International News Agency in english/urdu News,Feature,Article,Editorial,Audio,Video&PhotoService from Rawalpindi/Islamabad,Pakistan. Editor-in-Chief M.Rafiq.

Saturday, May 10, 2008

اوباما بھی اسرائیل نواز نکلے ، یہودی مملکت کے دفاع کا عزم

واشنگٹن ۔ بارک اوباما نے جن کے صدر بننے کے امکان زیادہ ہیں کہا ہے کہ اسرائیل کے ساتھ امریکہ کی دوستی نا قابل چیلنج ہے اور بحیثیت صدر امریکا وہ صیہونی مملکت کی سلامتی کو یقینی بنائیں گے ۔ قیام اسرائیل کے ساٹھ سال کے تکمیل کاجشن منانے کے لیے منعقد ایک تقریب سے مختصراً خطاب کرتے ہوئے اوباما نے کہا کہ اسرائیل کی سلامتی کے تعلق سے امریکی عہد غیر متزلزل ہے اور میں قطعی طور پر کہہ سکتا ہوں کہ دونو ںملکوں کی دوستی نا قابل انقطلاع ہے۔ اوباما نے اس موقع پر مشرق وسطیٰ سے متعلق اپنے منصوبے پر بھی روشنی ڈالی لیکن کہا کہ اسرائیل کی سلامتی یقینی بنانے کی تمام تر کوشش کی جائے گی۔ انہوں نے کہا میں آپ سے عہد کرتا ہوں کہ میں کسی بھی حیثیت سے نہ صرف اسرائیل کی سلامتی کو یقینی بنانے کے لیے بساط بھر کوشش کروں گا بلکہ اس میں اس بات کا بھی یقین دلاتا ہوں کہ اسرائیل کے لوگ اپنے ساٹھ سال پہلے کے عہد کے مطابق پنپیں گے۔ خوشحال ہوں گے اور ترقی کریں گے ۔ بعض نکتہ چینیوں نے صیہونی مملکت کے تعلق سے اوباما پر شک ظاہر کیاتھا کیونکہ وہ مسلمان رہ چکے ہیں ۔ اوباما نے بہرحال اپنی تقریر میں اپنے اس موقف کا اعادہ نہیں کیا کہ وہ فلسطینیوں کو رعایتیں دینے کے لیے اسرائیل پر دباؤ ڈالیں گے۔ بارک اوباما نے اپنی حریف ہیلری کلنٹن کو نائب صدر کی حیثیت سے منتخب کرنے کے امکان کو مسترد نہیں کیا ہے اور وہ صدارتی انتخاب کی دوڑ میں انہیں شکست سے دوچار کر دیں جس میں انہیں تقریباً ناقابل تسخیر سبقت حاصل ہو چکی ہے

No comments: