International News Agency in english/urdu News,Feature,Article,Editorial,Audio,Video&PhotoService from Rawalpindi/Islamabad,Pakistan. Editor-in-Chief M.Rafiq.

Monday, July 21, 2008

حکومتی رٹ چیلنج کرنے کی صورت میں طاقت کا استعمال ہوگا، صوبائی کابینہ سرحد

پشاور ۔ سرحد کا بینہ نے صوبے میں امن وامان کے قیام کے لئے مذاکرات اور جرگوں کی راہ اپنانے کا فیصلہ کرلیا اور شورش زدہ علاقوں میں ترقیاتی سکیموں کو اولیت دی جائے گی ۔صوبائی کابینہ کے اجلاس کے بعد صحافیوں کو بریفنگ دیتے ہوئے صوبائی وزیر اطلاعات میاں افتخار حسین نے کہا کہ مذاکرات اور جرگوں کے ذریعے مسائل حل نہ ہونے کی صورت میں طاقت کا استعمال کیاجائے گا انہوں نے کہا کہ ہم کسی کی ڈیڈ لائن سے ڈرنے والے نہیں اور نہ ہی ہم عسکریت پسندوں کے سامنے ہتھیار ڈالیں گے ۔اے این پی کی موجودہ حکومت مقررہ مدت پوری کرے گی ۔انہوں نے کہا کہ کابینہ کے اجلاس میں اس بات پر غور و خوص ہوا کہ شورش زدہ علاقوں میں ترقیاتی سکیموں کا جال بچھایا جائے گا ۔انہوں نے کہا کہ پہلے مارشل لاء نافذ ہو کر منتخب حکومتیں ختم کی جاتی رہیں اب عسکریت پسندوں کے ہاتھوں حکومتیں ختم ہوتی رہیں گی اگر یہ روایت قائم ہوئی تو آئندہ جمہوری حکومتوں کا بساد عسکریت پسندوں کے ہاتھوں ختم ہو گا ۔کابینہ نے سوات امن معاہدے پر عمل درآمد کرنے کا تہیہ کیا اور فیصلہ کیاگیا کہ گرفتار ہونے والے دیگر کو بھی رہا کیا جائے گا ۔اجلاس میں فیصلہ کیاگیا کہ معاہدے کے مطابق تین ماہ کے اندر شریعت نافذ کی جائے گی اور فوج کا انخلاء اس صورت ہو گا جب سوات میں مکمل امن قائم نہیں ہو گا ۔انہوں نے کہا کہ سوات میں سکولوں کو بموں سے اڑایا جا رہا ہے مسلح افراد کی گشت جاری ہے ایسی صورتحال میں چیک پوسٹوں کا خاتمہ ممکن نہیں ۔انہوں نے کہا کہ ہنگو میں قیام امن کے لئے ثالثی جرگہ تشکیل دیا جا چکا ہے ۔حکومت کی جانب سے اسے مکمل حمایت کی یقین دہانی کرائی گئی ہے ۔انہوں نے کہا کہ ہر ضلع کی سطح پر امن کمیٹی تشکیل دی جائے گی جس میں ہر مکتبہ فکر کے نمائندوں کو نمائندگی دی جائے گی۔اس کمیٹی کے ذریعے عوام کی شکایات کا ازالہ کیا جا سکے گا

No comments: