پاڑاچنار۔ کرم ایجنسی میں حکومت کا قائم کردہ 50 رکنی جرگہ فیصلہ کرنے میں ناکام ہو گیا ۔ حکومت نے تمام جرگہ ارکان کو گرفتار کرلیا ہے اطلاعات کے مطابق کرم ایجنسی کے اہلتشیع اور سنت والجماعت سے تعلق رکھنے والے دو فریقوں کے درمیان گزشتہ ڈیڑھ سال سے کشیدگی جاری ہے اس دوران دونوں کے درمیان بھاری ہتھیاروں کا استعمال کیا جا رہاہے ۔ جس سے اب تک 6 سو سے زائد افراد مارے جا چکے ہیں اور 15 سو کے قریب زخمی ہو چکیہیں اس تنازعہ کے حل کے لیے مرکزی حکومت نے گورنر سرحد کو ہدایت کی کہ اس تنازعہ کے حل کے لیے کوشش کی جائے چنانچہ گورنر سرحد کے کہنے پر پولیٹیکل انتظامیہ نے دونوں جانب سے 25,25 افراد پر مشتمل ایک جرگے کے انعقاد کو حتمی شکل دی جس کا گزشتہ دس دنوں سے مذاکرات کا سلسلہ جاری تھا اور ان کے درمیان جاری امن مذاکرات میں متعدد امور پر اتفاق بھی ہو گیا تھا تاہم پولیٹیکل انتظامیہ نے جرگے کے سامنے ایک امن معاہدے کا مسودہ پیش کیا اور اس پر دستخط کرنے کے لیے کہا تاہم جرگے کے اراکین نے مسودے پر دستخط کرنے سے انکار کردیا اور کہا کہ ہم خود باہمی مشاورت سے مسودہ تیار کریں گے اور اس پر دستخط کرکے باقاعدہ امن معاہدہ طے کریں گے تاہم جرگے کی طرف سے پولیٹیکل انتظامیہ کے مسودے پر انکار پر پولیٹیکل انتظامیہ نے پولیس کو جرگے کے تمام اراکین کی گرفتاری کا حکم دیا جس پر پولیس نے حکم کی تعمیل کرتے ہوئے تمام 50 اراکین کو گرفتار کرلیا اور نامعلوم مقام پر منتقل کردیا گیا ہے ذرائع کے مطابق ان کی گرفتاری کے لیے پولیس کی بھاری نفری وہاں بھجوائی گئی ان کی گرفتاری کے بعد علاقے میں شدید کشیدگی پیدا ہو گئی ہے ۔ ہنگو کی امن کمیٹی کے سربراہ شاہ حسین نے میڈیا کو بتایا کہ حکومت نے ہمیں ثالثی کا حق دیا تھا اور ہم اس پر عمل پیرا تھے تاہم حکومت نے ایسا کرکے غلط قدم اٹھایا ہے تاہم ہم ان کی رہائی کے لیے اعلی سطح پر کوششیں کررہے ہیں اور گورنر سرحد سے بھی رابطے میں ہیں وفاقی حکومت اور وزارت داخلہ کے ساتھ بھی رابطہ جاری ہے اور ہماری کوشش ہے کہ جرگے کے اراکین کو جلد رہا کرایا جائے ۔
International News Agency in english/urdu News,Feature,Article,Editorial,Audio,Video&PhotoService from Rawalpindi/Islamabad,Pakistan. Editor-in-Chief M.Rafiq.
Subscribe to:
Post Comments (Atom)
No comments:
Post a Comment