International News Agency in english/urdu News,Feature,Article,Editorial,Audio,Video&PhotoService from Rawalpindi/Islamabad,Pakistan. Editor-in-Chief M.Rafiq.

Friday, May 9, 2008

جج بھی بحال کریں گے اور دوسرے مسائل بھی حل ہوں گے جیسے ہی لیڈر اشارہ کریں گے قومی اسمبلی کا اجلاس بلا لیا جائے گا۔وزیراعظم



لاہور۔ وزیر اعظم سید یوسف رضا گیلانی نے کہا ہے کہ عوام نے ہمیں عدلیہ کی آزادی ججوں کی بحالی اور معیشت کی بحالی سمیت تمام چیزوں کا مینڈیٹ دیا ہے ۔ ہماری اولین ترجیح ملک میں امن و امان اور اقتصادی بحران پر قابو پانا ہے ۔ججوں کا مسئلہ بھی حل ہو گا اور ہم دوسرے مسائل بھی حل کریں گے، لیڈر جیسے کہیں گے قومی اسمبلی کا اجلاس طلب کرلیا جائے گا ۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے وزیر اعظم منتخب ہونے کے بعد 3 روزہ دورے پر لاہور پہنچنے پر لاہور ایئرپورٹ پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا ۔ قبل ازیں وزیر اعظم کے طیارے نے لاہور ایئرپورٹ پر لینڈ کیا توان کا استقبال گورنر پنجاب لیفٹیننٹ جنرل (ر) خالد مقبول ، پنجاب کے سینئر صوبائی وزیر راجہ ریاض مسلم لیگ کے رہنما و صوبائی وزیر قانون رانا ثناء اللہ، صوبائی وزیر میاں مجتبی شجاع الرحمن ، منیر احمد ،سمیع اللہ اور پیپلز پارٹی کے دوسرے رہنماؤں نے کیا ۔ وزیر اعظم نے میڈیا سے مختصر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ججوں کی بحالی کیلئے قرار داد پر دونوں جماعتوں کے لیڈر غور کر رہے ہیں ۔ مجھے جیسے ہی اشارہ ملے گا قومی اسمبلی کا اجلاس بلا لوں گا ۔ اس سوال پر کہ کیا جج 12 مئی کو بحال ہو جائیں گے ۔انہوں نے کہا کہ آج دونوں لیڈر مل رہے ہیں ان کی جانب سے آؤٹ کم تو آجانے دیں آپ اطمینان رکھیں جج بھی بحال ہوں گے اور قوم سے کئے گئے دوسرے وعدے بھی پورے کئے جائیں گے ۔ حکومت کی 100 دن کی ترجیحات کے نتائج نہ آنے سے متعلق سوال کے جواب میں وزیر اعظم نے کہا کہ ابھی 100 دن پورے نہیں ہوئے اگر جج بحال ہوجائیں تو یہ بھی 100 دن کے ا ندر ہی ہوں گے ۔ صوبائی خود مختاری کا مسئلہ بھی ہے، طلبہ اور لیبر یونین کی بحالی بھی کرنی ہے، پیمرا کے سیاہ قوانین کا خاتمہ بھی کرنا ہے ،گندم کے بحران سے بھی نمٹنا ہے کم از کم ان سو دن کے اندر عوام کو آٹا ملنا تو شروع ہوجانا چاہیے ۔ بجلی کے بحران پر قابو پانے سے متعلق سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ یہ بحران اس قدر جلد حل نہیں ہوگا ۔میں اس وقت ہر بات کا تفصیلی جواب نہیں دے سکتا، انشاء اللہ تعالی ترجیحی بنیادوں پر امن و امان اور معیشت سمیت درپیش تمام مسائل کا حل کیا جائے گا ۔

No comments: