ایسوسی ایٹڈ پریس سروس
ٰ
پاکستان کی وزیر اطلاعات شیری رحمٰن نے کہا ہے کہ میاں نواز شریف جس طرح ججوں کی بحالی چاہتے ہیں اس طرح ججوں کی بحالی سے ملک میں سیاسی اور آئینی بحران پیدا ہوجائے گا۔سنیچر کی شام کو موبائیل ٹیکسٹ کے ذریعے بھیجے گئے اس پیغام میں انہوں نے کہا ہے کہ ’اگر پولیس نے جج بحال کیے، جس طرح نواز شریف تجویز کرتے ہیں تو اس سے ملک میں سیاسی اور آئینی بحران پیدا ہوجائے گا‘۔ بی بی سی کے مطابق وزیر اطلاعات کے مطابق ججوں کی اس طرح بحالی پر سپریم کورٹ میں پہلے سے موجود جج پرانے ججوں کے خلاف فوری طور پر حکم جاری کریں گے۔ ’ہم پارلیمان کے ایکٹ کے ذریعے تمام ججوں کو اکموڈیٹ یعنی کھپا سکتے ہیں،۔ شیری رحمٰن نے مزید کہا ہے کہ جب ملک میں پہلے ہی تنازعات ہوں، اقتصادی اور سماجی دباو¿ موجود ہوں تو ایسے میں غیر ضروری تصادم سے گریز کرنا چاہیے اور ذمہ داری کا ثبوت دیا چاہیے۔ یہ پہلا موقع ہے کہ حکومت کی جانب سے نواز شریف کا نام لے کر ججوں کی بحالی کے بارے میں کوئی بیان جاری کیا گیا ہے۔یہ بیان ایسے وقت جاری ہوا جب لندن میں پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ نواز کے رہنماو¿ں کے درمیاں ججوں کی بحالی کے بارے میں فیصلہ کن بات چیت ہو رہی ہے۔ یہ موبائیل ٹیکسٹ شیری رحمٰن کے نام سے ان کے تعلقات عامہ کے افسر یا ’پی آر او، فائق چاچڑ نے جاری کیا ہے۔ جب ان سے پوچھا گیا کہ انہوں نے یہ بات کہاں کہی ہے تو فائق چاچڑ نے بتایا کہ یہ میڈم کا بیان ہے اور ٹیکسٹ کے ذریعے جاری کیا گیا ہے۔ واضح رہے کہ شیری رحمٰن اس سے پہلے بھی بیان یا حکومتی موقف یا اس کی کوئی وضاحت کے لیے موبائیل ٹیکسٹ کا ذریعہ استعمال کرتی رہی ہیں۔
پاکستان کی وزیر اطلاعات شیری رحمٰن نے کہا ہے کہ میاں نواز شریف جس طرح ججوں کی بحالی چاہتے ہیں اس طرح ججوں کی بحالی سے ملک میں سیاسی اور آئینی بحران پیدا ہوجائے گا۔سنیچر کی شام کو موبائیل ٹیکسٹ کے ذریعے بھیجے گئے اس پیغام میں انہوں نے کہا ہے کہ ’اگر پولیس نے جج بحال کیے، جس طرح نواز شریف تجویز کرتے ہیں تو اس سے ملک میں سیاسی اور آئینی بحران پیدا ہوجائے گا‘۔ بی بی سی کے مطابق وزیر اطلاعات کے مطابق ججوں کی اس طرح بحالی پر سپریم کورٹ میں پہلے سے موجود جج پرانے ججوں کے خلاف فوری طور پر حکم جاری کریں گے۔ ’ہم پارلیمان کے ایکٹ کے ذریعے تمام ججوں کو اکموڈیٹ یعنی کھپا سکتے ہیں،۔ شیری رحمٰن نے مزید کہا ہے کہ جب ملک میں پہلے ہی تنازعات ہوں، اقتصادی اور سماجی دباو¿ موجود ہوں تو ایسے میں غیر ضروری تصادم سے گریز کرنا چاہیے اور ذمہ داری کا ثبوت دیا چاہیے۔ یہ پہلا موقع ہے کہ حکومت کی جانب سے نواز شریف کا نام لے کر ججوں کی بحالی کے بارے میں کوئی بیان جاری کیا گیا ہے۔یہ بیان ایسے وقت جاری ہوا جب لندن میں پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ نواز کے رہنماو¿ں کے درمیاں ججوں کی بحالی کے بارے میں فیصلہ کن بات چیت ہو رہی ہے۔ یہ موبائیل ٹیکسٹ شیری رحمٰن کے نام سے ان کے تعلقات عامہ کے افسر یا ’پی آر او، فائق چاچڑ نے جاری کیا ہے۔ جب ان سے پوچھا گیا کہ انہوں نے یہ بات کہاں کہی ہے تو فائق چاچڑ نے بتایا کہ یہ میڈم کا بیان ہے اور ٹیکسٹ کے ذریعے جاری کیا گیا ہے۔ واضح رہے کہ شیری رحمٰن اس سے پہلے بھی بیان یا حکومتی موقف یا اس کی کوئی وضاحت کے لیے موبائیل ٹیکسٹ کا ذریعہ استعمال کرتی رہی ہیں۔
No comments:
Post a Comment