پیپلزپارٹی نے بلوچستان کے مسئلے پر اے پی سی بلانے کیلئے آصف علی زرداری کی سربراہی میں کمیٹی تشکیل دیدیبلوچستان کے مسائل کے حل کیلئے قومی اتفاق رائے پیدا کرنے کی ضرورت ہے ۔ آصف علی زرداریفیڈریشن کو بچانے کیلئے اس نازک اور سنگین مسئلے پر تمام سیاسی جماعتوں کو متحد ہونا چاہیے ۔ پیپلزپارٹی کے شریک چیئرمین کا بیاناسلام آباد۔ پاکستان پیپلزپارٹی نے بلوچستان کے مسئلے پر کل جماعتی کانفرنس بلانے کا اعلان کیا ہے اور اس کے لیے آصف علی زرداری کی سربراہی میں ایک کمیٹی تشکیل دی گئی ہے تاکہ بلوچستان کے عوام کو قومی دھارے میں شامل کیا جا سکے اور صوبے میں امن وامان قائم کیا جا سکے ۔ پیپلزپارٹی کے میڈیا سنٹر سے جاری ہونے والے بیان کے مطابق اس کمیٹی کی صدارت پیپلزپارٹی کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری کریں گے جس میں پیپلزپارٹی کے سیکرٹری جنرل جہانگیر بدر،پیپلزپارٹی بلوچستان کے صدر میر لشکری رئیسانی ، ممبر قومی اسمبلی اعجاز جکھرانی، سینیٹر بابر اعوان اور ڈپٹی جنرل سیکرٹری پیپلزپارٹی بلوچستان سعد اللہ شامل ہیں مفاہمتی کمیٹی کو دوسری سیاسی جماعتوں اور متعلقہ افراد کو اے پی سی میں شامل کرنے کے لیے ان سے رابطے کرنے کی ذمہ داری سونپ دی گئی ہے تاہم اے پی سی کے انعقاد کی حتمی تاریخ کا اعلان سیاسی جماعتوں کی مشاورت کے بعد کیا جائے گا ممبر قومی اسمبلی اعجاز جھکرانی پیپلزپارٹی کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری کی طرف سے دعوت نامے سیاسی جماعتوں کو بھیجیں گے ۔ اے پی سی کی تاریخ کا اعلان آئندہ دس دنوں میں متوقع ہے ۔ اپنے بیان میں آصف علی زردری نے کہا ہے کہ بلوچستان کے مسائل کو حل کر نے کے لیے قومی اتفاق رائے پیدا کرنے کی ضرورت ہے ا ور پیپلزپارٹی نے ماضی میں بلوچوں سے ہونے والی زیادتیوں کی معافی مانگ کر اس کا آغاز کردیا ہے ۔ تاہم صرف معافی مانگنا ہی کافی نہیں ہے بلکہ اس کے لئے ٹھوس اقدامات اٹھانے کی ضرورت ہے تاکہ صوبے کے عوام کو ان کے جائز حقوق دئیے جا سکیں انہوں نے اس امید کا اظہار کیا کہ اس اہم اور سنگین نوعیت کے مسئلے پر تمام سیاسی جماعتیں متحد ہوں گی تاکہ فیڈریشن کو بچایا جا سکے ۔ انہوں نے کہا کہ صوبائی خود مختاری ، سیاسی کارکنوں کا اغوا ، سیاسی کارکنوں کی گرفتاریاں ، غربت ، صوبوں میں فوجی آپریشن ، عوام کی مشاورت کے بغیر میگا پراجیکٹس کے آغاز سے عوام میں دوری بڑھی ہے جس کو فوری طور پر حل کرنے کی ضرورت ہے
International News Agency in english/urdu News,Feature,Article,Editorial,Audio,Video&PhotoService from Rawalpindi/Islamabad,Pakistan. Editor-in-Chief M.Rafiq.
Sunday, April 20, 2008
فیڈریشن کو بچانے کیلئے اس نازک اور سنگین مسئلے پر تمام سیاسی جماعتوں کو متحد ہونا چاہیے ۔ آصف علی زرداری
پیپلزپارٹی نے بلوچستان کے مسئلے پر اے پی سی بلانے کیلئے آصف علی زرداری کی سربراہی میں کمیٹی تشکیل دیدیبلوچستان کے مسائل کے حل کیلئے قومی اتفاق رائے پیدا کرنے کی ضرورت ہے ۔ آصف علی زرداریفیڈریشن کو بچانے کیلئے اس نازک اور سنگین مسئلے پر تمام سیاسی جماعتوں کو متحد ہونا چاہیے ۔ پیپلزپارٹی کے شریک چیئرمین کا بیاناسلام آباد۔ پاکستان پیپلزپارٹی نے بلوچستان کے مسئلے پر کل جماعتی کانفرنس بلانے کا اعلان کیا ہے اور اس کے لیے آصف علی زرداری کی سربراہی میں ایک کمیٹی تشکیل دی گئی ہے تاکہ بلوچستان کے عوام کو قومی دھارے میں شامل کیا جا سکے اور صوبے میں امن وامان قائم کیا جا سکے ۔ پیپلزپارٹی کے میڈیا سنٹر سے جاری ہونے والے بیان کے مطابق اس کمیٹی کی صدارت پیپلزپارٹی کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری کریں گے جس میں پیپلزپارٹی کے سیکرٹری جنرل جہانگیر بدر،پیپلزپارٹی بلوچستان کے صدر میر لشکری رئیسانی ، ممبر قومی اسمبلی اعجاز جکھرانی، سینیٹر بابر اعوان اور ڈپٹی جنرل سیکرٹری پیپلزپارٹی بلوچستان سعد اللہ شامل ہیں مفاہمتی کمیٹی کو دوسری سیاسی جماعتوں اور متعلقہ افراد کو اے پی سی میں شامل کرنے کے لیے ان سے رابطے کرنے کی ذمہ داری سونپ دی گئی ہے تاہم اے پی سی کے انعقاد کی حتمی تاریخ کا اعلان سیاسی جماعتوں کی مشاورت کے بعد کیا جائے گا ممبر قومی اسمبلی اعجاز جھکرانی پیپلزپارٹی کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری کی طرف سے دعوت نامے سیاسی جماعتوں کو بھیجیں گے ۔ اے پی سی کی تاریخ کا اعلان آئندہ دس دنوں میں متوقع ہے ۔ اپنے بیان میں آصف علی زردری نے کہا ہے کہ بلوچستان کے مسائل کو حل کر نے کے لیے قومی اتفاق رائے پیدا کرنے کی ضرورت ہے ا ور پیپلزپارٹی نے ماضی میں بلوچوں سے ہونے والی زیادتیوں کی معافی مانگ کر اس کا آغاز کردیا ہے ۔ تاہم صرف معافی مانگنا ہی کافی نہیں ہے بلکہ اس کے لئے ٹھوس اقدامات اٹھانے کی ضرورت ہے تاکہ صوبے کے عوام کو ان کے جائز حقوق دئیے جا سکیں انہوں نے اس امید کا اظہار کیا کہ اس اہم اور سنگین نوعیت کے مسئلے پر تمام سیاسی جماعتیں متحد ہوں گی تاکہ فیڈریشن کو بچایا جا سکے ۔ انہوں نے کہا کہ صوبائی خود مختاری ، سیاسی کارکنوں کا اغوا ، سیاسی کارکنوں کی گرفتاریاں ، غربت ، صوبوں میں فوجی آپریشن ، عوام کی مشاورت کے بغیر میگا پراجیکٹس کے آغاز سے عوام میں دوری بڑھی ہے جس کو فوری طور پر حل کرنے کی ضرورت ہے
Subscribe to:
Post Comments (Atom)
No comments:
Post a Comment