International News Agency in english/urdu News,Feature,Article,Editorial,Audio,Video&PhotoService from Rawalpindi/Islamabad,Pakistan. Editor-in-Chief M.Rafiq.

Monday, June 2, 2008

پرویز مشرف کے مواخذہ پر قائم ہیں ۔ صدیق الفاروق



اسلام آباد۔ پاکستان مسلم لیگ(ن) نے واضح کیا ہے کہ کوئی ایسا اقدام نہیں اٹھایا جائے گا جس سے غیر جمہوری قوتوں کو فائدہ ملے پرویز مشرف کے مواخذہ پر قائم ہیں وزیراعظم حکمران اتحاد کے مشترکہ جمہوری ایجنڈے میں پیش رفت کو یقینی بنائیں آئینی پیکج کے بارے میں تحفظات کو دور کیا جا سکے ۔ غیر آئینی اقدامات کی کسی صور ت حمایت نہیں کی جائے گی ججز کی بحالی اعلان مری کے مطابق ہونی چاہیئے ۔ تفصیلات کے مطابق پاکستان مسلم لیگ(ن) کی پارلیمانی پارٹی کے کئی گھنٹوں تک جاری اجلاس میں فیصلہ کیا گیا ہے کہ ججز کی بحالی آئینی پیکج کے ذریعے نہیں بلکہ اعلان مری کے تحت ہونی چاہیئے ۔ پارلیمانی پارٹی کا اجلاس پنجاب ہاؤس اسلام آباد میں پارٹی کے صدر میاں شہباز شریف ک صدارت میں ہوا ۔ اجلاس میں پارتی کی مرکزی قیادت کے علاوہ قومی اسمبلی اور سینٹ کے ممبران نے شرکت کی ۔ اجلاس میں طے کیا گیا کہ کوئی بھی ایسا اقدم نہیں اٹھایا جائے گا جس سے غیر جمہور ی قوتوں کو فائدہ پہنچے اجلاس میں پارٹی کے مرکزی رہنما چوہدری نثار علی خان نے آئینی پیکج اور پاکستان پیپلزپارٹی کے مرکزی رہنما چوہدری نثار علی خان نے آئینی پیکج اور پ اکستان پیپلزپارٹی کے ساتھ مذاکرات کے حوالے سے بریفنگ دی ۔ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے میاں شہباز شریف نے کہا کہ مسلم لیگ(ن) عدلیہ اور آئین کی بحالی کے لیے جدوجہد جاری رکھے گی ۔ اور دس جون کو وکلاء تحریک کا ساتھ دیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ غربت ‘ مہنگائی اور بے روزگاری کیخاتمے کے لیے آنے والے بجٹ مین ریلیف جائے گا اجلاس کے بعد میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے مسلم لیگ(ن) کے ترجمان صدیق الفاروق نے بتایا کہ اجلاس میں فیصلہ کیا گیا ہے کہ پیپلزپارٹی کے ساتھ مشورت کا عمل جاری رکھا جائے گا۔ اور کوئی بھی قدم اتحادی جماعتوں کے ساتھ مشورے سے کے بعد اٹھایا جائے ۔ انہوں نے کہا کہ اجلاس میں پارٹی کے صدر نے ائینی پیکج کے ذریعے ججز کی بحالی ‘ تین نومبر کے تمام اقدامات درست ثابت ہوں گے۔ انہوں نے کہا کہ اجلاس میں طے کیا گیا ہے کہ چھ جون کو سینیٹر اسحاق ڈار مسلم لیگ(ن) کے ارکان کو بجٹ کے حوالے سے بریفنگ دیںگے انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ (ن) چہاتی ہے کہ ملک میں آئین کی بحالی اور جمہوری تسلسل قائم ہو

No comments: