International News Agency in english/urdu News,Feature,Article,Editorial,Audio,Video&PhotoService from Rawalpindi/Islamabad,Pakistan. Editor-in-Chief M.Rafiq.

Monday, July 21, 2008

پاکستان میں گزشتہ ٩ ماہ میں ٢٦ ہزار٣٧٦ افرا نے خودسوزی کی ۔تحقیقاتی رپورٹ

کراچی ۔ مدگار ٹرسٹ اور اقوام متحدہ کے ذیلی ادارے یونیسیف کے مطابق پاکستان میں گزشتہ 9 ماہ میں 26ہزار376افرا نے خودسوزی کی۔اعداد وشمار کے مطابق خودکشیوں کی وجوہات میں گھریلو و معاشی مسائل، بے روزگاری، غربت اور تناؤ کلیدی اسباب رہے۔تفصیلات کے مطابق انسانی حقوق کی قومی تنظیم مددگار اور اقوام متحدہ کی ذیلی تنظیم یونیسیف کی جانب سے پاکستان میں گزشتہ 9 ماہ کے دوران ہونے والی خودسوزیوں کے ریکارڈ مرتب کئے گئے جس کیلئے 26 قومی انگریزی، اردو اور سندھی روزناموں کی مانیٹرنگ کی گئی۔حکومت پاکستان کی جانب سے 2001ء میں ذہنی صحت کی بہتری کیلئے مجریہ جاری کیا گیا تھا تاہم اس سلسلے میں کوئی عملی اقدامات نہیں کئے گئے ہیں۔عالمی ادارہ صحت کے مطابق تمام اقوام عالم کے لئے لازم ہے کہ اپنی عملداری کی حدود میں خودسوزیوں میں کمی کیلئے عملی اقدامات کریں۔اس سلسلے میں رہائشی علاقوں میں جراثیم کش ادویات اور اسلحہ کی فروخت کی بھی ممانعت ہے۔مددگار ٹرسٹ اور یونیسیف کی تحقیق کے مطابق 2007ء کے دوران بلوچستان میں خودسوزی کے140 ،سرحد میں 210، پنجاب میں 1529 اور سندھ میں خودسوزیوں کے1047 کیسز ریکارڈ ہوئے۔2ہزار8سو65 بچوں میں بھی خودسوزی کے کیسز ریکارڈ ہوئے جن کی عمریں 11 سے 17 برس کے درمیان تھیں۔تحقیقات کے مطابق ان بچوں کی خودکشی کی وجوہات میں جارحانہ رویے، مایوسی اور والدین و اساتذہ کی جانب سے مار پیٹ اور ڈانٹ شامل تھی۔خواتین میں 18سے 30 برس کی عمر اور مردوں میں 32سے 70 سال کے درمیان خودکشی کے سب سے زیادہ کیسز رپورٹ ہوئے۔خواب آور گولیاں، پانی میں ڈوب کر جان دینا، پھانسی، بجلی کے جھٹکوں سے جان ہارنا، گاڑیوں کے آگے کودجانا اور اسلحہ کے استعمال سے خودسوزی کرنا بلحاظ تعداد معروف طریقے معلوم ہوئے۔خودکشیوں کے کیسز کے اعتبار سے لاہور سرفہرست رہا جہاں 987 کیسز رپورٹ ہوئے جس کے بعد بالترتیب ملتان میں 786 ،گجرانوالہ میں 94، کراچی میں63، پشاور میں 60، فیصل آباد میں58، خیر پور میں 45 ، سکھر میں 38 ، حیدرآباد میں 36، اسلام آباد میں28 ، راولپنڈی میں 27، ٹنڈو آدم میں 22، لاڑکانہ میں 17 اور دادو میں 15 کیسز رپورٹ ہوئے۔مددگار ٹرسٹ کی رپورٹ کے حوالے سے صدر مددگار ٹرسٹ ضیاء احمد اعوان کا کہنا ہے کہ غربت، پولیس تشدد، بے روزگاری، گھریلو اور خاندانی تنازعات سمیت موجودہ تیز زندگی میں پیشہ ورانہ ماحول کا تناؤ خودسوزی کی اہم وجوہات ہیں۔انہوں نے کہا کہ قانون کے مطابق سیکشن 325پی پی سی کی رو سے خودسوزی کا مرتکب قانون کا مجرم ہے تاہم عدم دلچسپی کے باعث پولیس کی جانب سے ان کیسز کی نہ تو ایف آئی آر کا اندراج کیا جاتا ہے اور نہ ہی تفتیش کی جاتی ہے۔انہوں نے کہا کہ معاشرے میں خودسوزی کا تیزی سے بڑھتا ہوا رجحان معاشرے کی بیماری کا عکاس ہے اور اسے اگر ابتدائی مراحل میں کنٹرول نہیں کیا گیا تو اس پر قابو پانا ناممکن ہوجائیگا۔

No comments: