اسلام آباد۔ پاکستان پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین سینیٹرآصف علی زرداری نے قائد عوام شہید ذوالفقار علی بھٹو کی برسی کے موقع پر اپنے پیغام میں کہا ہے کہ قائد عوام نے عوام کو شعور دیا اور انہیں یہ ادراک ہوگیا کہ سیاسی قوت کا اصل سرچشمہ وہ خود ہیں اور یہی وہ کارنامہ ہے جس کی وجہ سے کوئی بھی ڈکٹیٹرشپ عوام سے ان کا ادراک نہیں چھین سکی۔ پاکستان پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین نے کہا کہ شہید ذوالفقار علی بھٹو کے کارناموں میں تین بڑے کارنامے عوام کو شعور دینا، ملک کو ایک متفقہ آئین دینا اور ایٹمی پروگرام، کامرہ ایروناٹیکل کمپلیکس اور ہیوی مکینیکل کمپلیکس دینا شامل ہیں۔ قائد عوام نے ڈکٹیٹرشپ کے خلاف جنگ کو جمہوریت کے لئے جنگ بنا دیا اور جمہوریت کی جنگ کی قیادت کی اور اپنی جان کا نذرانہ پیش کرکے ان لوگوں کی صف میں شامل ہوگئے جنہیں رہتی دنیا تک یاد رکھا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ شہید ذوالفقار علی بھٹو پیچیدہ سے پیچیدہ سیاسی مسائل کے حل کے لئے گفت و شنید اور مذاکرات پر یقین رکھتے تھے نہ کہ طاقت کے استعمال پر۔ مذاکرات ہی کے ذریعے انہوں نے ١٩٧١ء کی جنگ میں بھارت کے قبضہ سے اپنا علاقہ واگزار کروایا اور ٩٠ ہزار جنگی قیدیوں کو پاکستان واپس لانے میں کامیاب ہوئے۔ شملہ سمجھوتے کے بعد سے اب تک پاکستان اور بھارت کے درمیان جنگ نہیں ہوئی اور یہ کامیابی بھی مذاکرات ہی کے ذریعے حاصل ہوئی۔ شہید ذوالفقار علی بھٹو ہی نے پاکستانی فوجی افسروں کو جنگی جرائم کے مقدمات سے بچایا اور ملک کے وقار کا تحفظ کیا۔ قائد عوام نے پاکستان کو ایک جدید ملک بنایا اور تاریخ پر گہرے نقوش ثبت کئے۔ ان کی شہادت کے بعد پاکستان کے علاوہ متعدد ممالک میں آزادی کی تحریکیں شروع ہوئیں اور دنیا کے متعدد دارالحکومتوں میں عوام نے جمع ہو کر ان کے قتل کی مذمت کی۔ شہید ذوالفقار علی بھٹو ایک دانشور، غریبوں کے دوست اور کچلے ہوئے طبقات کے غم خوار تھے۔ وہ اصولوں پر یقین رکھتے تھے اور کبھی گھبراتے نہیں تھے اسی لئے انہوں نے اﷲ کے علاوہ کسی اور کے سامنے جھکنے سے انکار کر دیا۔ سینیٹر آصف علی زرداری نے کہا کہ شہید ذوالفقار علی بھٹو کی اس برسی کے موقع پر ہمارے دل مزید ادا س ہیں کیونکہ ان کی صاحبزادی پاکستان پیپلز پارٹی کی چیئرپرسن شہید محترمہ بینظیر بھٹو بھی قاتلوں کی گولیوں کا نشانہ بن گئیں۔ پاکستان پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین نے پارٹی کارکنوں سے کہا کہ وہ بھٹوازم کے اصولوں کا اعادہ کریں اور دنیا کو بتائیں کہ بھٹو ابھی بھی عوام کے دلوں اور دماغوں پرراج کرتا ہے اور ڈکٹیٹروں کو خوفزدہ کرتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ زندہ ہے، بھٹو زندہ ہے۔
International News Agency in english/urdu News,Feature,Article,Editorial,Audio,Video&PhotoService from Rawalpindi/Islamabad,Pakistan. Editor-in-Chief M.Rafiq.
Thursday, April 3, 2008
ارٹی کارکن بھٹو ازم کے اصولوں کا اعادہ کریں ۔ آصف علی زرداری
اسلام آباد۔ پاکستان پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین سینیٹرآصف علی زرداری نے قائد عوام شہید ذوالفقار علی بھٹو کی برسی کے موقع پر اپنے پیغام میں کہا ہے کہ قائد عوام نے عوام کو شعور دیا اور انہیں یہ ادراک ہوگیا کہ سیاسی قوت کا اصل سرچشمہ وہ خود ہیں اور یہی وہ کارنامہ ہے جس کی وجہ سے کوئی بھی ڈکٹیٹرشپ عوام سے ان کا ادراک نہیں چھین سکی۔ پاکستان پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین نے کہا کہ شہید ذوالفقار علی بھٹو کے کارناموں میں تین بڑے کارنامے عوام کو شعور دینا، ملک کو ایک متفقہ آئین دینا اور ایٹمی پروگرام، کامرہ ایروناٹیکل کمپلیکس اور ہیوی مکینیکل کمپلیکس دینا شامل ہیں۔ قائد عوام نے ڈکٹیٹرشپ کے خلاف جنگ کو جمہوریت کے لئے جنگ بنا دیا اور جمہوریت کی جنگ کی قیادت کی اور اپنی جان کا نذرانہ پیش کرکے ان لوگوں کی صف میں شامل ہوگئے جنہیں رہتی دنیا تک یاد رکھا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ شہید ذوالفقار علی بھٹو پیچیدہ سے پیچیدہ سیاسی مسائل کے حل کے لئے گفت و شنید اور مذاکرات پر یقین رکھتے تھے نہ کہ طاقت کے استعمال پر۔ مذاکرات ہی کے ذریعے انہوں نے ١٩٧١ء کی جنگ میں بھارت کے قبضہ سے اپنا علاقہ واگزار کروایا اور ٩٠ ہزار جنگی قیدیوں کو پاکستان واپس لانے میں کامیاب ہوئے۔ شملہ سمجھوتے کے بعد سے اب تک پاکستان اور بھارت کے درمیان جنگ نہیں ہوئی اور یہ کامیابی بھی مذاکرات ہی کے ذریعے حاصل ہوئی۔ شہید ذوالفقار علی بھٹو ہی نے پاکستانی فوجی افسروں کو جنگی جرائم کے مقدمات سے بچایا اور ملک کے وقار کا تحفظ کیا۔ قائد عوام نے پاکستان کو ایک جدید ملک بنایا اور تاریخ پر گہرے نقوش ثبت کئے۔ ان کی شہادت کے بعد پاکستان کے علاوہ متعدد ممالک میں آزادی کی تحریکیں شروع ہوئیں اور دنیا کے متعدد دارالحکومتوں میں عوام نے جمع ہو کر ان کے قتل کی مذمت کی۔ شہید ذوالفقار علی بھٹو ایک دانشور، غریبوں کے دوست اور کچلے ہوئے طبقات کے غم خوار تھے۔ وہ اصولوں پر یقین رکھتے تھے اور کبھی گھبراتے نہیں تھے اسی لئے انہوں نے اﷲ کے علاوہ کسی اور کے سامنے جھکنے سے انکار کر دیا۔ سینیٹر آصف علی زرداری نے کہا کہ شہید ذوالفقار علی بھٹو کی اس برسی کے موقع پر ہمارے دل مزید ادا س ہیں کیونکہ ان کی صاحبزادی پاکستان پیپلز پارٹی کی چیئرپرسن شہید محترمہ بینظیر بھٹو بھی قاتلوں کی گولیوں کا نشانہ بن گئیں۔ پاکستان پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین نے پارٹی کارکنوں سے کہا کہ وہ بھٹوازم کے اصولوں کا اعادہ کریں اور دنیا کو بتائیں کہ بھٹو ابھی بھی عوام کے دلوں اور دماغوں پرراج کرتا ہے اور ڈکٹیٹروں کو خوفزدہ کرتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ زندہ ہے، بھٹو زندہ ہے۔
Subscribe to:
Post Comments (Atom)
No comments:
Post a Comment