ملتان ۔ پاکستان مسلم لیگ ( ن ) کے سینئر نائب صدر مخدوم جاوید ہاشمی نے کہا ہے کہ اگر موجودہ پارلیمنٹ نے تیس دن کے عرصہ میں معزول ججز بحال نہ کئے تو پارلیمنٹ میں سب سے پہلے میں بغاوت کروں گا ۔ اگر معزول ججز بحال نہ ہوئے تو موجودہ پارلیمنٹ ربڑ سٹیمپ سمجھی جائے گی اور عوام کو حق حاصل ہو گا کہ وہ سیاستدانوں کے گریبان پکڑیں ۔ ڈسٹرکٹ بار ایسوسی ایشن ملتان میں افتخار ڈے کے حوالے سے منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے مخدوم جاوید ہاشمی نے کہا کہ عدلیہ کی آزادی کاغذوں کے ذریعے نہیں ہو گی ۔ انہوں نے کہاکہ 2 نومبر 2007 ء کے بعد کئے گئے اقدامات آئین کے خلاف ہیں ۔ اگر موجودہ پارلیمنٹ ان غیر آئینی اقدامات کو تحفظ دیتی ہے تو یہ پارلیمنٹ اپنی قوت مر جائے گی ۔ انہوں نے کہاکہ صدر مشرف کو آئین توڑنے کے جرم میں سزائے دی جا سکتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ عدلیہ کی بحالی بارے سب سے زیادہ مضبوط موقف میاں نوازشریف کا ہے ۔ مسلم لیگ ( ن ) عدلیہ کی بحالی کے موقف سے ایک انچ بھی پیچھے نہیں ہٹے گی۔ انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ ( ن ) ، ( ق ) لیگ کاراستہ روکنے کے لیے الیکشن میں حصہ لیا ۔انہوںنے معزول چیف جسٹس افتخارمحمد چوہدری کی بحالی کے بغیر ، وزیر اعظم پارلیمنٹ غیر آئینی تصور ہوں گے ۔ محسن پاکستان ڈاکٹر محمد قدیر خان کو بھولنے کا مطلب ہو گاکہ قوم اپنے وجود کی نفی کرے گی ۔ پاکستان بار کونسل کے وائس چےئرمین مرزا عزیز اکبر بیگ نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ وکلاء کی حالیہ تحریک نے عوام اور ججز کو شعوردیاہے ۔ قانون اور آئین کی بحالی کے لیے تحریک جاری رہے گی۔ اگر عدلیہ آزاد نہیں ہوگی تو ملک میں خوشحالی نہیں آ سکتی ۔ صدر ہائی کورٹ بار ایسوسی ایشن محمود اشرف خان نے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ وکلاء کو اقتدار سے کوئی دلچسپی نہیں ہے تاہم اگر سیاستدانوں نے وعدہ کے مطابق 30 دن کے اندر معزول ججز بحال نہ کئے تو ان کے خلاف وکلاء سڑکوں پر نکل آئیں گے ۔ انہوں نے کہا کہ وکلاء جمہوریت کی ٹرین کو پٹڑی سے نہیں اترنے دیں گے ۔عدلیہ کی بحالی کو ثانوی حیثیت قرار دینے کی کوشش کرنے والے ملک و قوم کے غدار ہیں بعد ازاں وکلاء نے ڈسٹرکٹ بار سے کچہری چوک تک ریلی نکالی اور حکومت مخالف نعرے لگائے ۔
International News Agency in english/urdu News,Feature,Article,Editorial,Audio,Video&PhotoService from Rawalpindi/Islamabad,Pakistan. Editor-in-Chief M.Rafiq.
Thursday, April 3, 2008
موجودہ پارلیمنٹ نے تیس دن کے عرصہ میں معزول ججز بحال نہ کئے تو سب سے پہلے میں بغاوت کروں گا۔ مخدوم جاوید ہاشمی
ملتان ۔ پاکستان مسلم لیگ ( ن ) کے سینئر نائب صدر مخدوم جاوید ہاشمی نے کہا ہے کہ اگر موجودہ پارلیمنٹ نے تیس دن کے عرصہ میں معزول ججز بحال نہ کئے تو پارلیمنٹ میں سب سے پہلے میں بغاوت کروں گا ۔ اگر معزول ججز بحال نہ ہوئے تو موجودہ پارلیمنٹ ربڑ سٹیمپ سمجھی جائے گی اور عوام کو حق حاصل ہو گا کہ وہ سیاستدانوں کے گریبان پکڑیں ۔ ڈسٹرکٹ بار ایسوسی ایشن ملتان میں افتخار ڈے کے حوالے سے منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے مخدوم جاوید ہاشمی نے کہا کہ عدلیہ کی آزادی کاغذوں کے ذریعے نہیں ہو گی ۔ انہوں نے کہاکہ 2 نومبر 2007 ء کے بعد کئے گئے اقدامات آئین کے خلاف ہیں ۔ اگر موجودہ پارلیمنٹ ان غیر آئینی اقدامات کو تحفظ دیتی ہے تو یہ پارلیمنٹ اپنی قوت مر جائے گی ۔ انہوں نے کہاکہ صدر مشرف کو آئین توڑنے کے جرم میں سزائے دی جا سکتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ عدلیہ کی بحالی بارے سب سے زیادہ مضبوط موقف میاں نوازشریف کا ہے ۔ مسلم لیگ ( ن ) عدلیہ کی بحالی کے موقف سے ایک انچ بھی پیچھے نہیں ہٹے گی۔ انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ ( ن ) ، ( ق ) لیگ کاراستہ روکنے کے لیے الیکشن میں حصہ لیا ۔انہوںنے معزول چیف جسٹس افتخارمحمد چوہدری کی بحالی کے بغیر ، وزیر اعظم پارلیمنٹ غیر آئینی تصور ہوں گے ۔ محسن پاکستان ڈاکٹر محمد قدیر خان کو بھولنے کا مطلب ہو گاکہ قوم اپنے وجود کی نفی کرے گی ۔ پاکستان بار کونسل کے وائس چےئرمین مرزا عزیز اکبر بیگ نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ وکلاء کی حالیہ تحریک نے عوام اور ججز کو شعوردیاہے ۔ قانون اور آئین کی بحالی کے لیے تحریک جاری رہے گی۔ اگر عدلیہ آزاد نہیں ہوگی تو ملک میں خوشحالی نہیں آ سکتی ۔ صدر ہائی کورٹ بار ایسوسی ایشن محمود اشرف خان نے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ وکلاء کو اقتدار سے کوئی دلچسپی نہیں ہے تاہم اگر سیاستدانوں نے وعدہ کے مطابق 30 دن کے اندر معزول ججز بحال نہ کئے تو ان کے خلاف وکلاء سڑکوں پر نکل آئیں گے ۔ انہوں نے کہا کہ وکلاء جمہوریت کی ٹرین کو پٹڑی سے نہیں اترنے دیں گے ۔عدلیہ کی بحالی کو ثانوی حیثیت قرار دینے کی کوشش کرنے والے ملک و قوم کے غدار ہیں بعد ازاں وکلاء نے ڈسٹرکٹ بار سے کچہری چوک تک ریلی نکالی اور حکومت مخالف نعرے لگائے ۔
Subscribe to:
Post Comments (Atom)
No comments:
Post a Comment