اسلام آباد ۔ سپریم کورٹ بار کے صدر بیرسٹر اعتزاز احسن نے کہا ہے کہ 3 نومبر کے تمام اقدامات غیر آئینی تھے اور آئین کی نظر میں کوئی اقدام یا تو آئینی ہو سکتا ہے یا غیر آئینی ماورائے آئین اقدام کی کوئی اصطلاع قابل قبول نہیں ہو سکتی ۔ ایک انٹرویو میں انہوں نے کہا کہ کسی فرد واحد کو یہ اختیار نہیں کہ وہ اعلیٰ عدلیہ کے ججوں کو برطرف کر سکے ۔ انہوں نے کہا کہ قرار داد کا مسودہ تیار ہو چکا ہے جس کے تحت ججوں کو غیر مشروط طور پر بحال کیا جانا چاہئے اس کے بعد اگر پارلیمنٹ کوئی آئینی پیکج لانا چاہے تو یہ اس کا حق ہے ۔ اعتزاز احسن نے کہا کہ عوام کی خواہش کے برعکس عدلیہ کی آزادی پر قدغن عائد کرنا درست اقدام نہیں ہو گا ۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ ضمنی انتخابات میں وہ ضرور حصہ لیں گے ۔
International News Agency in english/urdu News,Feature,Article,Editorial,Audio,Video&PhotoService from Rawalpindi/Islamabad,Pakistan. Editor-in-Chief M.Rafiq.
Subscribe to:
Post Comments (Atom)
No comments:
Post a Comment