International News Agency in english/urdu News,Feature,Article,Editorial,Audio,Video&PhotoService from Rawalpindi/Islamabad,Pakistan. Editor-in-Chief M.Rafiq.

Saturday, May 17, 2008

آل پاکستان وکلاء کنونشن نے ١٠ جون سے اسلام آباد کی جانب لانگ مارچ کا اعلان کردیا


لاہور ۔ آل پاکستان وکلاء کنونشن نے عدلیہ کی آزاد و معزول ججوں کی بحالی کیلئے 10 جون سے لانگ مارچ کا شروع کرنے کا اعلان کردیا ہے جبکہ 24 اور 31 مئی کو وکلاء کنونشن منعقد ہوں گے ۔لانگ مارچ اور کنونشنوں کے انعقاد کیلئے وکلاء کی کمیٹی بنادی گئی ہے جو لانگ مارچ کا نقطہ آغاز، روٹ اور دیگر حکمت عملی طے کرے گی اگر 10 جون سے قبل معزول ججوں کو بحال کردیا گیا تو وکلاء کے ا س احتجا ج کو جشن میں تبدیل کردیا جائے گا ۔ یہ اعلانات وکلاء کنونشن کے بعد فیصلوں سے آگاہ کرتے ہوئے پاکستان بار کونسل کے وائس چیئرمین سید الرحمن اور پاکستان سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن کے صدر اعتزاز احسن نے دیگر رہنماؤں کے ہمراہ مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔ انہوں نے بتایا کہ آل پاکستان وکلاء کنونشن میں پاس کی گئی قرار داد میں متفقہ طور پر فیصلہ کیا گیا ہے کہ معزول ججوں کی بحالی اور عدلیہ کی آزادی کیلئے 10جون سے لانگ مارچ شروع کی جائے گی تمام شہروں میں لانگ مارچ کا نقطہ آغاز کہا سے ہو گا اس کا روٹ کیا ہو گا اور اسلام آباد کس کس جانب سے وکلاء پہنچیں گے کا فیصلہ اور حکمت عملی طے کرنے کیلئے کمیٹی تشکیل دے دی گئی ہے جو کل تک تمام تفصیلات فائنل کرے گی ۔ علاوہ ازیں 24 اور 31 مئی کو ملتان، پشاور، لاہور، کراچی، ساہیوال، ایبٹ آباد اور کوئٹہ میں وکلاء کنونشن کا انعقاد کیا جائے گا ۔ اس حوالے سے بھی لائحہ عمل مذکورہ کمیٹی ہی طے کرے گی ۔ اس موقع پر اعتزاز احسن نے بتایا کہ اب وکلاء اپنی تمام تر توانائیاں لانگ مارچ کی تیاری کیلئے صرف کریں گے ۔ اس مقصد کیلئے وکلاء تنظمیوں کے علاوہ سیاستدانوں، تاجر برادری، سوک سوسائٹی اور ٹریڈ یونینز کے نمائندوں سے بھی ملاقاتیں کی جائیں گی اور انہیں لانگ مارچ کے اغرا ض و مقاصد سے آگاہ کیا جائے گا ۔ انہو ںنے بتایا کہ اس دوران وکلاء کی ہفتہ روز احتجاجی ریلیاں بھوک ہڑتالی کیمپ جاری رہیں گے ۔ جمعرات کو حسب معمول وکلاء مکمل طور پر عدالتی بائیکاٹ کریں گے اور دیگر دنوں میں ایک گھنٹہ کیلئے بائیکاٹ جاری رہے گا ۔ اس سوال پر کہ اگر 10 جون سے قبل معزول جج بحال کردیئے جاتے ہیں تو کیا لانگ مارچ نہیں کی جائے گی ۔ انہوں نے کہا کہ اگر ایسا ہو گیا تو پھر ہم جشن منائیں گے ۔ اپنے الیکشن لڑنے کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ پوری وکلاء برادری کی حمایت کے بعد ہی میں نے الیکشن لڑنے کا فیصلہ کیا ہے جس پر میں وکلاء برادری کا شکر گزار ہوں

No comments: