لاہور ۔ لاہور ہائیکورٹ کے فل بنچ نے وزیر اعلیٰ پنجاب شہباز شریف کے خلاف دائر الیکشن پٹیشن پر 18اور 23جون کے لئے نوٹس جاری کرتے ہوئے جواب طلب کر لیا۔ہائیکورٹ کا فل بنچ مسٹر جسٹس فضل میراں چوہان، مسٹر جسٹس حسنات احمد خان اور مسٹر جسٹس محمد احسن بھون پر مشتمل ہے۔ درخواست گزار شاہد اورکزئی کی جانب سے کہا گیا ہے کہ شہباز شریف وزیر اعلیٰ منتخب ہونے کے باوجود پی پی دس سے الیکشن میں حصہ لے رہے ہیں، انہیں روکا جائے۔ ان کی طرف سے دوسری درخواست میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ پی پی دس سے ان کی بلامقابلہ کامیابی کا نوٹیفکیشن جاری کرنے کا حکم دیا جائے۔عدالت نے دونوں درخواستوں پر نوٹسز جاری کرتے ہوئے جواب طلب کرلیا ہے۔ فاضل عدالت نے بھکر کے حلقہ پی پی انچاس سے جیتنے والے رکن اسمبلی سعید اکبر نوانی کے خلاف الیکشن پٹیشن پر نوٹس جاری کرتے ہوئے تین نومبر کو جواب طلب کر لیا۔ ایک اور الیکشن پٹیشن پر ہائیکورٹ کے فل بنچ نے پی پی ایک سو سات سے امیدوار انتصار حسین بھٹی کو نااہل قرار دے دیا
International News Agency in english/urdu News,Feature,Article,Editorial,Audio,Video&PhotoService from Rawalpindi/Islamabad,Pakistan. Editor-in-Chief M.Rafiq.
Wednesday, June 18, 2008
لاہور ہائیکورٹ نے وزیر اعلیٰ پنجاب شہباز شریف کے خلاف دائر الیکشن پٹیشن پر نوٹس جاری کر دیئے
لاہور ۔ لاہور ہائیکورٹ کے فل بنچ نے وزیر اعلیٰ پنجاب شہباز شریف کے خلاف دائر الیکشن پٹیشن پر 18اور 23جون کے لئے نوٹس جاری کرتے ہوئے جواب طلب کر لیا۔ہائیکورٹ کا فل بنچ مسٹر جسٹس فضل میراں چوہان، مسٹر جسٹس حسنات احمد خان اور مسٹر جسٹس محمد احسن بھون پر مشتمل ہے۔ درخواست گزار شاہد اورکزئی کی جانب سے کہا گیا ہے کہ شہباز شریف وزیر اعلیٰ منتخب ہونے کے باوجود پی پی دس سے الیکشن میں حصہ لے رہے ہیں، انہیں روکا جائے۔ ان کی طرف سے دوسری درخواست میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ پی پی دس سے ان کی بلامقابلہ کامیابی کا نوٹیفکیشن جاری کرنے کا حکم دیا جائے۔عدالت نے دونوں درخواستوں پر نوٹسز جاری کرتے ہوئے جواب طلب کرلیا ہے۔ فاضل عدالت نے بھکر کے حلقہ پی پی انچاس سے جیتنے والے رکن اسمبلی سعید اکبر نوانی کے خلاف الیکشن پٹیشن پر نوٹس جاری کرتے ہوئے تین نومبر کو جواب طلب کر لیا۔ ایک اور الیکشن پٹیشن پر ہائیکورٹ کے فل بنچ نے پی پی ایک سو سات سے امیدوار انتصار حسین بھٹی کو نااہل قرار دے دیا
Subscribe to:
Post Comments (Atom)
No comments:
Post a Comment