دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پاکستان کا اہم کردار ہے ،پاکستان سے تعاون جاری رکھیں گےپاکستان میں جمہوری حکومت کا مقصد نظام کی تبدیلی ہے ‘ انتہا پسندی اور دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پرعزم ہیں ۔ وزیراعظم گیلانیشرم الشیخ میں صدر بش اور وزیر اعظم سید یوسف رضا گیلانی کی ملاقات کے بعد پریس کانفرنس
شرم الشیخ ۔ وزیر اعظم سید یوسف رضا گیلانی اور امریکی صدر جارج ڈبلیو کے درمیان اتوار کی صبح مصر کے سیاحتی مقام شرم الشیخ میں ملاقات ہوئی جو تقریباً ایک گھنٹہ جاری رہی ۔ دونوں رہنماؤں نے اقتصادی تعاون ، دہشت گردی کے خلاف جنگ عالمی سطح پر خوراک کے تحفظ کی صورت حال ، سائنس اور ٹیکنالوجی اور سماجی شعبے میں تعاون سمیت دو طرفہ تعلقات پر بات چیت کی ۔ امریکہ کے صدر بش نے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پاکستان کے اہم کردار کو سراہا اور امید ظاہر کی کہ دونوں ملکوں کے تعلقات مزید مستحکم ہو ں گے ۔ انہوں نے کہا کہ امریکہ اشیاء خوردنی کے بحران سے نمٹنے میں پاکستان کی مدد کرے گا ۔ وزیر اعظم سید یوسف رضا گیلانی نے کہا کہ پاکستان میں جمہوی حکومت کا مقصد نظام کی تبدیلی ہے ۔ ملاقات کے بعد مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے صدر بش نے کہا کہ امریکہ اشیائے خوردنی کے بحران سے نمٹنے کے لئے پاکستان کی ہر ممکن مدد کرے گا ۔انہوں نے کہا کہ امریکہ پاکستان کی اقتصادی مشکلات سے آگاہ ہے اور وہ پاکستان کے ساتھ تعاون جاری رکھے گا ۔ وزیر اعظم سید یوسف رضا گیلانی نے کہا کہ پاکستان نے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں اپنی قائد محترمہ بے نظیر بھٹو کی شہادت سمیت کئی قربانیاں دی ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان انتہا پسندی اور دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پر عزم ہے کیونکہ یہ ایک عالمی مسئلہ ہے ۔ انہوں نے کہا کہ صدر بش سے اقتصادی اور غذائی قلت توانائی کی کمی اور دہشت گردی کے خلاف جنگ سمیت دیگر تمام اہم امور پر بات ہو ئی۔
۔۔مزید تفصیل۔۔۔۔مسئلہ کشمیر حل کیلئے تیار ہے ‘ خطے میں امن چاہتے ہیں۔ صدر بشدہشت گردی کے خلاف جنگ میں پاکستان کا اہم کردار ہے ،پاکستان سے تعاون جاری رکھیں گےامریکہ پاکستان کی مدد کی بجائے پاکستان کو عالمی منڈی تک رسائی دے ۔ سید یوسف رضا گیلانیشرم الشیخ میں صدر بش اور وزیر اعظم سید یوسف رضا گیلانی کی ملاقات کے بعد پریس کانفرنسشرم الشیخ ۔امریکی صدر جارج ڈبلیو بش نے کہا ہے کہ مسئلہ کشمیر حل کے لیے تیار ہے۔ امریکہ خطے میں امن چاہتا ہے ۔ حکومت پاکستان اور قبائلیوں میں مذاکرات پر امریکہ کو کوئی تحفظات نہیں ہیں ۔ امریکہ پاکستان کی جمہوری حکومت کی حمایت جاری رکھے گا۔صدر بش نے ان خیالات کا اظہار پاکستان کے وزیراعظم سید یوسف رضا گیلانی کے ساتھ ملاقات کے بعد مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔ صدر بش نے کہا کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پاکستان اہم اتحادی ہے مستقبل میں دونوں ممالک کے تعلقات مزید مستحکم ہوں گے۔ حکومت پاکستان اور قبائلیوں کے درمیان مذاکرات پر امریکہ کے کوئی تحفظات نہیں ہیں امریکہ فاٹا میں صنعتوں کے قیام کے لیے مدد کرے گا اس سلسلے میں کانگریس میں امدا دی پیکج پیش کریں گے۔ وزیر اعظم سید یوسف رضا گیلانی اور امریکی صدر جارج ڈبلیو کے درمیان اتوار کی صبح مصر کے سیاحتی مقام شرم الشیخ میں ملاقات ہوئی جو تقریباً ایک گھنٹہ جاری رہی ۔ د ونوں رہنماؤں نے اقتصادی تعاون ، دہشت گردی کے خلاف جنگ عالمی سطح پر خوراک کے تحفظ کی صورت حال ، سائنس اور ٹیکنالوجی اور سماجی شعبے میں تعاون سمیت دو طرفہ تعلقات پر بات چیت کی ۔ امریکہ کے صدر بش نے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پاکستان کے اہم کردار کو سراہا اور امید ظاہر کی کہ دونوں ملکوں کے تعلقات مزید مستحکم ہو ں گے ۔ انہوں نے کہا کہ امریکہ اشیاء خوردنی کے بحران سے نمٹنے میں پاکستان کی مدد کرے گا ۔ وزیر اعظم سید یوسف رضا گیلانی نے کہا کہ پاکستان میں جمہوی حکومت کا مقصد نظام کی تبدیلی ہے ۔ ملاقات کے بعد مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے صدر بش نے کہا کہ امریکہ اشیائے خوردنی کے بحران سے نمٹنے کے لئے پاکستان کی ہر ممکن مدد کرے گا ۔انہوں نے کہا کہ امریکہ پاکستان کی اقتصادی مشکلات سے آگاہ ہے اور وہ پاکستان کے ساتھ تعاون جاری رکھے گا ۔ وزیر اعظم سید یوسف رضا گیلانی نے کہا کہ پاکستان نے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں اپنی قائد محترمہ بے نظیر بھٹو کی شہادت سمیت کئی قربانیاں دی ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان انتہا پسندی اور دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پر عزم ہے کیونکہ یہ ایک عالمی مسئلہ ہے ۔ انہوں نے کہا کہ صدر بش سے اقتصادی اور غذائی قلت توانائی کی کمی اور دہشت گردی کے خلاف جنگ سمیت دیگر تمام اہم امور پر بات ہو ئی ۔ وزیراعظم نے پریس کانفرنس میں کہا کہ امریکہ پاکستان کی امداد کے بجائے اسے عالمی منڈی تک رسائی دے ۔ انہوں نے کہاکہ باجوڑ پر حملے کے حوالے سے ان کی صدر بش سے بات ہوئی ہے ۔
۔۔مزید تفصیل۔۔۔۔مسئلہ کشمیر حل کیلئے تیار ہے ‘ خطے میں امن چاہتے ہیں۔ صدر بشدہشت گردی کے خلاف جنگ میں پاکستان کا اہم کردار ہے ،پاکستان سے تعاون جاری رکھیں گےامریکہ پاکستان کی مدد کی بجائے پاکستان کو عالمی منڈی تک رسائی دے ۔ سید یوسف رضا گیلانیشرم الشیخ میں صدر بش اور وزیر اعظم سید یوسف رضا گیلانی کی ملاقات کے بعد پریس کانفرنسشرم الشیخ ۔امریکی صدر جارج ڈبلیو بش نے کہا ہے کہ مسئلہ کشمیر حل کے لیے تیار ہے۔ امریکہ خطے میں امن چاہتا ہے ۔ حکومت پاکستان اور قبائلیوں میں مذاکرات پر امریکہ کو کوئی تحفظات نہیں ہیں ۔ امریکہ پاکستان کی جمہوری حکومت کی حمایت جاری رکھے گا۔صدر بش نے ان خیالات کا اظہار پاکستان کے وزیراعظم سید یوسف رضا گیلانی کے ساتھ ملاقات کے بعد مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔ صدر بش نے کہا کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پاکستان اہم اتحادی ہے مستقبل میں دونوں ممالک کے تعلقات مزید مستحکم ہوں گے۔ حکومت پاکستان اور قبائلیوں کے درمیان مذاکرات پر امریکہ کے کوئی تحفظات نہیں ہیں امریکہ فاٹا میں صنعتوں کے قیام کے لیے مدد کرے گا اس سلسلے میں کانگریس میں امدا دی پیکج پیش کریں گے۔ وزیر اعظم سید یوسف رضا گیلانی اور امریکی صدر جارج ڈبلیو کے درمیان اتوار کی صبح مصر کے سیاحتی مقام شرم الشیخ میں ملاقات ہوئی جو تقریباً ایک گھنٹہ جاری رہی ۔ د ونوں رہنماؤں نے اقتصادی تعاون ، دہشت گردی کے خلاف جنگ عالمی سطح پر خوراک کے تحفظ کی صورت حال ، سائنس اور ٹیکنالوجی اور سماجی شعبے میں تعاون سمیت دو طرفہ تعلقات پر بات چیت کی ۔ امریکہ کے صدر بش نے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پاکستان کے اہم کردار کو سراہا اور امید ظاہر کی کہ دونوں ملکوں کے تعلقات مزید مستحکم ہو ں گے ۔ انہوں نے کہا کہ امریکہ اشیاء خوردنی کے بحران سے نمٹنے میں پاکستان کی مدد کرے گا ۔ وزیر اعظم سید یوسف رضا گیلانی نے کہا کہ پاکستان میں جمہوی حکومت کا مقصد نظام کی تبدیلی ہے ۔ ملاقات کے بعد مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے صدر بش نے کہا کہ امریکہ اشیائے خوردنی کے بحران سے نمٹنے کے لئے پاکستان کی ہر ممکن مدد کرے گا ۔انہوں نے کہا کہ امریکہ پاکستان کی اقتصادی مشکلات سے آگاہ ہے اور وہ پاکستان کے ساتھ تعاون جاری رکھے گا ۔ وزیر اعظم سید یوسف رضا گیلانی نے کہا کہ پاکستان نے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں اپنی قائد محترمہ بے نظیر بھٹو کی شہادت سمیت کئی قربانیاں دی ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان انتہا پسندی اور دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پر عزم ہے کیونکہ یہ ایک عالمی مسئلہ ہے ۔ انہوں نے کہا کہ صدر بش سے اقتصادی اور غذائی قلت توانائی کی کمی اور دہشت گردی کے خلاف جنگ سمیت دیگر تمام اہم امور پر بات ہو ئی ۔ وزیراعظم نے پریس کانفرنس میں کہا کہ امریکہ پاکستان کی امداد کے بجائے اسے عالمی منڈی تک رسائی دے ۔ انہوں نے کہاکہ باجوڑ پر حملے کے حوالے سے ان کی صدر بش سے بات ہوئی ہے ۔
No comments:
Post a Comment