International News Agency in english/urdu News,Feature,Article,Editorial,Audio,Video&PhotoService from Rawalpindi/Islamabad,Pakistan. Editor-in-Chief M.Rafiq.

Monday, May 12, 2008

پارلیمنٹ ہاؤس کے باہر وکلاء صحافیوں اور سول سوسائٹی کا ١٢ مئی کے سانحہ کراچی اور میڈیا پر ممکنہ پابندیوں کے خلاف احتجاجی مظاہرہ



اسلام آباد ۔ صحافیوں ‘ وکلاء اور سول سوسائٹی کے ارکان کا پارلیمنٹ ہاؤس کے باہر 12 مئی 2007 ء کے واقع اور میڈیا پر ممکنہ پابندیوں کے خلاف احتجاجی مظاہرہ ۔ وکلاء قیادت ‘ سینئر صحافیوں اور سول سوسائٹی کے اراکین کی بڑی تعداد میں شرکت ۔ ججوں کی بحالی ‘ میڈیا کے خلاف ممکنہ پابندیوں کے خاتمے کے حق میں شدید نعرے بازی پیر کے روز پارلیمنٹ ہاوئس کے سامنے ہونے والے مظاہرے میں شرکاء نے پلے کارڈ اٹھا رکھے تھے ۔ جس پر میڈیا اور عدلیہ کی آزادی کے لئے نعرے درج تھے ۔ مظاہرے سے خطاب کرتے ہوئے سپریم کورٹ بار کے صدر چوہدری اعتزاز احسن نے کہا کہ 12 مئی 2007 ء کو بے گناہ افراد کو کراچی میں قتل کیا گیا ۔ روشنیوں کے شہر کو خون میں نہلا دیا گیا اور 48 افراد کی خون میں لت پت لاشیں سڑکوں پر بکھری پڑی ہیں ہم اس کی شدید مذمت کرتے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ ہم 12 مئی کے شہداء کو سلام عقیدت پیش کرتے ہیں ۔ جنہوں نے اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کر کے ملک میں عدلیہ و آئین کی بحالی کی جدوجہد کو تقویت بخشی ۔ انہوں نے کہا کہ 12 مئی کو ججوں کی بحالی نہ ہونے پر ہمیں دکھ اور افسوس ہے ہم 17 مئی کو وکلاء کے ملک گیر کنونشن میں وکلاء کے آئندہ لائحہ عمل کا اعلان کریں گے ۔ انہوں نے کہا کہ ہمارا آج کا احتجاج 12 مئی کو شہداء کراچی کو خراج عقیدت پیش کرنے کے لئے دیئے جو اسلام آباد اور راولپنڈی ڈویژن کی بار ایسوسی ایشنز نے منعقد کیا ہے انہوں نے کہا کہ آج کے اس احتجاج کا مقصد ان صحافیوں کے لئے بھی ہے جس کو سپریم کورٹ کی طرف سے نوٹس جاری کیا گیا ہے ۔ ہم صحافیوں کی جدوجہد میں ہمیشہ کی طرح ان کے شانہ بشانہ کھڑے ہوں گے ۔ انہوں نے کہا کہ آج ہمارے دباؤ کی وجہ سے اس کیس کو واپس لیا گیا اور اگلی تاریخ 22 مئی کی دی گئی ہے ۔ ہمارا دباؤ آئندہ بھی جاری رہے گا ۔ اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے سینئر صحافی حامد میر نے بھی خطاب کیا اس موقع پر ممبر قومی اسمبلی حنیف عباسی راولپنڈی بار کے صدر سردار عصمت اللہ اسلام آباد کے بار کے صدر ہارون الرشید ‘ سینئر وکیل توفیق آصف بھی موجود تھے ۔ مظاہرے کے بعد وکلاء اور سول سوسائٹی کے شرکاء نے پارلیمنٹ سے سپریم کورٹ تک ریلی نکالی اور سپریم کورٹ کے سامنے جا کر نعرے بازی کی ۔

No comments: