International News Agency in english/urdu News,Feature,Article,Editorial,Audio,Video&PhotoService from Rawalpindi/Islamabad,Pakistan. Editor-in-Chief M.Rafiq.

Tuesday, March 25, 2008

بڑے طریقے سے چلنا ہوگا کہ منزل ابھی دور ہے: معزول چیف جسٹس





جسٹس افتخار چودھرینظربندی ختم ہونے پر پارلیمان، وکلا، سول سوسائٹی اور میڈیا کا شکریہ ادا کرتے ہوئے معزول چیف جسٹس افتخار محمد چودھری نے اتوار کی شام کہا کہ ’ہماری منزل اور آگے ہے، لہٰذا ہمیں بڑے طریقے سے چلنا ہوگا تاکہ ہماری منزل میں کوئی اور رکاوٹیں نہ آ سکیں۔‘ ججز کالونی اسلام آباد میں اپنی رہائش گاہ کی بالکنی سے جشن منانے والے ایک ہجوم کے نعروں کا جواب دیتے ہوئے اُنہوں نے اپنے مختصر خطاب میں کہا کہ ایک نئی تاریخ رقم ہوئی ہے۔اُن کے بقول،’اِن پانچ مہینوں کے دوران جِس طرح سے ساری قوم نےملک میں آئین اور قانون کی بالادستی کے لیےجدوجہد کی وہ مثالی اور تاریخی ہے۔‘ نو منتخب وزیرِ اعظم کے حکم کے بعد گھروں پر نظربند ججوں کو رہائی تو مل گئی ہے لیکن کیا صدر مشرف کی طرف سے برطرف کی جانے والی عدلیہ اور افتخار محمد چودھری کو چیف جسٹس کے عہدے پر بحال کیا جا سکتا ہے؟
اِس حوالے سے آئینی اور قانونی رائے اب بھی منقسم ہے۔ اگر نہیں، تو پارلیمان جب ازخود قرارداد منظور کرکے ایک نیا اخلاقی جواز پیدا کرے گی، اُس کا اثر کس نوعیت کا ہوگا، یہ ایک علاحدہ سوال ہے۔اِس سے قبل نو منتخب وزیر اعظم یوسف رضا گیلانی کی طرف سے زیرِ حراست سینئر ججوں کی رہائی کے حکم کے فوراً بعد وکلا اور سیاسی جماعتوں کے کارکن وفاقی دارالحکومت میں معزول چیف جسٹس کی رہائش گاہ پہنچ گئے، جہاں پولیس نے پہلے ہی اُن رکاوٹوں اور خاردار تاروں کو ہٹا دیا تھا جو گذشتہ سال تین نومبر کے بعد چیف جسٹس کی نظربندی کے بعد ججز کالونی کے داخلی راستے پر بچھائی گئی تھیں۔اِس موقع پر وکلا تحریک کے نمایاں لیڈر اور سپریم کورٹ بار ایسو سی ایشن کے صدر چودھری اعتزاز احسن بھی وہاں پہنچے اور کچھ دیر بعد معزول چیف جسٹس اپنے اہلِ خانہ اور دیگر وکلا رہنماؤں کے ہمراہ اپنے گھر کی بالکنی پر نکل آئے اور ہجوم کے نعروں کا ہاتھ ہلا کر جواب دیا۔چودھری اعتزاز احسن نے اِس موقع پر اپنے مختصر خطاب میں کہا کہ حکومت کو عدلیہ کو بحال کرنے کا وعدہ پورا کرنے کے لیے وکلا تحریک صبرو تحمل کے ساتھ 30دن کا وقت دے گی۔

No comments: