لاہور ۔ مسلم لیگ (ن) کے مرکزی رہنما و رکن قومی اسمبلی مخدوم جاوید ہاشمی نے کہا ہے کہ پارلیمنٹ کا ڈراپ سین ہونے والا ہے اگر عدیہ 12 مئی کو بحال نہ ہوئی تو شائد حکومت مزید پانچ دن بھی نہ چل سک ے۔ ہماری کوشش ہو گی کہ پیپلز پارٹی سے ا تحاد برقرار رہے مگر عدیلہ کی بحالی کیلئے کوئی سمجھوتہ نہیں کریں گے ۔ قوم سے کیا ہوا وعدہ پورا کریں گے اگر معزول ججزاور پی سی او کے تحت کام کرنے والے ججز اکٹھے عدالتوں میں بیٹھے تو قوم مایوسی کے عالم میں سوچن یپر مجبور ہو جائے گی کہ عدلیہ کی بحالی بھی این آر او کے تحت کی گئی ہے ۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے لاہور بار کونسل اور وکلاء ریلی سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔ مخدوم جوید ہاشمی جب خطاب کیلئے مائیک پر آئے تووکلاء نے پجوش انداز میں ان کا اسقبال کیا ان پرپھولوں کی پتیاں نچھاور کی گئی۔ ’’بہادر آدمی جاوید ہاشمی ، ہاشمی تیرے جانثار بے شمار بے شمار ‘‘ کے فلک شگاف نعروں سے بار روم گونجتا رہا ۔ مخدوم جاوید ہاشمی نے کہا کہ 12 مئی کو چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری سمیت تمام معزول ججز بحال ہو جائیں گے ۔ تاہم اگر ایسا نہ ہو سکا تو قوم مایوسی کے سمندر میں چلی جائے گی مگر اس سے قبل ہم عدلیہ کی بحالی میں رکاوٹیں پیدا کرنے والوں کو سمندر میں ڈبودیں گے ۔ ہماری ہر ممکن کوشش ہے کہ پیپلز پارٹی کے ساتھ اتحاد برقرار رہے تاہم عدلیہ 2 نومبر والی بحال ہو گی ۔ اس پر کسی قسم کا سمجھوتہ نہیں ہو گا ۔ ہمارا قوم سے بھی یہی وعدہ ہے ہم ڈکٹیٹر کے خلاف سیہ پلائی دیوار بن جائیں گے ۔ ہم انتخابات میں حصہ لیننے کا اصولی فیصلہ کر چکے تھے مگر جمہوریت کی بقاء اور مشرف کے حامیوں کو فری ہینڈ دینے کی بجائے انتخابات میں حصہ لیا ۔ عوام 18 فروری کو جنرل (ر) مشرف کو مسترد کردیا اور وہ بھیگی بلی بن گیا مگر بد قسمتی ہے چند غیر جمہوری سوچوں کے حامل عناصر کے تعاون کے بعد وہ پھر سے مضبوط ہورہا ہے ۔ ماضی میں اسمبلیاں صرف وزارتوں کے چکروںمیں رہی تھیں مگر موجودہ دور میں ایسا نہیں ہو گا گو کہ موجودہ پارلیمنٹ بھی غلام ہے جس کا میں بھی رکن ہوں ۔ اصل طاقت فوج کے پاس ہے یہ ہر دو میں کبھی یحیی ، ایوب ، ضیاء الحق، مشرف کی شکل میں اقتدار پر شب خون مارتے رہے ہیں جو سیاسی جماعت میڈیا کا پریشر برداشت نہیں کر نا چاہتی درحقیقت وہ حقیقی جمہوریت کی عملمدار نہیں ۔ وکلاء اور میڈیا کی طاقت ملک کی ترقی کیلئے خوش بختی کی علامت ہے ۔ عدلیہ کی بحالی کیلئے دوبئی ، انگلینڈ یا اسلام آباد کہیں بھی فیصلہ ہو وکلا ء اور میڈیا کی طاقت سے بد نیت عناصر پہلے ہی خوف کی علامت بن گئی ہے ۔ چور، ڈاکو موجودہ صورتحال میں خوفزدہ ہیں ۔ کالے کوٹ والوں نے جمہوریت کی شمع روشن کرنے کیلئے اپنا خون بھی بہا ہے جو رائیگاں نہیں جائے گا ۔ عدلیہ کی بحالی کے بغیر حقیقی طور پر انتقال عوامی نمائندوں کے سپرد نہیں ہو سکتا ۔ ماضی اس چیز کا گواہ ہے ۔ موجودہ دور میں میاں نواز شریف ہی ایسا لیڈر ہے جو وطن عزیز کو اپنے پاؤں پر کھڑا کر سکتا ہے ۔ قیام پاکستان کے بعد سے ہی فوج اقتدار پر قابض رہی ۔ بیورو کریسی اور وڈیرے اس کے آلہ کار بن گئے ۔ سکندر مرزا جیسے لوگوں نے اسمبلی توڑنے کا اختیار صدر کو دیا جو تاحال ہے ۔ وکلاء کی مضبوط تحریک کے باعث پمریت کمزور ہو رہی ہے ۔ تھوڑی سی مزید جدوجہد سے ملک سے ہمیشہ کیلئے آمریت کا خاتمہ ہو جائے گا ۔ وکلاء رہنماؤں کی جانب سے ججوں کی بحالی کیلئے مسلم لیگ (ن) پر دباؤ اور پی سی او ججوں کی بحالی کی صورت میں مسلم لیگ (ن) کو ججوں کی بحالی کی مخالف سیاسی پارٹیوں کی ساتھی سمجھا جائے گا پر مخدوم جاوید ہاشمی نے کہا کہ وکلاء برادری جس طرح مسلم لیگ (ن) پر دباؤ ڈالتی رہی ہے اسی طرح دوسری سیاسی جماعتوں پر بھی دباؤ ڈالے ۔
International News Agency in english/urdu News,Feature,Article,Editorial,Audio,Video&PhotoService from Rawalpindi/Islamabad,Pakistan. Editor-in-Chief M.Rafiq.
Friday, May 9, 2008
پارلیمنٹ کا ڈراپ سین ہونے والا ہے ١٢ مئی کو عدلیہ بحال نہ ہوئی تو حکومت شائد پانچ دن بھی نہ چل سکے ۔مخدوم جاوید ہاشمی
لاہور ۔ مسلم لیگ (ن) کے مرکزی رہنما و رکن قومی اسمبلی مخدوم جاوید ہاشمی نے کہا ہے کہ پارلیمنٹ کا ڈراپ سین ہونے والا ہے اگر عدیہ 12 مئی کو بحال نہ ہوئی تو شائد حکومت مزید پانچ دن بھی نہ چل سک ے۔ ہماری کوشش ہو گی کہ پیپلز پارٹی سے ا تحاد برقرار رہے مگر عدیلہ کی بحالی کیلئے کوئی سمجھوتہ نہیں کریں گے ۔ قوم سے کیا ہوا وعدہ پورا کریں گے اگر معزول ججزاور پی سی او کے تحت کام کرنے والے ججز اکٹھے عدالتوں میں بیٹھے تو قوم مایوسی کے عالم میں سوچن یپر مجبور ہو جائے گی کہ عدلیہ کی بحالی بھی این آر او کے تحت کی گئی ہے ۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے لاہور بار کونسل اور وکلاء ریلی سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔ مخدوم جوید ہاشمی جب خطاب کیلئے مائیک پر آئے تووکلاء نے پجوش انداز میں ان کا اسقبال کیا ان پرپھولوں کی پتیاں نچھاور کی گئی۔ ’’بہادر آدمی جاوید ہاشمی ، ہاشمی تیرے جانثار بے شمار بے شمار ‘‘ کے فلک شگاف نعروں سے بار روم گونجتا رہا ۔ مخدوم جاوید ہاشمی نے کہا کہ 12 مئی کو چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری سمیت تمام معزول ججز بحال ہو جائیں گے ۔ تاہم اگر ایسا نہ ہو سکا تو قوم مایوسی کے سمندر میں چلی جائے گی مگر اس سے قبل ہم عدلیہ کی بحالی میں رکاوٹیں پیدا کرنے والوں کو سمندر میں ڈبودیں گے ۔ ہماری ہر ممکن کوشش ہے کہ پیپلز پارٹی کے ساتھ اتحاد برقرار رہے تاہم عدلیہ 2 نومبر والی بحال ہو گی ۔ اس پر کسی قسم کا سمجھوتہ نہیں ہو گا ۔ ہمارا قوم سے بھی یہی وعدہ ہے ہم ڈکٹیٹر کے خلاف سیہ پلائی دیوار بن جائیں گے ۔ ہم انتخابات میں حصہ لیننے کا اصولی فیصلہ کر چکے تھے مگر جمہوریت کی بقاء اور مشرف کے حامیوں کو فری ہینڈ دینے کی بجائے انتخابات میں حصہ لیا ۔ عوام 18 فروری کو جنرل (ر) مشرف کو مسترد کردیا اور وہ بھیگی بلی بن گیا مگر بد قسمتی ہے چند غیر جمہوری سوچوں کے حامل عناصر کے تعاون کے بعد وہ پھر سے مضبوط ہورہا ہے ۔ ماضی میں اسمبلیاں صرف وزارتوں کے چکروںمیں رہی تھیں مگر موجودہ دور میں ایسا نہیں ہو گا گو کہ موجودہ پارلیمنٹ بھی غلام ہے جس کا میں بھی رکن ہوں ۔ اصل طاقت فوج کے پاس ہے یہ ہر دو میں کبھی یحیی ، ایوب ، ضیاء الحق، مشرف کی شکل میں اقتدار پر شب خون مارتے رہے ہیں جو سیاسی جماعت میڈیا کا پریشر برداشت نہیں کر نا چاہتی درحقیقت وہ حقیقی جمہوریت کی عملمدار نہیں ۔ وکلاء اور میڈیا کی طاقت ملک کی ترقی کیلئے خوش بختی کی علامت ہے ۔ عدلیہ کی بحالی کیلئے دوبئی ، انگلینڈ یا اسلام آباد کہیں بھی فیصلہ ہو وکلا ء اور میڈیا کی طاقت سے بد نیت عناصر پہلے ہی خوف کی علامت بن گئی ہے ۔ چور، ڈاکو موجودہ صورتحال میں خوفزدہ ہیں ۔ کالے کوٹ والوں نے جمہوریت کی شمع روشن کرنے کیلئے اپنا خون بھی بہا ہے جو رائیگاں نہیں جائے گا ۔ عدلیہ کی بحالی کے بغیر حقیقی طور پر انتقال عوامی نمائندوں کے سپرد نہیں ہو سکتا ۔ ماضی اس چیز کا گواہ ہے ۔ موجودہ دور میں میاں نواز شریف ہی ایسا لیڈر ہے جو وطن عزیز کو اپنے پاؤں پر کھڑا کر سکتا ہے ۔ قیام پاکستان کے بعد سے ہی فوج اقتدار پر قابض رہی ۔ بیورو کریسی اور وڈیرے اس کے آلہ کار بن گئے ۔ سکندر مرزا جیسے لوگوں نے اسمبلی توڑنے کا اختیار صدر کو دیا جو تاحال ہے ۔ وکلاء کی مضبوط تحریک کے باعث پمریت کمزور ہو رہی ہے ۔ تھوڑی سی مزید جدوجہد سے ملک سے ہمیشہ کیلئے آمریت کا خاتمہ ہو جائے گا ۔ وکلاء رہنماؤں کی جانب سے ججوں کی بحالی کیلئے مسلم لیگ (ن) پر دباؤ اور پی سی او ججوں کی بحالی کی صورت میں مسلم لیگ (ن) کو ججوں کی بحالی کی مخالف سیاسی پارٹیوں کی ساتھی سمجھا جائے گا پر مخدوم جاوید ہاشمی نے کہا کہ وکلاء برادری جس طرح مسلم لیگ (ن) پر دباؤ ڈالتی رہی ہے اسی طرح دوسری سیاسی جماعتوں پر بھی دباؤ ڈالے ۔
Subscribe to:
Post Comments (Atom)
No comments:
Post a Comment