پیرس ۔ افغان صدر حامد کرزئی کی ملک کے اہم مسائل حل کرنے میں ناکامی نے عالمی برادری کی مایوسی میں اضافہ کر دیا ہے۔ بدعنوانی اور منشیات کی تجارت جیسے مسائل نے افغانستان کی جڑوں کو کھوکھلا کر رہے ہیں۔ پیرس انسٹی ٹیوٹ آف اسٹریٹجک اینڈ انٹرنیشنل ریلیشنز کے عہدیدار کریم پاک زاد نے ایک رپورٹ میں بتایا کہ افغان صدر حامد کرزئی کی حکومت کمزور ہے۔ بدعنوانی اور منشیات کی تجارت میں بے پناہ اضافہ ہورہا ہے اور طالبان جنگجوؤں کی طرف سے افغان اور عالمی فورسز کو مشکلات کا سامنا ہے۔ افغان صدر حامد کرزئی کی طرف سے اہم مسائل کو حل کرنے میں ناکامی اورملکی عوام پر عدم توجہ عالمی برادری کی مایوسی میں اضافہ کررہی ہے تاہم حامد کرزئی کا متبادل نہ ہونے کی وجہ سے عالمی برادری ان کی حمایت جاری رکھنے پر مجبور ہے۔ افغانستان کے سب سے بڑے اتحادی امریکانے بھی حامد کرزئی سے مایوسی ظاہر کی ہے۔ متعدد ماہرین اور سفارتکاروں نے توقع ظاہر کی ہے کہ امریکاکی حامد کرزئی کے لیے حمایت امریکی صدر بش کے عہدہ صدارت کی مدت ختم ہونے تک جاری رہے گی۔انہوں نے مزید کہا کہ امریکی عہددار افغان صدر کرزئی کو ایک مضبوط رہنما کہتے ہیں لیکن ان کی حالیہ کارکردگی پر برہمی کا اظہار بھی کرتے ہیں۔ کریم پارک زاد نے کہا ہے کہ بش انتظامیہ افغانستان کے مستقبل کے حوالے سے حامد کرزئی کی صلاحیتوں کی حد جان چکے ہیں۔ حال ہی میں فرانس کے دارلحکومت پیرس میں ہونے والی ڈونرز کانفرنس میں متعدد ممالک نے افغانستان میں بدعنوانی، منشیات کی تجارت، ملکی کمپنیوں کی نجکاری میں تاخیر سمیت متعدد مسائل پر تشویش ظاہر کی جبکہ بعض ممالک نے حقیقت کے بر عکس افغانستان میں تعلیم ، صحت ، جمہوریت اور حقوق نسواں جیسے شعبوں میں تر قی کا کریڈٹ حامد کرزئی کو دیا ہے۔
International News Agency in english/urdu News,Feature,Article,Editorial,Audio,Video&PhotoService from Rawalpindi/Islamabad,Pakistan. Editor-in-Chief M.Rafiq.
Wednesday, June 18, 2008
کرزئی کی ملکی مسائل کے حل میں ناکامی ، عالمی برادری کی مایوسی میں اضافہ
پیرس ۔ افغان صدر حامد کرزئی کی ملک کے اہم مسائل حل کرنے میں ناکامی نے عالمی برادری کی مایوسی میں اضافہ کر دیا ہے۔ بدعنوانی اور منشیات کی تجارت جیسے مسائل نے افغانستان کی جڑوں کو کھوکھلا کر رہے ہیں۔ پیرس انسٹی ٹیوٹ آف اسٹریٹجک اینڈ انٹرنیشنل ریلیشنز کے عہدیدار کریم پاک زاد نے ایک رپورٹ میں بتایا کہ افغان صدر حامد کرزئی کی حکومت کمزور ہے۔ بدعنوانی اور منشیات کی تجارت میں بے پناہ اضافہ ہورہا ہے اور طالبان جنگجوؤں کی طرف سے افغان اور عالمی فورسز کو مشکلات کا سامنا ہے۔ افغان صدر حامد کرزئی کی طرف سے اہم مسائل کو حل کرنے میں ناکامی اورملکی عوام پر عدم توجہ عالمی برادری کی مایوسی میں اضافہ کررہی ہے تاہم حامد کرزئی کا متبادل نہ ہونے کی وجہ سے عالمی برادری ان کی حمایت جاری رکھنے پر مجبور ہے۔ افغانستان کے سب سے بڑے اتحادی امریکانے بھی حامد کرزئی سے مایوسی ظاہر کی ہے۔ متعدد ماہرین اور سفارتکاروں نے توقع ظاہر کی ہے کہ امریکاکی حامد کرزئی کے لیے حمایت امریکی صدر بش کے عہدہ صدارت کی مدت ختم ہونے تک جاری رہے گی۔انہوں نے مزید کہا کہ امریکی عہددار افغان صدر کرزئی کو ایک مضبوط رہنما کہتے ہیں لیکن ان کی حالیہ کارکردگی پر برہمی کا اظہار بھی کرتے ہیں۔ کریم پارک زاد نے کہا ہے کہ بش انتظامیہ افغانستان کے مستقبل کے حوالے سے حامد کرزئی کی صلاحیتوں کی حد جان چکے ہیں۔ حال ہی میں فرانس کے دارلحکومت پیرس میں ہونے والی ڈونرز کانفرنس میں متعدد ممالک نے افغانستان میں بدعنوانی، منشیات کی تجارت، ملکی کمپنیوں کی نجکاری میں تاخیر سمیت متعدد مسائل پر تشویش ظاہر کی جبکہ بعض ممالک نے حقیقت کے بر عکس افغانستان میں تعلیم ، صحت ، جمہوریت اور حقوق نسواں جیسے شعبوں میں تر قی کا کریڈٹ حامد کرزئی کو دیا ہے۔
Subscribe to:
Post Comments (Atom)
No comments:
Post a Comment