راولپنڈی۔ جماعت اسلامی پاکستان کے سربراہ قاضی حسین احمد نے کہا ہے کہ عوام ، قرآن پاک کے نظام کی بالادستی کے لیے اٹھ کھڑے ہوں ۔ باطل نے سرنگوں ہونا ہے قرآن کے نظام کے غلبے کے لیے حکومت بنانا شریعت کا تقاضا ہے ۔ اللہ کے سوا کسی کو سپر طاقت تسلیم نہیں کرتے ۔ خیر کی طرف بلانے والے لوگ ہیں ۔ عدل وانصاف پر مبنی نظام کا قیام قوم پر فرض ہے ۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے اتوار کی صبح لیاقت باغ راولپنڈی میں جماعت اسلامی کے تحت فہم قرآن کی اختتامی کلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔ قاضی حسین احمد نے جہاد امت پر فرض ہے ۔ دین حق ہی سے پریشانیوں ، مصیبتوں نفرتوں اور تعصبات کا علاج ممکن ہے ۔ دین انسانوں کو آپس میں جوڑتا ہے بھائی بھائی والا دین ہے جو ہر قسم کے تصبات سے پاک ہے ۔ اللہ کا راستہ ہی فخر اور فلاح کا مقام ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں قرآن کے پیغام کوگھر گھر گلی گلی کوچے پھیلانا ہے ۔ یہ عظیم کام ہے جسے ادا کرنا ہمارا فرض ہے ۔عدل وانصاف کا نظام قائم کرنا ہماری ذمہ داری ہے ۔ حق و باطل کی اس کشمکش میں باطل کو سرنگوں اور نامراد ہونا ہے ۔ ہم اللہ کے سوا کسی کو سپر طاقت نہیں مانتے ۔ اسی سے مدد کے طلبگار ہیں ۔ اللہ کے بھروسے پر میدان میں ہیں ۔ قرآن کے نور اور سیرت محمدی ﷺ کو اپنانے سے کسی کاکوئی خوف نہیںر ہتا ۔ امت کی طرز زندگی مسلسل جدوجہد کا نام ہے۔ دین اسلام ہر دور کے لیے مکمل ضابطہ حیات ہے ۔ ہر دور میں انسانی معاملات اور مسائل کا حل پیش کیا ۔ ہردور میں نیا باب سامنے آیا ۔قرآن پاک کی صورت میں ہمارے پاس روشن تعلیمات موجود موجود ہیں قرآن کی محبت ہی سے دلوںکو روشن کرنا ہے ملک کے طول وعرض میں اس پیغام کو عام کرنا ہے ۔ ملک کا نظام تبدیل کرنا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ہم قرآن پاک کے نظام ہی کو ملک کا بالادست نظام بنانا چاہتے ہیں دنیا میں اسلام کی بالادستی چاہتے ہیں عوام کو چاہیے کہ ان لوگوں کا ساتھ دیں جو قرآن کے نظام کی بالادستی کے لیے جدوجہد کررہے ہیں ۔ امت کی حیثیت سے یہ ہماری ذمہ داری ہے ہم خیر کی طرف بلانے والے لوگ ہیں۔نیکیوں کو پھیلانا ہے ۔ یہ کام تنہا نہیں ہو سکتا ۔ مل کر کام کرنے اور اجتماعیت کے بغیر اسلام کا تصور نہیں ہے ۔باطل کے خلاف مل کر جدوجہد کرنا ہے حق نے غالب ہونا ہے دین ہی کو سربلندی حاصل ہو گی ۔ قرآن وسنت کے پیغام ہی میں انسانیت کی ترقی اور فلاح ممکن ہے فلاح کا راستہ متعین کردیا گیا ہے ۔ انہوں نے کہاکہ قرآن کے نظام کو غالب کرنے حکومت بنانا شریعت کا تقاضا ہے ۔ علامہ اقبال ملا کے خلاف نہیں تھے بلکہ وہ اس ملا کے خلاف تھے جو زندگی کی کشمکش سے گریزاں ہے ۔ اس سے بھاگتا اور پناہ چاہتا ہے ۔قاضی حسین احمد نے کہا کہ قرآن ، جدوجہد سکھاتا ہے قربانیوں کے لیے تیار کرتا ہے ۔ عدل وانصاف کے نظام ، ہر طرح کے ظلم ، استحصال ، سرمایہ دار انہ ،جاگیردارانہ نظام کی نفی کرتا ہے قاضی حسین احمد نے کہا کہ حق نے غالب آنا ہے ۔ باطل نے فنا ہونا ہے ۔ باطل انسانیت کو ذلیل ورسوا کرنا چاہتا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں باطل نظام کے خلاف اٹھ کھڑا ہونا چاہیے قرآن فہم کی کلاسیں لیاقت باغ میں 8 روز تک جاری رہیں ۔ پروفیسرعرفان احمد نے قرآن پاک کے مختلف حصوں کے دروس دئیے
International News Agency in english/urdu News,Feature,Article,Editorial,Audio,Video&PhotoService from Rawalpindi/Islamabad,Pakistan. Editor-in-Chief M.Rafiq.
Sunday, July 20, 2008
اللہ کے سوا کسی کو سپر طاقت تسلیم نہیں کرتے ، عوام ، قرآن پاک کے نظام کی بالادستی کے لیے اٹھ کھڑے ہوں ۔قاضی حسین احمد
راولپنڈی۔ جماعت اسلامی پاکستان کے سربراہ قاضی حسین احمد نے کہا ہے کہ عوام ، قرآن پاک کے نظام کی بالادستی کے لیے اٹھ کھڑے ہوں ۔ باطل نے سرنگوں ہونا ہے قرآن کے نظام کے غلبے کے لیے حکومت بنانا شریعت کا تقاضا ہے ۔ اللہ کے سوا کسی کو سپر طاقت تسلیم نہیں کرتے ۔ خیر کی طرف بلانے والے لوگ ہیں ۔ عدل وانصاف پر مبنی نظام کا قیام قوم پر فرض ہے ۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے اتوار کی صبح لیاقت باغ راولپنڈی میں جماعت اسلامی کے تحت فہم قرآن کی اختتامی کلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔ قاضی حسین احمد نے جہاد امت پر فرض ہے ۔ دین حق ہی سے پریشانیوں ، مصیبتوں نفرتوں اور تعصبات کا علاج ممکن ہے ۔ دین انسانوں کو آپس میں جوڑتا ہے بھائی بھائی والا دین ہے جو ہر قسم کے تصبات سے پاک ہے ۔ اللہ کا راستہ ہی فخر اور فلاح کا مقام ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں قرآن کے پیغام کوگھر گھر گلی گلی کوچے پھیلانا ہے ۔ یہ عظیم کام ہے جسے ادا کرنا ہمارا فرض ہے ۔عدل وانصاف کا نظام قائم کرنا ہماری ذمہ داری ہے ۔ حق و باطل کی اس کشمکش میں باطل کو سرنگوں اور نامراد ہونا ہے ۔ ہم اللہ کے سوا کسی کو سپر طاقت نہیں مانتے ۔ اسی سے مدد کے طلبگار ہیں ۔ اللہ کے بھروسے پر میدان میں ہیں ۔ قرآن کے نور اور سیرت محمدی ﷺ کو اپنانے سے کسی کاکوئی خوف نہیںر ہتا ۔ امت کی طرز زندگی مسلسل جدوجہد کا نام ہے۔ دین اسلام ہر دور کے لیے مکمل ضابطہ حیات ہے ۔ ہر دور میں انسانی معاملات اور مسائل کا حل پیش کیا ۔ ہردور میں نیا باب سامنے آیا ۔قرآن پاک کی صورت میں ہمارے پاس روشن تعلیمات موجود موجود ہیں قرآن کی محبت ہی سے دلوںکو روشن کرنا ہے ملک کے طول وعرض میں اس پیغام کو عام کرنا ہے ۔ ملک کا نظام تبدیل کرنا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ہم قرآن پاک کے نظام ہی کو ملک کا بالادست نظام بنانا چاہتے ہیں دنیا میں اسلام کی بالادستی چاہتے ہیں عوام کو چاہیے کہ ان لوگوں کا ساتھ دیں جو قرآن کے نظام کی بالادستی کے لیے جدوجہد کررہے ہیں ۔ امت کی حیثیت سے یہ ہماری ذمہ داری ہے ہم خیر کی طرف بلانے والے لوگ ہیں۔نیکیوں کو پھیلانا ہے ۔ یہ کام تنہا نہیں ہو سکتا ۔ مل کر کام کرنے اور اجتماعیت کے بغیر اسلام کا تصور نہیں ہے ۔باطل کے خلاف مل کر جدوجہد کرنا ہے حق نے غالب ہونا ہے دین ہی کو سربلندی حاصل ہو گی ۔ قرآن وسنت کے پیغام ہی میں انسانیت کی ترقی اور فلاح ممکن ہے فلاح کا راستہ متعین کردیا گیا ہے ۔ انہوں نے کہاکہ قرآن کے نظام کو غالب کرنے حکومت بنانا شریعت کا تقاضا ہے ۔ علامہ اقبال ملا کے خلاف نہیں تھے بلکہ وہ اس ملا کے خلاف تھے جو زندگی کی کشمکش سے گریزاں ہے ۔ اس سے بھاگتا اور پناہ چاہتا ہے ۔قاضی حسین احمد نے کہا کہ قرآن ، جدوجہد سکھاتا ہے قربانیوں کے لیے تیار کرتا ہے ۔ عدل وانصاف کے نظام ، ہر طرح کے ظلم ، استحصال ، سرمایہ دار انہ ،جاگیردارانہ نظام کی نفی کرتا ہے قاضی حسین احمد نے کہا کہ حق نے غالب آنا ہے ۔ باطل نے فنا ہونا ہے ۔ باطل انسانیت کو ذلیل ورسوا کرنا چاہتا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں باطل نظام کے خلاف اٹھ کھڑا ہونا چاہیے قرآن فہم کی کلاسیں لیاقت باغ میں 8 روز تک جاری رہیں ۔ پروفیسرعرفان احمد نے قرآن پاک کے مختلف حصوں کے دروس دئیے
Subscribe to:
Post Comments (Atom)
No comments:
Post a Comment