رہا ہونے والے اہلکاروں کا تعلق تور چپر، شیراکی اور زرغون قبیلوں سے ہے
درہ آدم خیل۔ پاکستان کے قبائلی علاقے درہ آدم خیل میں حکام کا کہنا ہے کہ نامعلوم مسلح افراد کی جانب سے اغواء کیے جانے والے سات سکیورٹی اہلکاروں کو آزاد کر دیا گیا ہے۔ اتوار کو درہ آدم خیل کے سیاسی ذرائع نے تصدیق کی ہے کہ گزشتہ روز نامعلوم مسلح افراد کی طرف سے حراست میں لیے جانے والے سات خاصہ دار اہلکاروں کو رہا کر دیا گیا ہے۔ مقامی ذرائع کے مطابق ان اہلکاروں کو ان کے گھروں سے اغواء کیا گیا تھا۔ رہا ہونے والے اہلکاروں کا تعلق تور چپر، شیراکی اور زرغون قبیلوں سے بتایا جاتا ہے۔ تاہم یہ معلوم نہیں ہوسکا کہ رہا ہونے والے اہلکاروں کو کس نے اغواء کیا تھا۔ درہ آدم خیل میں مقامی طالبان کے ایک ترجمان نے گزشتہ روزصحافیوںسے بات چیت میں میں خاصہ دار اہلکاروں کے اغواء سے لاعملی کا اظہار کیا تھا۔ ان کا کہنا تھا کہ ان کی حکومت سے جنگ بندی ہوچکی ہے اور امن بات چیت بھی جاری ہے، لہذا یہ ان لوگوں کا کام ہوسکتا ہے جو امن کے عمل میں خلل ڈالنا چاہتے ہیں۔ واضح رہے کہ تقریبا دس دن قبل درہ آدم خیل میں مبینہ مقامی طالبان نے سکیورٹی فورسز پر ہر قسم حملے بند کرنے اور غیر معینہ مدت تک فائر بندی کا اعلان کیا تھا۔ اس اعلان کے چند روز بعد حکومت نے درہ آدم خیل سے فوج کو واپس بلاکر ان کی جگہ ملیشیاء فورسز کو بڑی تعداد میں تعینات کر دیا گیا تھا۔
International News Agency in english/urdu News,Feature,Article,Editorial,Audio,Video&PhotoService from Rawalpindi/Islamabad,Pakistan. Editor-in-Chief M.Rafiq.
Sunday, June 8, 2008
Subscribe to:
Post Comments (Atom)
No comments:
Post a Comment