International News Agency in english/urdu News,Feature,Article,Editorial,Audio,Video&PhotoService from Rawalpindi/Islamabad,Pakistan. Editor-in-Chief M.Rafiq.

Monday, July 21, 2008

عرب لیگ کا ہنگامی اجلاس ، صدر سوڈان کے خلاف عالمی فوجداری عدالت میں الزامات کی مذمت

قاہرہ ۔ عرب لیگ نے بین الاقوامی فوجداری عدالت کے پراسیکیوٹر پراس بات کے لیے سخت تنقید کی کہ وہ نسل کشی کے الزامات کی بنیاد پر سوڈان کے صدر کو گرفتار کرنے کا مطالبہ کر رہے ہیں ۔ عرب لیگ نے کہا ہے کہ دارفور کی آویزش کو ختم کرنے کے لیے ڈپلومیسی کو ترجیح دی جانی چاہیے ۔ عرب وزرائے خارجہ قاہرہ میں اس موضوع پر اپنا ہنگامی اجلاس منعقد کر رہے ہیں ۔ عرب لیگ کے سیکرٹری جنرل امر موسی اس بحران کو ختم کرنے کے لیے منصوبہ سے سوڈانی قیادت کو واقف کرانے کے لیے آج خرطوم جائیں گے۔ امر موسی نے کہا کہ وہ اگلے دو دن میں تفصیلات کا اعلان کریں گے ۔ بین الاقوامی فوجداری عدالت کے پراسیکیورٹر لوئی مورینو اوکیمپو نے عدالت سے درخواست کی ہے کہ وہ دارفور میں انسانیت کے خلاف جرائم کے شبہ میں سوڈان کے صدر عمر حسن البشیر کی گرفتاری کے وارنٹ جاری کریں۔ عرب لیگ کے وزارتی اجلاس کے قطعی اعلامیہ میں سیاسی تصفیہ کو ترجیح دینے اور دارفور میں سیاسی عمل کو آگے بڑھانے کی غرض سے ایک اعلی سطح کا بین الاقوامی چوٹی اجلاس طلب کرنے کی ضرورت پر زور دیاگیا ہے۔ عرب لیگ کی قرار داد میں بشیر کی گرفتاری کے لیے عالمی عدالت سے مانگ کرنے اور کیمپو کے غیر متوازن موقف پر تنقید کی گئی ہے اور کہا گیا ہے کہ اگر عدالت اس درخواست کو منظور کرتی ہے تو پہلی مرتبہ ہو گا کہ بین الاقوامی عدالت کسی ملک کے موجودہ سربراہ کے خلاف گرفتاری کا وارنٹ جاری کرے ۔ قبل ازیں عرب لیگ کے وزارتی اجلاس کا آغاز کرتے ہوئے جیبوتی کے وزیر خارجہ محمود علی یوسف نے اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کہا کہ بین الاقوامی فوجداری عدالت نے ایک خطرناک نظیر قائم کر دی ہے ۔ فرد جرم عائد کرنا سرباہان مملکت کے ساتھ نمٹنے کی ایک خطرناک نظیر ہے ۔ اس کے نہ صرف سوڈان کے لیے بلکہ سارے علاقہ کے لیے بھی خطرناک نتائج برآمد ہوں گے ۔ عرب لیگ کے اجلاس سے چند ہی گھنٹوں قبل یمن کی پارلیمنٹ نے صدر سوڈان کے خلاف الزآمات کی مذمت کرتے ہوئے ان الزامات کو غیر قانونی اور بے بنیاد قرار دیا۔ یمن کے ایوان نمائندگان نے ایک قرار داد منظور کی جس میں ان الزامات کو بالکلیہ جھوٹے اور سوڈان کے داخلی امور میں در اندازی قرار دیتے ہوئے انہیں مسترد کر دیا۔ یمنی پارلیمنٹ نے کہا کہ یہ الزامات عرب اور مسلم ملکوں کو نشانہ بنانے کی سازش کا ایک حصہ ہے ۔ دوسرے عرب عہدیداروں نے بھی ان الزامات کو سیاسی محرکات پر مبنی قرار دیا ۔ قاہرہ میں منعقدہ عرب لیگ کے اجلاس میں جیبوتی کے وزیر خارجہ نے عالمی عدالت میں عائد کئے گئے الزامات پر سخت تنقید کی اور انہیں بین الاقوامی برادری کے دوہریمعیار سے تعبیر کیا ۔ انہوںنے کہاکہ ساری دنیا برسہا برس سے بے بس فلسطینیوں کے مصائب کو دیکھ رہی ہے لیکن اسے ختم کرنے کے لیے وہ ذرا سی بھی حرکت نہیں کرتی

No comments: