نیویارک۔ امریکی کانگریس کے ارکان نے گزشتہ سال کے اواخر میں صدر جارج بش کی طرف سے ایران کے خلاف بہت بڑی خفیہ فوجی کارروائیوں کے لیے فنڈز کی درخواست کو منظور کرنے سے اتفاق کر لیا تھا۔ خفیہ کاروائیوں کا مقصد ایران کی قیادت کو ختم کرنا تھا۔ نیو یارکر میگزین میں شائع شدہ اطلاع میں یہ بات کہی گئی۔ سیمور ہرش کے شائع شدہ مضمون میں انتہائی رازدارانہ صدارتی فائل کا حوالہ دیا گیا ہے جس پر جارج بش کے دستخط ہیں۔ امریکی قانون کے مطابق راز کی اس دستاویز کو ڈیموکریٹ اور ریپیبلکن ارکان کانگریس کے علاوہ انٹلی جنس کمیٹیوں کے سینئر ارکان کو واقف کرانا لازمی ہے۔ اس دستاویز میں ایران کے نیو کلیر عزائم کو کمزور کرنے اور حکومت کو تبدیلی کے ذریعہ ایرانی حکومت کو کمزور بنانے کی کوششوں کا ذکر کیا گیا ہے۔ سیمور ہرش نے اس دستاویز کے مواد سے جانکاری رکھنے والے ایک شخص کے حوالے سے یہ بات کہی۔مذکورہ شخص کے بارے میں ہرش نے بتایا کہ وہ اپوزیشن اور رقومات کی منتقلی کے کاموں میں ملوث تھا۔ ہرش نے ماضی میں ایران کو نیو کلیر ہتھیار بنانے سے روکنے کی غرض سے بش نظم و نسق کے جنگی منصوبوں کے امکانات کا بھی انکشاف کیا تھا۔۔ انہوں نے کہا کہ ایران کی حکومت کو تبدیل کرنا چاہیے سفارتی طریقہ سے ہو یا فوجی وسائل سے جارج بش کا حتمی نصب العین تھا۔ اس کام کے لیے جارج بش نے کانگریس سے40کروڑ ڈالر کی رقم منظور کرنے کی درخواست کی تھی جسے کانگریسی قائدین نے منظور بھی کر لیا تھا۔ ہرش نے اپنے اس مضمون میں سابق اور موجودہ ملٹری ، انٹیلی جنس اور کانگریسی ذرائع کے حوالے سے یہ اطلاع دی ۔
International News Agency in english/urdu News,Feature,Article,Editorial,Audio,Video&PhotoService from Rawalpindi/Islamabad,Pakistan. Editor-in-Chief M.Rafiq.
Monday, June 30, 2008
ایران کے خلاف خفیہ فوجی کارروائیوں کے منصوبہ کا انکشاف
نیویارک۔ امریکی کانگریس کے ارکان نے گزشتہ سال کے اواخر میں صدر جارج بش کی طرف سے ایران کے خلاف بہت بڑی خفیہ فوجی کارروائیوں کے لیے فنڈز کی درخواست کو منظور کرنے سے اتفاق کر لیا تھا۔ خفیہ کاروائیوں کا مقصد ایران کی قیادت کو ختم کرنا تھا۔ نیو یارکر میگزین میں شائع شدہ اطلاع میں یہ بات کہی گئی۔ سیمور ہرش کے شائع شدہ مضمون میں انتہائی رازدارانہ صدارتی فائل کا حوالہ دیا گیا ہے جس پر جارج بش کے دستخط ہیں۔ امریکی قانون کے مطابق راز کی اس دستاویز کو ڈیموکریٹ اور ریپیبلکن ارکان کانگریس کے علاوہ انٹلی جنس کمیٹیوں کے سینئر ارکان کو واقف کرانا لازمی ہے۔ اس دستاویز میں ایران کے نیو کلیر عزائم کو کمزور کرنے اور حکومت کو تبدیلی کے ذریعہ ایرانی حکومت کو کمزور بنانے کی کوششوں کا ذکر کیا گیا ہے۔ سیمور ہرش نے اس دستاویز کے مواد سے جانکاری رکھنے والے ایک شخص کے حوالے سے یہ بات کہی۔مذکورہ شخص کے بارے میں ہرش نے بتایا کہ وہ اپوزیشن اور رقومات کی منتقلی کے کاموں میں ملوث تھا۔ ہرش نے ماضی میں ایران کو نیو کلیر ہتھیار بنانے سے روکنے کی غرض سے بش نظم و نسق کے جنگی منصوبوں کے امکانات کا بھی انکشاف کیا تھا۔۔ انہوں نے کہا کہ ایران کی حکومت کو تبدیل کرنا چاہیے سفارتی طریقہ سے ہو یا فوجی وسائل سے جارج بش کا حتمی نصب العین تھا۔ اس کام کے لیے جارج بش نے کانگریس سے40کروڑ ڈالر کی رقم منظور کرنے کی درخواست کی تھی جسے کانگریسی قائدین نے منظور بھی کر لیا تھا۔ ہرش نے اپنے اس مضمون میں سابق اور موجودہ ملٹری ، انٹیلی جنس اور کانگریسی ذرائع کے حوالے سے یہ اطلاع دی ۔
Subscribe to:
Post Comments (Atom)
No comments:
Post a Comment