مسئلہ کشمیر حل کرنے میں کشمیریوں کی مدد کرے کیونکہ یہ مسئلہ یورپی یونین کے علاوہ بین الاقوامی ذمہ داری ہے
برسلز ۔ انسانی حقوق کی تنظیم ہیومن رائٹس کمیشن ساؤتھ ایشیا نے مقبوضہ کشمیر میں انسا نی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں پر گہری تشوویش کا ا ظہار کرتے ہوئے یورپی یونین سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ بھارتی حکومت کی حمایت ترک کر دے کیونکہ بھارت مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیاں کر کے جنگی جرائم کا مرتکب ہو رہا ہے۔ ہیومن رائٹس کمیشن ساؤتھ ایشیا نے مطالبہ کیا کہ یورپی یونین مسئلہ کشمیر حل کرنے میں کشمیریوں کی مدد کرے کیونکہ یہ مسئلہ یورپی یونین کے علاوہ بین الاقوامی ذمہ داری ہے اور کشمیریوں کو اس لئے دبایا جا رہا ہے کہ وہ اپنے مستقبل کا فیصلہ کرنے کے لئے حق خودارادی مانگ رہے ہیں تاکہ ان کی عزت اور وقار بحال ہو سکیں۔ یورپی یونین پر زور دیا گیا ہے کہ وہ بھارت پر مختلف ذرائع سے دباؤ ڈالیں کہ وہ اس تنازع کو حل کرے کیونکہ حل کے بغیر جنوبی ایشیا کے لئے سنگین مضمرات ہو سکتے ہیں۔ یورپی یونین مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں کا نوٹس لے اور انسانی حقوق کی تنظیموں کو وہاں جانے کی اجازت دلوائی جائے۔ یادداشت میں مسئلہ کشمیر کا پس منظر دیتے ہوئے کہا گیا ہے کہ سلامتی کونسل نے ساٹھ برس قبل جو قراردادیں پاس کیں ان پر عمل نہیں ہوا۔ بے گناہ کشمیریوں کا تسلسل سے قتل ہو رہا ہے اور وہ جیلوں میں ماورائے عدالت قید کاٹ رہے ہیں۔ گزشتہ چار سال میں چار ہزار سے زیادہ افراد قتل کئے گئے ہیں۔ بھارت اور پاکستان کے درمیان امن مذاکرات سے کشمیریوں کو کوئی ریلیف نہیں ملا اور نہ کشمیریوں کو جو اصل فریق ہیں مذاکرات کا حصہ بنایا گیا ہے۔ عالمی خاموشی سے بھارت کو ریاست میں تباہی کا لائسنس مل گیا ہے جو ختم کرایا جائے۔
No comments:
Post a Comment