اس وقت پاکستانیوں کی تین نسلیں امریکا میں آباد ہیںآزاد امریکی معاشرے میں پرانی نسل کے پاکستانی اپنے بچوں کے بارے میں فکر مند ہیں
واشنگٹن ۔نئی اور پرانی نسل کے درمیان تصادم کی کیفیت دنیا کے ہر معاشرے اور ثقافت میں دیکھنے میں آتی ہے۔امریکہ میں آباد پاکستانیوں کی نئی اور پرانی نسل کو بھی ایک دوسرے سے کئی شکایات ہیں۔ امریکہ میں اس وقت پاکستانیوں کی تین نسلیں موجود ہیں۔ تقریباً چار عشرے قبل آنے والے پاکستانیوں کے بچے اب خود بھی صاحب اولاد ہوچکے ہیں اور ان میں کئی ایک کے بچے اسکولوں میں پڑھ رہے ہیں۔ امریکہ کے آزاد معاشرے میں پرانی نسل کے پاکستانی اپنے بچوں کے بارے میں بڑے فکر مند رہتے ہیں اور وہ یہ کوشش کرتے ہیں کہ ان کے بچے مغربی ماحول کی آلائشوں سے محفوظ رہیں۔ دوسری جانب نئی نسل اپنے بزرگوں اور والدین کی روک ٹوک اور پابندیوں کے شاکی ہیں۔ ایک نوجوان کا کہنا تھا کہ مجھے یوں محسوس ہوتا ہے کہ جیسے میں ایک جیل میں زندگی گزار رہا ہوں۔ ایک اور پاکستانی کا کہنا تھا کہ امریکی معاشرے میں کوئی کسی کی پروا نہیں کرتا۔ کسی کو اس سے سرکار نہیں ہے کہ ان کے پڑوس میں رہنے والا کیا کررہا ہے جبکہ پاکستان میں بچوں اور نوجوانوں پر پورے محلے والے نظر رکھتے ہیں اور کوئی ایسی ویسی بات ہو تو فوراً والدین تک پہنچادیتے ہیں۔ ایک اور پاکستانی کا کہنا تھا کہ امریکہ کے قوانین ایسے ہیں کہ والدین ایک حد تک ہی اپنے بچوں پر سختی کرسکتے ہیں۔ یہاں ایسے واقعات بھی دیکھنے میں آئے ہیں کہ بچے ماں باپ کی ڈانٹ ڈپٹ پر 911 کو فون کر کے پولیس کو بلالیتے ہیں۔
International News Agency in english/urdu News,Feature,Article,Editorial,Audio,Video&PhotoService from Rawalpindi/Islamabad,Pakistan. Editor-in-Chief M.Rafiq.
Subscribe to:
Post Comments (Atom)
No comments:
Post a Comment