعداد کو نظر انداز کردئیتے ہین ہم چاہتے ہیں کہ آبی گزر گاہوں کو پختہ کیا جائے پانی کے ذخائر بڑھائے جائیں ۔ جب تک کاشتکار کو گندم کی صحیح قیمت نہیں ملے گی پیداوار میں اضافہ نہیں ہو سکتا ۔ فصلوں کی انشورنس پالیسی کو موثر بنانے کی ضرورت ہے ۔ ہمیں ایگریکلچر چیمبر آف کامرس کی ضرورت ہے بجٹ مین سرائیکی خطے کے لیے مناسب فنڈز دئیے جائیں۔۔ سینیٹر طاہرہ لطیف نے کہا کہ بجٹ آنے سے تعمیراتی سامان کی قیمتوں میں اضافہ ہو گیا ہے سلائی مشینیں اور پنکھے غریبوں کے استعمال میں آتے ہیں ان پر ٹیکس لگانا مناسب نہیں۔ سینیٹر جمال خان لغاری نے ذاتی وضاحت پر کہا کہ میری غیر موجودگی میں میرے والد پر ایمل کانسی کے حوالے سے الزام لگایا گیا تھا۔ اسوقت میرے والد حکومت کی ایگزیکٹو اتھارتی نہیں تھے بلکہ نواز شریف تھے۔ ایمل کانسی نے اپنی شہادت سے پہلے اپنے دستخط شدہ خط میں تحریر کیا تھا کہ ان کے کیس میں لغاری خاندان کا کوئی شخص بھی شامل نہیں تھا۔سینیٹر لطیف نے کہا کہ بجٹ غیر متوازن ہے غریب لوگوں کو کوئی ریلیف نہیں دیا گیا ہے اگر بجٹ غریب کے لیے اچھا نہیں ہے تو اس کا کوئی فائدہ نہیں ہے ۔ بجٹ میں غریبوں کے استعمال کی اشیاء پر ٹیکس لگایا گیا ہے جو غلط ہے ۔ عورتوں کی حوصلہ افزائی کی جائے ۔ ملازمتوں میں خواتین کو بیس فیصد سے زیادہ کوٹہ ملنا چاہیے ۔ انہوں نے کہا کہ سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں مہنگائی کی شرح سے اضافہ کیا جائے میڈیکل الاؤنس ایک ہزار روپے دیا جائے ۔ عورتوں کو گھروں کے قریب ملازمتیںد ی جائیں۔ دیہی علاقوں میں کام کرنے والی خواتین کو ٹرانسپورت کی سہولت فراہم کی جائے ۔

No comments: