اٹک ۔ چیف جسٹس ، جسٹس افتخار محمد چوہدری نے کہاہے کہ ہماری تحریک کی طاقت عوام اور وکلاء ہیں وقت آگیا ہے کہ وکلاء بانی پاکستان قائداعظم محمد علی جناح کے تین اصولوں اتحاد، تنظیم اور یقین محکم کو لے کر آگے بڑھیں اور ہر طرح کے لالچ کو ٹھکرا دیں ۔ ہمارا نعرہ اس ملک میں آئین وقانون کی بالادستی ہے ۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے پشاور جاتے ہوئے اٹک بار سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔ انہوں نے کہاکہ مجھے آج بہت خوشی ہو رہی ہے کہ میں نے وکلاء کا ایک بار پھر جم غفیر دیکھا ہے ہمیں اندازہ نہیں تھا کہ اٹک میں ہمارا اتنا والہانہ استقبال ہو گا میرے پاس الفاظ نہیں کہ جن سے میں وکلاء اور یہاں کے لوگوں کا شکریہ ادا کر سکوں ، میرا ملک اس وکلاء تحریک کے ہر اول دستے میں سے ہے ان کی خدمات کو فراموش نہیں کیا جا سکتا ان گمنام ڈاکٹروں کا شکر ادا کیا جنہوں نے بلا جواز جیلوں میں ڈالے گئے وکلاء قیدیوں کی دیکھ بھال کی ان وکلاء کو بغیر کسی وجہ کے جیلوں میں ڈالا ہوا تھا ان لوگوں کا شکریہ ادا کرتا ہوں جنہوں نے وکلاء کے استقبال کیلئے اپنی دکانیں اور کاروبار بند کئے ہیں۔ میرے دلوں میں عوام کے لئے بے پناہ محبت ہے اللہ تعالیٰ کی مرضی کے بعد اگر ہمارا کوئی مدد گار ثابت ہوا تو وہ آپ لوگ ہیں ۔ میں طلبہ کو خراج تحسین پیش کرتا ہوں میں تاجروں کا بھی مشکور ہوں جنہو ںنے اپنا قیمتی وقت ہمارے لئے وقف کیا ہے سٹیج تو کمزور ہو سکتا ہے لیکن اٹک کے عوام کمزور نہیں ہو سکتے ۔ اسلام آباد کی ججز کالونی میں کوئی بھی وا قع رونما ہوتا ہے تو لطیف آفریدی کا فون آ جاتا ہے۔ جو وو اپنی زبان میںکہتا ہے ’’ تُسی فکر نہ کرو اسیں تہاڈے نال ہاں ‘‘ ۔ ہمارا عہد ہے اس ملک میں آئین و قانون کی بالادستی کیلئے جدوجہد جاری رکھنی ہے دیکھنا ہے کہ ہمارے بازؤوں میں کتنی طاقت ہے میری ہماری طاقت عوام ہیں۔ اٹک کے وکلاء نے 9مارچ سے ثابت کیا کہ جب بھی ان کی ضرورت پڑی وہ شاہراہ دستور اسلام آباد میں موجود رہے ان کے سامنے صرف ایک ہی مشن تھا عدلیہ کی آزادی ، آئین و قانون کی بالادستی ، اسلام آباد ججز کالونی میں جب بھی کوئی مسئلہ درپیش ہوا اٹک کے وکلا ء پہنچ جاتے میں ان کا انتہائی شکر گزار ہوں وکلاء اس ارادے کے ساتھ یہاں جمع ہیں کہ ہم نے آئین اور قانون کی بالادستی قائم کرنی ہے ہم نے ابھی کتنی جدوجہد کرنی ہے اس کیلئے ہم پر عزم ہیں پاکستان کے تمام وکلاء صاحبان سے اپیل کرتا ہوں کہ آپ قائداعظم کے تین نکات کی پاسداری کریں اتحاد ، تنظیم اور یقین محکم کا دامن ہاتھ سے نہ چھوڑیں ۔ انہوں نے کہا کہ میں وکلاء کی عظمت کو سلام پیش کرتا کرتاہوں جنہوں نے ہر قسم کی پیشکش اور لالچ کو مسترد کیا انہوں نے کہا کہ وکلاء کو ہر طرح کا لالچ دیا جارہے ۔ اس سے قبل بار سے خطاب کرتے ہوئے وکلاء رہنما علی احمد کرد نے عزم ظاہر کیا ہے کہ ہم چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری سمیت تمام ججز کی بحالی تک اپنی جدوجہد جاری رکھیں گے اگر 10جون تک ججز بحال نہ ہوئے تو پھر دما دم مست قلندر ہو گا انہوں نے کہاکہ چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری ضرور اور جلد اپنی کرسی پر بیٹھیں گے اور مشرف کو اب جانا ہو گا پاکستان کی ساٹھ سالہ تاریخ میں یہ سب سے بڑا لانگ مارچ ہے انہوں نے کہاکہ اسلام آباد کی طرف لانگ مارچ کیا جائے انہوں نے کہاکہ ہم لڑنا اورٹکرانا نہیں چاہتے ہمارے لئے تمام ادارے قابل احترام ہیں اسمبلی کو احترام کی نظر سے دیکھتے ہیں یہ پاکستان کے عوام کی اسمبلی ہے ہم مخلوط حکومت کی قدر کرتے ہیں کیونکہ یہ سیاسی لوگوں پر مشتمل ہے مگر اگر یہ اسمبلی اور حکومت مشرف سے ملی ہوئی ہیں تو اس کا حساب دینا ہو گا انہوں نے کہاکہ یہ اسمبلیاں وکیلوں کی قرضہ دار ہیں اور اگر ججز بحال نہ ہوئے تو اسمبلیوں اور مخلوط حکومت کی بقاء کی گارنٹی نہیں دی جا سکتی ہے۔ انہوں نے کہاکہ لانگ مارچ میں ابھی کافی دن ہیں انہوں نے کہاکہ عوام ہمارے ساتھ ہیں ہمارا ججز کی بجالی اور عدلیہ کی آزادی کے بغیر اور کوئی مطالبہ نہیں اس وقت ملک شدید بحرانوں کی لپیٹ میں ہیں شدید مہنگائی بے روز گاری ہے امن وامان کی صورتحال انتہائی خراب ہے انہو ںنے کہاکہ ہم چاہتے ہیں کہ حکومت اپنے فرائض انجام دے اس لئے ہم نے حکومت کو 17مئی کے بجائے 10جون تک کی مہلت دی ہے اگر 10جون تک ججز بحال نہ ہوئے پھر دما دم مست قلندر ہو گا علی احمد کرد نے کہاکہ ہم دوبارہ یہاں آئیں گے ۔انہوں نے عوام ، وکلاء سے درخواست کی کہ وہ ججز کی بحالی تک وکلاء تحریک کا ساتھ دیں ۔ اس سے قبل جب چیف جسٹس اٹک پہنچے توعوام میں زبردست جوش و خرو ش بذریعہ جی ٹی روڈ ہٹیاں پہنچنے پر مسلم لیگ (ن) اور جماعت اسلامی کے سینکڑوں کارکنوں اور عوام کی کثیر تعداد نے منوں پھول کی پتیاں نچھاور کرتے ہوئے چیف جسٹس کا شایان شان استقبال کیا۔ (ن) لیگ کے ایم این اے شیخ آفتاب احمد جب استقبال کیلئے معزول چیف جسٹس کی گاڑی کے پاس گئے تو چیف جسٹس کے ڈرائیور نے دروازے کا شیشہ نیچے کیا جس پر شیخ آفتاب احمد نے چیف جسٹس سے ہاتھ ملایا
International News Agency in english/urdu News,Feature,Article,Editorial,Audio,Video&PhotoService from Rawalpindi/Islamabad,Pakistan. Editor-in-Chief M.Rafiq.
Subscribe to:
Post Comments (Atom)
No comments:
Post a Comment