International News Agency in english/urdu News,Feature,Article,Editorial,Audio,Video&PhotoService from Rawalpindi/Islamabad,Pakistan. Editor-in-Chief M.Rafiq.

Sunday, April 20, 2008

تحفظ حرمتِ رسول صلی اللہ علیہ وسلم ہر مسلمان کے ایمان کا حصہ ہے۔ اس حوالے سے کسی بھی قربانی سے دریغ نہیں کیا جائے گا۔جماعۃ الدعوۃ کی حرمتِ رسول صلی ال



کراچی جماعۃ الدعوۃ کے زیر اہتمام ہونے والی حرمت رسول کانفرنس میں مختلف دینی و سیاسی جماعتوں کے رہنماؤں، وکلاء تحریک کے ذمہ داران، مدارس دینیہ کے شیوخ الحدیث و دیگرنے مشترکہ طور پر جاری کئے جانے والے اعلامیہ میں حکومت پاکستان سے ڈنمارک اور ہالینڈ کے خلاف اعلان جہاد کرنے اور گستاخ ممالک کے ساتھ سفارتی و تجارتی تعلق ختم کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔ اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ تحفظ حرمت رسول ہر مسلمان کے ایمان کا حصہ ہے اس حوالے سے کسی بھی قربانی سے دریغ نہیں کیا جائے گا۔ تمام مسلم ممارک ڈنمارک اور ہالینڈ کے سفیروں کو ملک بدر کریں اور ان ممالک کی مصنوعات کا مکمل بائیکاٹ کریں۔ اقوام متحدہ کی مجرمانہ خاموشی کے بدلے مسلم ممالک اپنی علیحدہ یونائیٹڈ اسٹیٹس آف اسلام بنائیں۔ قرآن کی بے حرمتی کرنے والے گستاخ امریکی میجر جے ڈبلیو ہڈ کی پاکستان میں سفارتی تقرری قبول نہیں ہے۔ تمام جماعتیں حرمت رسول کی مہم کو منظم انداز میں جای رکھیں گی۔جماعۃ الدعوۃ کی حرمت رسول کانفرنس میں ہزاروں افراد نے ہاتھ اٹھا کر حرمت رسول پر جان قربان کرنے کا عہد کیا۔ شاہراہ قائدین گستاخ رسول کا علاج الجہاد الجہاد اور حرمت رسول پر جان بھی قربان ہے کے نعروں سے گونجتی رہی۔ حرمت رسول کانفرنس کے شرکاء مغرب سے قبل ہی بسوں ، ٹرکوں اور کاروں کے قافلوں کی شکل میںشہر بھر سے شاہراہ قائدین پہنچنا شروع ہو گئے۔ جماعۃ الدعوۃ کے علاوہ دیگر جماعتوں کے راہنماؤں اور کارکنان نے بڑی تعداد میں اپنے جھنڈوں کے ہمراہ کانفرنس میں شرکت کی ۔ مقررین نے حرمت رسول پر خطاب کرتے ہوئے کہا کہ توہین آمیز خاکے شائع کرنا اسلام دشمنوں کا اگر جمہوری حق ہے تو گستاخان رسول کی گردنیں اڑانا مسلمانوں کا جمہوری حق ہے۔ توہین رسالت کے واقعات کی روک تھام کیلئے جہاد کا راستہ اختیار کیا جائے۔ کانفرنس میں بڑی تعداد میں جید علماء کرام، شیوخ الحدیث اور مدارس دینیہ کے مہتمم حضرات، سیاسی جماعتوں کے رہنماؤں، وکلاء، پروفیسرز، ڈاکٹرز ، صحافیوں، طلباء اور دیگر شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والی اہم شخصیات نے شرکت کی۔ جماعۃ الدعوۃ کے کارکنان پولیس کے ہمراہ سیکیورٹی انتظامات اور ٹریفک کنٹرول کرنے کے فرائض انجام دیتے رہے۔
اعلامیہ حرمتِ رسول صلی اللہ علیہ وسلم کانفرنس۔ 13 ربیع الثانی 1429ھ بمطابق 20 اپریل2008ء بروز اتوارشاہراہ قائدین کراچی٭۔ ۔ ۔ تحفظ حرمتِ رسول صلی اللہ علیہ وسلم ہر مسلمان کے ایمان کا حصہ ہے۔ اس حوالے سے کسی بھی قربانی سے دریغ نہیں کیا جائے گا۔٭۔ ۔ ۔ تمام مسلم ممالک سے ڈنمارک اور ہالینڈ کے سفیروں کو ملک بدر کیا جائے، نیز دونوں ممالک کی درآمدات پر پابندی لگائی جائے‘ جبکہ دنیا بھر کے مسلمان ڈنمارک اور ہالینڈ کی مصنوعات کا مکمل بائیکاٹ کریں۔ بائیکاٹ کی اس عالمی مہم کو کامیاب بنانے کے لیے مسلمان تاجر خاص طور پر اپنا کردار ادا کریں۔٭۔ ۔ ۔ اقوام متحدہ گستاخانہ خاکوں اور فلم کی اشاعت روکنے کے لیے عملی اقدامات کرے ورنہ مسلم ممالک اپنی علیحدہ یونائیٹڈ اسٹیٹس آف اسلام قائم کر کے اقوام متحدہ سے علیحدہ ہو جائیں۔٭۔ ۔ ۔ سعودی عرب کی ان کوششوں کی تائید کی جاتی ہے جن میں وہ توہینِ رسالت صلی اللہ علیہ وسلم کو اقوام متحدہ کے پلیٹ فارم سے عالمی جرم قرار دلوانے کی سعی کر رہا ہے۔ دیگر ممالک بھی اس کا ساتھ دیں۔٭۔ ۔ ۔ اس کانفرنس کے ذریعے ہم یہ مطالبہ بھی کرتے ہیں کہ گوانٹا ناموبے میں قرآن کی بے حرمتی کرنے والا گستاخ میجر جے ڈبلیو ہڈ جسے دفاعی اتاشی مقرر کیا گیا ہے وہ کسی بھی صورت پاکستان میں قبول نہیں۔٭۔ ۔ ۔ رابطہ عالم اسلامی کی طرف سے ڈنمارک کے اخبارات میں ’’نبی رحمت صلی اللہ علیہ وسلم کو پہچانو‘‘ کے عنوان سے اشتہارات کی اشاعت ایک قابل تحسین عمل ہے۔ اس سلسلے کو مزید آگے بڑھایا جائے۔٭۔ ۔ ۔ او آئی سی محض بیانات اور قراردادوں پر انحصار نہ کرے بلکہ ڈیڑھ ارب مسلمانوں کی حقیقی ترجمانی کرتے ہوئے توہین رسالت کی روک تھام کے لیے عملی اقدامات کرے۔٭۔ ۔ ۔ مسلمان محمد رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سمیت تمام انبیاء کرام کی حرمت کو اپنے ایمان کا حصہ سمجھتے ہیں لیکن رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی شان میں گستاخی پر پوپ بینیڈکٹ اور دیگر سر کردہ عیسائی زعماء کی مجرمانہ خاموشی ان کے کردار پر ایک سوالیہ نشان ہے۔ انہیں چاہیے کہ اپنی پوزیشن واضح کریں ورنہ مسلمان یہ سمجھنے میں حق بجانب ہوںگے کہ پوپ کے اسلام مخالف ریمارکس اس منظم مہم کا حصہ ہے جو مغرب میں اسلام کے خلاف برپا ہے۔٭۔ ۔ ۔ حرمت رسول صلی اللہ علیہ وسلم کی تحریک کومنظم انداز سے جاری رکھا جائے گا اور عامۃ المسلمین کو رسول رحمت صلی اللہ علیہ وسلم کی سیرت سے روشناس کرنے کا سلسلہ تیز تر کیا جائے گا۔ (ان شاء اللہ) یہ کانفرنس اسی سلسلے کی ایک کڑی ہے۔٭۔ ۔ ۔ گستاخی رسول کا بھر پور جواب دینے کے لیے ضروری ہے کہ مسلمان اپنے اندر محمدی کلچر عام کریں اور مغربی کلچر کا خاتمہ کیا جائے۔٭۔ ۔ ۔ قومی ہیرو ڈاکٹر عبدالقدیر خان کو فوری طور پر رہا کیا جائے اور ان کے ساتھ روا رکھی گئی زیادتیوں کا ازالہ کیا جائے۔٭۔ ۔ ۔ مسئلہ کشمیر پر پرویز مشرف دور میں جو ابہام اور غلط فہمیاں پیدا ہوئیں انہیں دور کیا جائے اور قومی امنگوں کی ترجمان کشمیر پالیسی مرتب کی جائے۔٭۔ ۔ ۔ یہ کانفرنس اہل کشمیر کو یقین دلاتی ہے کہ پوری پاکستانی قوم ان کی جائز جدوجہد میں ان کے شانہ بشانہ ہر طرح کی قربانی دینے کے لیے تیار ہے۔٭۔ ۔ ۔ یہ کانفرنس فلسطین‘ کشمیر‘ افغانستان‘ عراق‘ چیچنیا‘ صومالیہ اور فلپائن کے مسلمانوں کی جائز تحاریک آزادی کی بھرپور حمایت کا اعلان کرتی ہے نیز کوسووو کے مسلمانوں کو آزادی کے حصول پر مبارکباد پیش کرتی ہے۔٭۔ ۔ ۔ پرویز مشرف حکومت کی پالیسیوں کے باعث پاکستان میدان جنگ بن چکا ہے ان پالیسوں کو فوری طور پر ختم کیا جائے۔٭۔ ۔ ۔ امریکہ پاکستان میں امن نہیں چاہتا۔ نئے حکمرانوں پر دباؤ ڈالنے کی امریکی کوششیں قابل مذمت ہیں۔ نئے حکمرانوں کو چاہیے کہ وہ سات ارب ڈالر کی امداد کو امریکہ کے منہ پر دے ماریں اور قومی وقار پر کسی قسم کی سودے بازی نہ کریں۔ اور پاک فوج کو امریکہ کے مفادات کے لیے استعمال کرنے کا سلسلہ بند کیا جائے۔٭۔ ۔ ۔ ججوں کی رہائی ایک مستحسن قدم ہے تاہم چیف جسٹس افتخار چوہدری سمیت تما م معزول ججوں کی بحالی کے لیے فوری اقدامات کیے جائیں۔٭۔ ۔ ۔ بھارت میں قید پاکستانیوں کی رہائی کے لیے حکومت ٹھوس اقدامات کرے نیز ان قیدیوں کی دیکھ بھال کا مؤثرنظام بھی وضع کیا جائے جبکہ بھارتی جیل میں شہید ہونے والے پاکستانی خالد محمود کے بہیمانہ قتل کا بھارت سے حساب لیا جائے۔

No comments: