نئی جمہوری حکومت ڈاکٹر عبدالقدیر خان کو فوراً رہا کرے، ان کا اصل مقام واپس دلایا جائے۔ ۔عوامی مطالبے پر ہمارے قومی ہیرو کو صدر پاکستان بنایا جائے جو فیڈریشن کی بقاء کیلئے بہترین شخصیت ہیںاسلام آباد ۔ امیر جماعت اسلامی پاکستان قاضی حسین احمد نے کہاہے کہ نئی جمہوری حکومت ڈاکٹر عبدالقدیر خان کو فوراً رہا کرے اور انہیں ان کا اصل مقام واپس دلایا جائے عوامی مطالبے پر ہمارے قومی ہیرو کو صدر پاکستان بنایا جائے جو فیڈریشن کی بقاء کیلئے بہترین شخصیت ہیں ۔صدرپرویز مشرف نے گیارہ ہستمبر کے بعد امریکی دھمکیوں کے خوف سے آئینی خود مختاری بیچ دی ۔ ایک نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہاہے کہ پرویز مشرف کو تعاون نہ کرنے کی پاداش میں امریکیوں نے پتھر کے زمانے میں دھکیلنے کی دھمکی دی تو پرویز مشرف نے اپنے تمام تر تعاون کے وعدے پر اپنی آزادی اور خود مختاری بیچ دی اور ہماری کوئی بھی چیز اب اپنے ہاتھ میں نہیں رہی یہاں تک کہ بش اور ٹونی بلیئر کے کہنے پر پرویز مشرف نے ہمارے ہیرو ڈاکٹر قدیر جس نے ہمیں دفاعی طور پر مضبوط بنایا اس کو بھی گھر کے اندر نظر بند کر دیااور اس پر طرح طرح کے الزامات بھی لگا دئیے اور ڈاکٹر قدیر کو مجبور بھی کیا کہ وہ اعتراف کرے کہ ایٹمی ہتھیاروں کے پھیلاؤ میں وہ حصہ دار ہیں اور انہوں نے یہی سینیٹری فیوجز سپلائی کئے ڈاکٹر قدیر کو تمام تر الزام اپنے اوپر لینے پر مجبور کیا۔ قاضی حسین احمد نے کہاکہ اب جبکہ وہ دور ختم ہو گیا ہے اور دعویٰ کیاجارہا ہے کہ جمہوری حکومت آگئی ہے اور پارلیمنٹ کے ذریعے حکومت ہو گی تو اب عوام کاحکومت سے بھرپور مطالبہ ہے کہ ڈاکٹر قدیر خان کو اس کا اصل مقام واپس دلایا جائے۔ قاضی حسین احمد نے کہاکہ آج پاکستان کے عوام کی بہت بڑی تعداد اس بات کی خواہش مند ہے کہ ڈاکٹر قدیر کو صدارت کے اعلیٰ منصب پر فائز ہونا چاہیے عوام اس بات کی شدت سے خواہش مند ہے ۔ قاضی حسین احمد نے کہا کہ صدر فیڈریشن وحدت کی علامت ہوتا ہے ا س کیلئے بہترین شخصیت ڈاکٹر قدیر خان ہیں اگر موجودہ حکومت ایسا کردے تو یہ اس بات کی علامت ہو گی کہ ہم نے اپنی خود مختاری و آزادی واپس لے لی ہے قاضی حسین احمدنے کہاکہ ڈاکٹر عبدالقدیر خان کی رہائی ان کی حیثیت اور ان کو عزت دینا اس بات کی علامت ہو گی کہ ہم امریکہ کے تابع نہیں رہے اور ہماری فوج بھی امریکہ کے کرائے کی فوج نہیں ہے یہ ایک آزاد قوم کی آزاد فوج ہے اور ہم ایک آزاد اور خود مختار ملک ہیں اس کوثابت کرنے کیلئے ڈاکٹر قدیر خان کو رہا کر کے ان کا مرتبہ ومقام حیثیت اور عزت و احترام دیاجائے۔ قاضی حسین احمد نے کہاکہ ان کا یہ کہنا کہ سیکیورٹی کی وجہ سے ان پر پابندیاں لگائی گئی ہے ہم یہ کہتے ہیں کہ انہیں سیکیورٹی ڈاکٹر قدیر کے مطالبے کے مطابق ہونی چاہیے قاضی حسین احمد نے کہاکہ اس طریقے سے ڈاکٹر قدیر کو گھیرنا اور پابند رکھنا جس سے ڈاکٹر قدیر سمجھے کہ وہ قیدی ہے صحیح طریقہ نہیں ہے ایسا کر کے انہیں ذہنی اذیت دی جارہی ہے جو ہمارے لئے اور ایک آزاد قوم کیلئے بہت ہی نا مناسب بات ہے قاضی حسین احمد نے کہاکہ پوری قوم موجودہ حکومت سے مطالبہ کرتی ہے کہ وہ اپنا فرض پورا کرے اور ڈاکٹر عبدالقدیر خان کی رہائی ججوں کی بحالی اور 1977ء کے دستور کو اس کی اصل شکل میں بحال کرے۔
International News Agency in english/urdu News,Feature,Article,Editorial,Audio,Video&PhotoService from Rawalpindi/Islamabad,Pakistan. Editor-in-Chief M.Rafiq.
Sunday, April 20, 2008
صدر پرویز مشرف نے گیارہ ستبر کے بعد امریکی دھمکیوں کے خوف سے آئینی خود مختاری بیچ دی۔ قاضی حسین احمد
نئی جمہوری حکومت ڈاکٹر عبدالقدیر خان کو فوراً رہا کرے، ان کا اصل مقام واپس دلایا جائے۔ ۔عوامی مطالبے پر ہمارے قومی ہیرو کو صدر پاکستان بنایا جائے جو فیڈریشن کی بقاء کیلئے بہترین شخصیت ہیںاسلام آباد ۔ امیر جماعت اسلامی پاکستان قاضی حسین احمد نے کہاہے کہ نئی جمہوری حکومت ڈاکٹر عبدالقدیر خان کو فوراً رہا کرے اور انہیں ان کا اصل مقام واپس دلایا جائے عوامی مطالبے پر ہمارے قومی ہیرو کو صدر پاکستان بنایا جائے جو فیڈریشن کی بقاء کیلئے بہترین شخصیت ہیں ۔صدرپرویز مشرف نے گیارہ ہستمبر کے بعد امریکی دھمکیوں کے خوف سے آئینی خود مختاری بیچ دی ۔ ایک نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہاہے کہ پرویز مشرف کو تعاون نہ کرنے کی پاداش میں امریکیوں نے پتھر کے زمانے میں دھکیلنے کی دھمکی دی تو پرویز مشرف نے اپنے تمام تر تعاون کے وعدے پر اپنی آزادی اور خود مختاری بیچ دی اور ہماری کوئی بھی چیز اب اپنے ہاتھ میں نہیں رہی یہاں تک کہ بش اور ٹونی بلیئر کے کہنے پر پرویز مشرف نے ہمارے ہیرو ڈاکٹر قدیر جس نے ہمیں دفاعی طور پر مضبوط بنایا اس کو بھی گھر کے اندر نظر بند کر دیااور اس پر طرح طرح کے الزامات بھی لگا دئیے اور ڈاکٹر قدیر کو مجبور بھی کیا کہ وہ اعتراف کرے کہ ایٹمی ہتھیاروں کے پھیلاؤ میں وہ حصہ دار ہیں اور انہوں نے یہی سینیٹری فیوجز سپلائی کئے ڈاکٹر قدیر کو تمام تر الزام اپنے اوپر لینے پر مجبور کیا۔ قاضی حسین احمد نے کہاکہ اب جبکہ وہ دور ختم ہو گیا ہے اور دعویٰ کیاجارہا ہے کہ جمہوری حکومت آگئی ہے اور پارلیمنٹ کے ذریعے حکومت ہو گی تو اب عوام کاحکومت سے بھرپور مطالبہ ہے کہ ڈاکٹر قدیر خان کو اس کا اصل مقام واپس دلایا جائے۔ قاضی حسین احمد نے کہاکہ آج پاکستان کے عوام کی بہت بڑی تعداد اس بات کی خواہش مند ہے کہ ڈاکٹر قدیر کو صدارت کے اعلیٰ منصب پر فائز ہونا چاہیے عوام اس بات کی شدت سے خواہش مند ہے ۔ قاضی حسین احمد نے کہا کہ صدر فیڈریشن وحدت کی علامت ہوتا ہے ا س کیلئے بہترین شخصیت ڈاکٹر قدیر خان ہیں اگر موجودہ حکومت ایسا کردے تو یہ اس بات کی علامت ہو گی کہ ہم نے اپنی خود مختاری و آزادی واپس لے لی ہے قاضی حسین احمدنے کہاکہ ڈاکٹر عبدالقدیر خان کی رہائی ان کی حیثیت اور ان کو عزت دینا اس بات کی علامت ہو گی کہ ہم امریکہ کے تابع نہیں رہے اور ہماری فوج بھی امریکہ کے کرائے کی فوج نہیں ہے یہ ایک آزاد قوم کی آزاد فوج ہے اور ہم ایک آزاد اور خود مختار ملک ہیں اس کوثابت کرنے کیلئے ڈاکٹر قدیر خان کو رہا کر کے ان کا مرتبہ ومقام حیثیت اور عزت و احترام دیاجائے۔ قاضی حسین احمد نے کہاکہ ان کا یہ کہنا کہ سیکیورٹی کی وجہ سے ان پر پابندیاں لگائی گئی ہے ہم یہ کہتے ہیں کہ انہیں سیکیورٹی ڈاکٹر قدیر کے مطالبے کے مطابق ہونی چاہیے قاضی حسین احمد نے کہاکہ اس طریقے سے ڈاکٹر قدیر کو گھیرنا اور پابند رکھنا جس سے ڈاکٹر قدیر سمجھے کہ وہ قیدی ہے صحیح طریقہ نہیں ہے ایسا کر کے انہیں ذہنی اذیت دی جارہی ہے جو ہمارے لئے اور ایک آزاد قوم کیلئے بہت ہی نا مناسب بات ہے قاضی حسین احمد نے کہاکہ پوری قوم موجودہ حکومت سے مطالبہ کرتی ہے کہ وہ اپنا فرض پورا کرے اور ڈاکٹر عبدالقدیر خان کی رہائی ججوں کی بحالی اور 1977ء کے دستور کو اس کی اصل شکل میں بحال کرے۔
Subscribe to:
Post Comments (Atom)
No comments:
Post a Comment