ہماری جماعت کے دیگر ارکان عدلیہ کی آزادی اور ججز کی بحالی کے لیے کابینہ میں شامل ہو ئے ،12 اکتوبر 1999 لال مسجد اور ججوں کی نظر بندی جیسے واقعات نہیں بھول سکتا
لندن ۔ مسلم لیگ ( ن ) کے سینئر وائس چےئرمین مخدوم جاوید ہاشمی نے کہا ہے کہ صدر مشرف غیر آئینی صدر ہیں ان سے حلف نہیں لینا چاہتا تھا اس لیے وفاقی کابینہ میں بھی کوئی عہدہ قبول نہیں کیا ۔ایک غیر ملکی خبر رساں ادارے کے ساتھ گفتگو کرتے ہوئے مخدوم جاوید ہاشمی نے کہاکہ انہوں نے وفاقی کابینہ میں کسی بھی عہدے کو قبول کرنے سے انکار اس لیے کیا کیونکہ وہ صدر مشرف کی موجودگی میں حلف نہیں لینا چاہتے تھے۔ انہوں نے کہا کہ ہماری جماعت نے حلف لینے کا فیصلہ بخوشی نہیں کیا اور نواز شریف نے آصف علی زرداری سے اتوار کی ملاقات کے بعد فیصلہ کیا کہ ہماری جماعت کے ارکان حلف لیں۔ انہوں نے کہا کہ جہاں تک میرا تعلق ہے تو میری پارٹی نے مجھے وفاقی کابینہ میں وزارت قبول کرنے کے لیے پیش کش کی اور اصرار کیا لیکن میں نے کہا کہ صدر مشرف غیر آئینی صدر ہیں اور وہ غیر آئینی طور پر صدارت کے عہدے پر فائز ہیں ۔جب تک مشرف صدر رہے گا تو میں کوئی بھی عہدہ قبول کرنے سے قاصر رہوں گا اور یہ میرا اپنا فیصلہ ہے۔ ایک سوال پر کہ آپ کی پارٹی کے دیگر افراد نے حلف لے لیا ؟ کے جواب میں انہوں نے کہاکہ یہ ججز کی بحالی اور عدلیہ کی آزادی کے لیے ان کی مجبوری تھی میں اپنی پارٹی کے عہدیداروں کو مبارکباد دیناچاہتا ہوں اور میں اپنے ذہن سے ماضی کے مختلف واقعات یعنی لال مسجد ، 12 اکتوبر 1999 اور ججز کی نظر بندیاں نہیں نکال سکتا ۔ ایک اور سوال پر کہ کیا نئے وزراء وزیر اعظم کی ہدایات پر عمل کریں گے یا ا پنی جماعتوں کے سربراہان کی ہدایت پر ؟ کے جواب میں انہوں نے کہاکہ یہ عمل پوری دنیا میں جاری ہے اور ایک مثبت اشارہ ہے کہ وزراء کو دونوں فورمز کے سامنے جواب دہ ہونا ہے۔ وزیر اعظم اور اتحادی پارٹیوں کے سربراہان اور اس سے بڑھ کر پارلیمنٹ کے سامنے جواب دہ ہونا ہو گا۔
No comments:
Post a Comment