پارلیمنٹ اور عدلیہ ملکی نظام کے بازو ہیں، جب تک عدلیہ آزاد نہیں ہوتی پارلیمنٹ مستحکم نہیں ہوسکتی۔ ۔ ۔حکمرانوں کو وکلاء کی طاقت کا اندازہ نہیں،وکلاء ججز کی بحالی تک تحریک جاری رکھیں گےحکمران چاہتے تھے کہ وکلاء لانگ مارچ کے بعد دھرنادیں اور وہاں ہلڑبازی ہوہلڑ بازی ہوتی تو چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری سمیت تمام ججز کے خلاف ایف آئی آر درج کر دی جاتی سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن کے صدر کا سیمینار سے خطاب
لاہور ۔ سپریم کورٹ بار کے صدر بیرسٹر اعتزاز احسن نے کہا ہے کہپارلیمنٹ اور عدلیہ ملکی نظام کے بازو ہیں، جب تک عدلیہ آزاد نہیں ہوتی پارلیمنٹ مستحکم نہیں ہوسکتی۔حکمرانوں کو وکلاء کی طاقت کا اندازہ نہیں،وکلاء ججز کی بحالی تک تحریک جاری رکھیں گے حکمران چاہتے تھے کہ وکلاء لانگ مارچ کے بعد دھرنادیں اور وہاں ہلڑبازی ہو ایسا ہوتا تو چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری سمیت تمام ججز کے خلاف ایف آئی آر درج کر دی جاتی۔اس امر کا اظہا ر انہوں نے جوڈیشل کرائسس منجمنٹ کمیٹی کے زیر اہتمام منعقدہ ایک سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔سیمینار سے لاہور ہائی کورٹ بار ایسوسی ایشن کے صدر انور کمال، لاہور بار ایسوسی ایشن کے سابق صدر محمد شاہ ، شفقت چوہان اور پیر خورشید کلیم نے بھی خطاب کیا ۔بیرسٹر اعتزاز احسن کا کہنا تھا کہ عدا لتی بحران کے باعث پاکستانی سرمایہ کار بھی دیگر ممالک میں سرمایہ کاری کررہے ہیں جس سے مہنگائی پر قابو پانا مشکل ہوگیا ہے۔انہوں نے کہا کہ پارلیمنٹ اور عدلیہ ملکی نظام کے بازو ہیں۔بیرسٹر اعتزاز احسن کا کہنا تھا کہ حکمران چاہتے تھے کہ وکلاء لانگ مارچ کے بعد دھرنادیں اور وہاں ہلڑبازی ہو۔ انہوں نے کہا کہ اگر ایسا ہوتا تو حکمرانوں کی جانب سے چیف جسٹس سمیت بے شمار لوگوں کے خلاف ایف آئی آر درج کردی جاتی ۔ان کا کہنا تھا کہ حکمرانوں کو وکلاء کی طاقت کا اندازہ نہیں ہے، چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری سمیت تمام ججز کی بحالی تک سکون سے نہیں بیٹھیں گے۔ انہوں نے کہا کہ تین نومبر کو پی سی او کے تحت حلف نہ اٹھانے والے جج صاحبان میں سے کسی نے اب عدالتوں میں بیٹھنے کی کوشش کی تو اسے بھی پی سی او جج تصور کیا جائے گا۔تقریب سے ہائیکورٹ بار کے صدر انور کمال لاہور بار کے صدر منظور قادر اور جوڈیشل کرائسس منجمنٹ کمیٹی کے چیئرمین شفقت محمود چوہان نے بھی خطاب کیا تقریب سے خطاب کرتے ہوئے مقررین نے کہا کہ جسٹس افتخار محمد چوہدری کے علاوہ کسی کو چیف جسٹس تسلیم نہیں کرتے اور جسٹس عبدالحمید ڈوگر کو کسی سیمینار سے خطاب نہیں کرنے دیں گے۔ انہوں نے توقع ظاہر کی کہ انیس جولائی کو تحریک کے مستقبل کے حوالے سے سخت فیصلے کئے جائیں گے
International News Agency in english/urdu News,Feature,Article,Editorial,Audio,Video&PhotoService from Rawalpindi/Islamabad,Pakistan. Editor-in-Chief M.Rafiq.
Subscribe to:
Post Comments (Atom)
No comments:
Post a Comment