اسلام آباد ۔ ایٹمی سائنسدان ڈاکٹر عبدالقدیر خان کے وکیل بیرسٹر اقبال جعفری نے عدالت کو ڈاکٹر عبدالقدیر خان کی نظر بندی کے مقدمہ میں صد رپرویز مشرف اور مشیر داخلہ رحمن ملک کو فریق بنانے کی درخواست دے دی ہے ۔ بیرسٹر اقبال جعفری نے عدالت کو تجویز دی کہ اس معاملے کو اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس چیمبر میں باعزت طورپر خوش اسلوبی سے حل کرلیا جائے ورنہ پنڈورہ بکس کھلنے کا خدشہ ہے ۔ بیرسٹر اقبال جعفری نے کہاکہ ڈاکٹر عبدالقدیر خان کی رہائش گاہ میں ابھی جاسوسی کے آلات لگے ہوئے ہیں انہوں نے ایک بار پھر ان آلات کی تصاویر میڈیا کو پیش کیں انہوں نے کہاکہ ڈاکٹر عبدالقدیر خان نے مطالبہ کیا ہے کہ اگر ان پر پابندی نہیں ہے تو انہیں گھر سے باہر جانے کی اجازت کیوں نہیں دی جارہی ہے ۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے پیر کو ڈاکٹر عبدالقدیر خان سے ملاقات کے بعد میڈیاسے بات چیت کرتے ہوئے کیا گزشتہ روز سیکیورٹی اہلکاروں نے میڈیا نمائندوں کو ڈاکٹر عبدالقدیر خان کی رہائش گاہ تکجانے کی اجازت نہیں دی تھی جبکہ بیرسٹر اقبال جعفری کو بھی حساس ادارے کی گاڑی میں ڈاکٹر عبدالقدیر خان کے گھر لے جایا گیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ میڈیا کے نمائندوں کو ڈاکٹر عبدالقدیر خان کی رہائش گاہ تک جانے سے روکن آزادی صحافت اور آئین کی خلاف ورزی ہے ڈاکٹر عبدالقدیر خان کی صحت دن بدن خراب ہو رہی ہے انہوں نے کہاکہ ڈاکٹر عبدالقدیر خان نے مطالبہ کیا ہے کہ ساڑھے چار سل قبل کی طرح انہیں سیکیورٹی کے ہمراہ گھر سے باہر آنے جانے کی اجازت دی جائے ۔ بیرسٹر اقبال جعفری نے کہا کہ حکومت معاملے کو طول دینے کے بجائے باعزت طور پر اسے حل کرے ایسی کئی پردہ نشینوں کا فائدہ ہے انہوں نے کہاکہ حکومت پنڈورہ بکس نہ کھولے اہم معاملوں کے حوالے سے میں نے سٹرٹیجک پلاننگ ڈویژن کے سربراہ قدوائی کو خط لکھا ہے ڈاکٹر عبدالقدیر خان کو ساڑھے چار سالوں سے حبس بیجا میں رکھا جارہا ہے
International News Agency in english/urdu News,Feature,Article,Editorial,Audio,Video&PhotoService from Rawalpindi/Islamabad,Pakistan. Editor-in-Chief M.Rafiq.
Subscribe to:
Post Comments (Atom)
No comments:
Post a Comment