اسلام آباد ۔ صدر پرویز مشرف سے اتوار کو گالف کلب بھوربن میں فوج کے سربراہ جنرل اشفاق پرویز کیانی نے اہم ملاقات کی ۔ قومی سلامتی ‘صوبہ سرحد اور قبائلی علاقوں کی صورت حال سے متعلق امور پر تبادلہ خیال ہوا ۔ چیف آف آرمی سٹاف نے سربراہ مملکت کو سوات اور ہنگو میں سیکورٹی فورسز کے جاری آپریشن کی تفصیلات سے بھی آگاہ کیا ۔ دہشت گردی اور انتہا پسندی کے خاتمے سے متعلق امور پر بھی گفتگو ہوئی ۔ دونوں رہنماؤں نے اس عزم کا اعادہ کیا کہ ملکی سلامتی کے حوالے سے ممکنہ خطرات کا متحد ہو کر مقابلہ کیا جائے گا۔فوج کے سربراہ نے سربراہ مملکت کو بتایاکہ ہنگو میں عسکریت پسندوں کے خلاف کامیابی سے آپریشن جاری ہے ۔ 60 سے زائد جنگجوؤں کو گرفتار کیا جا چکا ہے ۔ آپریشن کے حوالے سے حکومتی حکمت عملی پر عمل کیا جارہا ہے ۔ جس کے تحت پہلے مذاکرات کیے جاتے ہیں ۔ ناگزیر صورت حال میں طاقت کے استعمال کو آخری آپشن کے طورپر استعمال کیا جاتا ہے ۔ صدر مملکت کو آگاہ کیا گیا ہے کہ ہنگو میں سرحد حکومت کی درخواست پرآپریشن شروع کیا گیا ہے ملاقات میںپاک افغان صورت حال باجوڑ کے واقعہ کے حوالے سے تحقیقاتی رپورٹ سے متعلق امور پر بھی گفتگو ہوئی ۔ صدرمملکت نے واضح کیا کہ پاکستان کی سرحدات کے اندر کسی غیر ملکی فوج کے آپریشن کی اجازت نہیں دی جائے گی پاکستان کی سیکورٹی فورسز خود کارروائی کریں گی ۔ غیر ملکیوں کونکالنے کے لیے سیکورٹی فورسز اپنی کاروائی جاری رکھیں گی ۔ ان جنگجوؤں کو ہتھیار ڈالنا ہوگا یا پھر علاقہ چھوڑ کر جانا ہو گا۔
International News Agency in english/urdu News,Feature,Article,Editorial,Audio,Video&PhotoService from Rawalpindi/Islamabad,Pakistan. Editor-in-Chief M.Rafiq.
Sunday, July 20, 2008
صدر پرویزمشرف سے چیف آف آرمی سٹاف جنرل اشفاق پرویز کیانی کی ملاقات
اسلام آباد ۔ صدر پرویز مشرف سے اتوار کو گالف کلب بھوربن میں فوج کے سربراہ جنرل اشفاق پرویز کیانی نے اہم ملاقات کی ۔ قومی سلامتی ‘صوبہ سرحد اور قبائلی علاقوں کی صورت حال سے متعلق امور پر تبادلہ خیال ہوا ۔ چیف آف آرمی سٹاف نے سربراہ مملکت کو سوات اور ہنگو میں سیکورٹی فورسز کے جاری آپریشن کی تفصیلات سے بھی آگاہ کیا ۔ دہشت گردی اور انتہا پسندی کے خاتمے سے متعلق امور پر بھی گفتگو ہوئی ۔ دونوں رہنماؤں نے اس عزم کا اعادہ کیا کہ ملکی سلامتی کے حوالے سے ممکنہ خطرات کا متحد ہو کر مقابلہ کیا جائے گا۔فوج کے سربراہ نے سربراہ مملکت کو بتایاکہ ہنگو میں عسکریت پسندوں کے خلاف کامیابی سے آپریشن جاری ہے ۔ 60 سے زائد جنگجوؤں کو گرفتار کیا جا چکا ہے ۔ آپریشن کے حوالے سے حکومتی حکمت عملی پر عمل کیا جارہا ہے ۔ جس کے تحت پہلے مذاکرات کیے جاتے ہیں ۔ ناگزیر صورت حال میں طاقت کے استعمال کو آخری آپشن کے طورپر استعمال کیا جاتا ہے ۔ صدر مملکت کو آگاہ کیا گیا ہے کہ ہنگو میں سرحد حکومت کی درخواست پرآپریشن شروع کیا گیا ہے ملاقات میںپاک افغان صورت حال باجوڑ کے واقعہ کے حوالے سے تحقیقاتی رپورٹ سے متعلق امور پر بھی گفتگو ہوئی ۔ صدرمملکت نے واضح کیا کہ پاکستان کی سرحدات کے اندر کسی غیر ملکی فوج کے آپریشن کی اجازت نہیں دی جائے گی پاکستان کی سیکورٹی فورسز خود کارروائی کریں گی ۔ غیر ملکیوں کونکالنے کے لیے سیکورٹی فورسز اپنی کاروائی جاری رکھیں گی ۔ ان جنگجوؤں کو ہتھیار ڈالنا ہوگا یا پھر علاقہ چھوڑ کر جانا ہو گا۔
Subscribe to:
Post Comments (Atom)
No comments:
Post a Comment