International News Agency in english/urdu News,Feature,Article,Editorial,Audio,Video&PhotoService from Rawalpindi/Islamabad,Pakistan. Editor-in-Chief M.Rafiq.

Friday, May 9, 2008

ہتھیار چھوڑ کر امن سے رہنے والوں کے ساتھ مذاکرات کیے جارہے ہیں ۔ترجمان دفتر خارجہ

اسلام آباد ۔ پاکستان نے کہا ہے کہ ہتھیار چھوڑ کر امن سے رہنے والوں کے ساتھ مذاکرات کیے جارہے ہیں ۔ حکومت پاکستان دہشت گردی اور انتہا پسندی کے خاتمے کے لئے سیاسی سماجی و معاشی بہتری اور فوجی حکمت عملی پر مشتمل پالیسی اختیار کیے ہوئے ہے جسے عالمی برادری کی حمایت حاصل ہے ۔ پاکستان مسئلہ کشمیر کا اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق حل چاہتا ہے ۔ گوانتا ناموبے جیل کے امریکی جنرل ہڈ پاکستان میں نہیں ہیں تاہم ان کی اسلام آباد میں تعیناتی پر عوامی جذبات سے آگاہ ہیں ۔ ان خیالا ت کا اظہار دفتر خارجہ کے ترجمان محمد صادق نے جمعرات کو ہفتہ وار پریس بریفنگ کے دوران مختلف سوالات کے جواب دیتے ہوئے کیا ۔ ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا تھا کہ دہشت گردی کے خلاف حکومت کی پالیسی تین نکاتی ہے جس میں سیاسی ، سماجی و معاشی بہتری اور فوجی حکمت عملی شامل ہے ۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کا موقف ہے کہ صرف فوجی ایکشن سے دہشت گردی کا خاتمہ ممکن نہیں لہذا حکومت ہتھیار پھینک کر اور تشدد کو ترک کر کے امن سے رہنے کے خواہشمند افراد سے مذاکرات کررہی ہے ۔ انہوں نے تاہم واضح کیا کہ اس پالیسی کے تناظر میں سیکورٹی کی ضروریات کو نظر انداز نہیں کیا جائے گا ۔ انہوں نے کہا کہ دہشت گردی کے خلاف ہماری پالیسی واضح ہے اور اسے عالمی برادری کی حمایت حاصل ہے ۔ ایک سوال پر انہوں نے کہا کہ ملکی پالیسیاں چند ہفتوں میں تبدیل نہیں ہوتیں بلکہ ملکی مفاد میں آہستہ آہستہ تبدیلی کی جاتی ہے ۔ ایک سوال پر ترجمان نے واضح کیا کہ حکومت پاکستان مسئلہ کشمیر کا حل اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق چاہتی ہے اور پاکستان بھارت اور کشمیریوں کے مذاکرات کے نتیجے میں مسئلہ کا حل ڈھونڈا جا سکتا ہے ۔ انہوں نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ گوانتاناموبے میں تعینات امریکی جنرل ہڈ کی پاکستان میں تعیناتی کی رپورٹ میڈیا میں آئی ہے ۔ وہ اس وقت پاکستان میں نہیں تاہم ان کی یہاں پاکستان میں تعیناتی پر عوامی جذبات سے آگاہ ہیں اور توقع ہے کہ یہ مسئلہ حل کرلیا جائے گا ۔ مغوی پاکستانی سفیر طارق عزیز الدین کے بارے میں انہوں نے بتایا کہ معاملے حساسیت کے پیش نظر وہ زیادہ معلومات دینے سے قاصر ہیں تاہم طارق عزیز الدین خریت سے ہیں اور امید کی جاتی ہے کہ وہ جلد رہا ہو جائیں گے ۔ انہوں نے ایک اور سوال پر کہا کہ پاک امریکہ تعلقات نہ صرف پاکستان بلکہ امرکیہ اور اس خطے کے مفاد میں بھی ہیں ۔ انہوں نے مزید کہا کہ خارجہ پالیسی کا تعین حکومت کرتی ہے اور وزارت خارجہ اس پر عملدرآمد کراتی ہے ۔ افغانستان میں مزید امریکی فوجیوں کی تعیناتی کے سوال پر محمد صادق کا کہنا تھا کہ یہ افغانستان اور امریکہ کا مسئلہ ہے ۔ ممبئی میں پاکستانی سفارتخانے کے لئے بلڈنگ بننے کی رپورٹس پر تبصرہ کرتے ہوئے ترجمان نے بتایا کہ ممبئی میں قونصل خانے کے لئے ابھی کوئی عمارت نہیں لی گئی تاہم بھارت میں پاکستان ہائی کمیشن کی ایک ٹیم جلد جگہ کے حصول کے لئے ممبئی کا دورہ کریگی ۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کی طرف سے جناح ہاؤس ممبئی کو حوالے کرنے کی دو خراست ابھی تک موجود ہے ۔ انہوں نے کہا کہ جونہی مناسب جگہ یا عمارت ملی پاکستان ممبئی میں قونصل خانہ کھولے گا ۔ بھارت میں ایک اور پاکستانی کی ہلاکت پر انہوں نے بتایا کہ ان کے بارے میں ابھی بہت معلومات حاصل کرنا باقی ہیں کیونکہ ابھی تک یہ معلوم نہیں ہوا کہ وہ بھارت میں کیسے داخل ہوا تاہم امرتسر کی جیل میں قید تھا اور 26اپریل کو بھارت کے ایک ہسپتال میں جاں بحق ہوا ۔ اس کی میت پاکستان لانے کے لئے بھارتی حکام سے رابطے میں ہیں ۔

No comments: