International News Agency in english/urdu News,Feature,Article,Editorial,Audio,Video&PhotoService from Rawalpindi/Islamabad,Pakistan. Editor-in-Chief M.Rafiq.

Wednesday, June 18, 2008

حکومت نے معزول چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری سمیت سپریم کورٹ کے ١٣ معزول ججوں کو سات ماہ کی تنخواہ ادا کر دی ہے۔ اطہر من اللہ



اسلام آباد۔ حکومت نے پی سی او کے تحت حلف نہ اْٹھانے والے سپریم کورٹ کے معزول چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری سمیت سپریم کورٹ کے 13معزول ججوں کو سات ماہ کی تنخواہ ادا کر دی ہے۔ججوں کو دیے جانے والے چیک پر جج صاحبان کے ناموں سے پہلے جسٹس لگایا گیا ہے۔جسٹس جاوید اقبال کو تنخواہ کا چیک نہیں دیا گیا ، انہوں نے پاکستان پریس کونسل کے چیئرمین کا عہدہ سنبھال لیا تھا۔معزول چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری کے گھر کے باہر صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے معزول ججوں کے ترجمان وکیل اطہر من اللہ نے کہا کہ جسٹس افتخار محمد چوہدری کو چیف جسٹس کی تنخواہ کا چیک دیا گیا ہے۔ ان کا کہنا تھا ججوں کو دیے جانے والے چیک پر جج صاحبان کے ناموں سے پہلے جسٹس لگایا گیا ہے جو کہ جنرل ریٹائرڈ پرویز مشرف کے اس بیان کی نفی کرتا ہے کہ تین نومبر کو پی سی او کے تحت حلف نہ اْٹھانے والے جج اب جج نہیں رہے۔ انہوں نے کہا کہ ان معزول ججوں میں شامل جسٹس جاوید اقبال کو تنخواہ کا چیک نہیں دیا گیا کیونکہ انہوں نے پاکستان پریس کونسل کیچیئرمین کا عہدہ سنبھال لیا تھا۔ سیکرٹری قانون آغا رفیق نے منگل کو ججز کالونی جا کر معزول چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری، جسٹس سردار رضا خان اور جسٹس ناصرالملک کو تنخواہ کے چیک دیے جبکہ سپریم کورٹ کے وہ معزول جج صاحبان جو ججز کالونی میں رہائش پذیر نہیں یا بیرون ملک ہیں، اْن کے چیک افتخار محمد چوہدری کے حوالے کر دیے گئے۔ سپریم کورٹ کے معزول جسٹس خلیل الرحمن رمدے اور جسٹس میاں شاکر اللہ جان برطانیہ کے دورے پر ہیں جبکہ باقی چھ جج صاحبان اپنے آبائی گھروں میں رہائش پذیر ہیں۔ واضح رہے کہ پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین آصف علی زرداری کی ہدایت پر وزیراعظم سید یوسف رضا گیلانی نے پی سی او کے تحت حلف نہ اْٹھانے والے اعلیٰ عدالتوں کے 60 ججوں کو تنخواہیں ادا کرنے کے احکامات جاری کیے تھے۔ سپریم کورٹ کے معزول جسٹس سردار رضا خان جنہوں نے تنخواہ کا چیک وصول کیا ہے، کہا ہے کہ انہیں یہ چیک اْس اکاؤنٹ سے نہیں دیے گئے جہاں سے اْن کی تنخواہیں آتی تھیں۔ برطانوی ریڈیو سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ سیکرٹری لاء نے انہیں وہ دستاویز بھی دکھائی ہیں جس کے تحت انہیں تنخواہوں کے چیک دیے گئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ جب سپریم کورٹ کے جج صاحبان بحال ہوں گے تو یہ رقم اْن کی تنخواہوں کی مد میں ایڈجسٹ کر لی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ یہ چیک وزیراعظم کے صوابدیدی فنڈز سے بھی نہیں دیے گئے۔ انہوں نے کہا کہ تنخواہوں کے اس چیک میں معزول ججوں کے زیر استعمال گاڑیوں کا پیٹرول شامل نہیں ہے۔ سردار رضا نے کہا کہ تین نومبر سے پہلے ان جج صاحبان کو چار سو لیٹر ماہانہ پیٹرول ملتا تھا جو اب بڑھا کر چھ سو لیٹر کر دیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ سپریم کورٹ کے جو معزول جج صاحبان اپنے آبائی گھروں میں رہ رہے ہیں اْن کے گھر ابھی بھی ججز کالونی میں ہیں۔ واضح رہے کہ جنرل ریٹائرڈ صدر پرویز مشرف نے تین نومبر 2007 ء میں ملک میں ایمرجنسی کے نفاذ کے بعد سپریم کورٹ اور ہائی کورٹ کے ساٹھ ججوں کو معزول کرنے کے بعد انہیں گھروں میں نظر بند کرد یا تھا۔

No comments: