میری جان سے زیادہ خطرہ میرے ملک کو ہے ۔ بے نظیر قتل کی تحقیقات میں رکاوٹیںکیوں ڈالی جا رہی ہے ؟بے نظیر بھٹو کی بھتیجی کا سنڈے ٹائمز کو انٹرویواسلام آباد۔ فاطمہ بھٹونے کہا کہ آصف علی زرداری کے بری ہونے پر خاموش نہیں بیٹھوں گی بلکہ سوچ کو عوام کے سامنے لانے کے لیے اپنی جدوجہد جاری رکھوں گی ۔ سنڈے ٹائمز میں اپنے انٹرویو میں انہوں نے کہا کہ ہمیں آصف علی زرداری کے بری ہونے کا انتظار ہے لیکن میں کسی صورت اپنی جدوجہد چھوڑوں گی نہیں اور نہ ہی ان کی بریت کے بعد خاموش ہو جاؤں گی انہوں نے کہاکہ اگرچہ آصف علی زرداری ہم سے بڑے ر ہین لیکن ہماری جدوجہد انصاف کے حصول کے لیے ہیں انہوں نے کہا کہ مجھے پتہ ہے کہ میری پھوپھی بے گناہ شہید کی گئیں لیکن ان کی قتل کی تحقیقات میں رکاوٹیں کیوں پیدا کی جا رہی ہیں ۔ جب فاطمہ بھٹو سے پوچھا گیا کہ کیا انہیں اپنی جان کا بھی خطرہ ہے تو انہوں نے کہا کہ میری جان سے زیادہ میرے ملک کو خطرہ ہے کیونکہ یہاں سب کچھ ممکن ہے جہاں اپنے ہی شہریوں کو غائب کردیا گیا ہے انہوں نے کہا کہ جب آپ اپنے حقوق کی بات کرتے ہیں تو کچھ بھی ہو سکتا ہے اور شاید میں اس لیے پریشان ہوں کہ اس کو کوئی نہیں روک سکتا ۔انہوں نے کہا کہ میرا کام صرف یہ ہے کہ اپنی جدوجہد کوجاری رکھوں اورسچ عوام کو بتاؤں
International News Agency in english/urdu News,Feature,Article,Editorial,Audio,Video&PhotoService from Rawalpindi/Islamabad,Pakistan. Editor-in-Chief M.Rafiq.
Sunday, May 18, 2008
آصف علی زرداری کی بریت پرخاموشی نہیں بیٹھوں گی سچ عوام کے سامنے لانے کی جدوجہد جاری رہے گی ۔ فاطمہ بھٹو
میری جان سے زیادہ خطرہ میرے ملک کو ہے ۔ بے نظیر قتل کی تحقیقات میں رکاوٹیںکیوں ڈالی جا رہی ہے ؟بے نظیر بھٹو کی بھتیجی کا سنڈے ٹائمز کو انٹرویواسلام آباد۔ فاطمہ بھٹونے کہا کہ آصف علی زرداری کے بری ہونے پر خاموش نہیں بیٹھوں گی بلکہ سوچ کو عوام کے سامنے لانے کے لیے اپنی جدوجہد جاری رکھوں گی ۔ سنڈے ٹائمز میں اپنے انٹرویو میں انہوں نے کہا کہ ہمیں آصف علی زرداری کے بری ہونے کا انتظار ہے لیکن میں کسی صورت اپنی جدوجہد چھوڑوں گی نہیں اور نہ ہی ان کی بریت کے بعد خاموش ہو جاؤں گی انہوں نے کہاکہ اگرچہ آصف علی زرداری ہم سے بڑے ر ہین لیکن ہماری جدوجہد انصاف کے حصول کے لیے ہیں انہوں نے کہا کہ مجھے پتہ ہے کہ میری پھوپھی بے گناہ شہید کی گئیں لیکن ان کی قتل کی تحقیقات میں رکاوٹیں کیوں پیدا کی جا رہی ہیں ۔ جب فاطمہ بھٹو سے پوچھا گیا کہ کیا انہیں اپنی جان کا بھی خطرہ ہے تو انہوں نے کہا کہ میری جان سے زیادہ میرے ملک کو خطرہ ہے کیونکہ یہاں سب کچھ ممکن ہے جہاں اپنے ہی شہریوں کو غائب کردیا گیا ہے انہوں نے کہا کہ جب آپ اپنے حقوق کی بات کرتے ہیں تو کچھ بھی ہو سکتا ہے اور شاید میں اس لیے پریشان ہوں کہ اس کو کوئی نہیں روک سکتا ۔انہوں نے کہا کہ میرا کام صرف یہ ہے کہ اپنی جدوجہد کوجاری رکھوں اورسچ عوام کو بتاؤں
Subscribe to:
Post Comments (Atom)
No comments:
Post a Comment