اسلام آباد ۔ آئی ایس ائی کے سابق سربراہ جنرل(ر) حمید گل نے کہا ہے کہ پرویز مشرف نے اتحادیوں کو قبائلی علاقوں میں طالبان کے خلاف کارروائی کی اجازت دے رکھی ہے ‘ پارلیمنٹ ایک مجمسہ ہے جس میں جان ہے نہ کوئی اختیار ہے اتحادی افواج عراق وافغانستان میں بری طرح پھنس چکی ہے حکمران امریکی ایجنڈے کو لے کر چل رہے ہیں جو کہ ملک وقوم کے لیے خطرناک ہے ۔ پاکستان امریکہ کے سامنے ڈٹ جائے تو امریکی دھمکیاں ہمیشہ کے لیے بند ہوجائیں گی۔پاکستان ایک ایسی بیوہ کی ماند ہے جس کا نہ کوئی سہارا اور نہ ہی سرپرست ہو تا ہے جو اس کی عزت وناموس اوروسائل کی نگہبانی کرسکے آج وائس آف جرمنی سے ایک انٹرویو میں حمید گل نے کہا کہ پاکستان اللہ کے فضل سے وسائل سے مالا مال ہے مگر اس کی مثال بیوہ کی ہے انہوں نے کہاکہ پاکستان کے وسائل کو ڈھونڈ نکالنے کے لیے قومی جذبے کی ضرورت ہے ۔ پارلیمنٹ کے بارے میں انہوں نے کہا کہ یہ محض ایک مجمسہ اور شوپیس ہے جس میں نہ جان ہے نہ کوئی اختیار ہے ۔ شاید ہمارے حکمران امریکی ایجنڈے پر عمل پیرا ہیں ۔ یہی وجہ ہے کہ وہ سرحدی صورت حال پر کوئی پریشان نہیں ہیں ایسا لگتا ہے کہ پرویز مشرف نے اپنے اتحادیوں کو قبائلی علاقوں میں طالبان کے خلاف سخت کارروائی کی اجازت دے رکھی ہے ۔ ایسا لگتا ہے کہ وہ لوگ جو سرحدوں کے محافظ ہیںانہوں نے غیر ملکی حملہ آوروں کے لیے تمام دروازے کھول رکھے ہیں جبکہ عوام اس صورت حال پر بہت پریشان ہیں ۔ اس صورت حال میں کشیدگی اور مزاحمت دن بدن بڑھ رہی ہے اس سوال پر کہ اگر اتحادی افواج قبائلی علاقوں پر حملہ کرتی ہیں تو پاکستان کا کیا ردعمل ہوناچاہیے جواب میں حمید گل نے کہا کہ اگر پاکستان امریکہ کے سامنے کھڑا ہونے کا فیصلہ کرلیتا ہے تو واشنگٹن کبھی بھی اسلام آباد کو دھمکانے کا اہل نہیں رہے گا انہوں نے کہا کہ اتحادی افواج افغانستان اور عراق میں پھنس چکی ہیں ان کے وہاں سے نکلنے کے تمام راستے بند ہو چکے ہیں ۔ اس صورت حال میں وہ کیسے پاکستان پر حملہ کرنے کا سوچ سکتے ہیں کیونکہ پاکستان عراق اور افغانستان سے زیادہ طاقت ور اور مضبوط ہے ۔ انہوں نے کہا کہ سیاسی حکمرانوں نے آرمی چیف کو بریفنگ کے لیے اسلام آباد مدعو کیا اور بڑی ہوشیاری سے فوجی کارروائی کی تمام ذمہ داری انہیں سونپ دی حالانکہ حقیقت میں فاٹا کا مسئلہ عالمی اور سیاسی نوعیت کا ہے مگر حکمرانوں نے اس کی تمام ذمہ داری آرمی چیف پر ڈال کر خود کو بری الذمہ کرلیاہے ۔ایسا کرکے انہوں نے اپنے لیے خطرہ مول لے لیا ہے کیونکہ اگر امریکہ پاکستان کے قبائلی علاقوںپر حملہ کرتا ہے تو آرمی یا تو سیاسی فیصلوں کا اختیار حاصل کرنے کے لیے خود حکومت سنبھال لے گی یا پھر الگ ہو جائے گی اور لڑے گی نہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہم بہت سی مشکلات کا سامنا کررہے ہیں تاہم امید ہے کہ ہم بہت جلد اس صورت حال پر قابوپالیں گے۔
International News Agency in english/urdu News,Feature,Article,Editorial,Audio,Video&PhotoService from Rawalpindi/Islamabad,Pakistan. Editor-in-Chief M.Rafiq.
Sunday, July 20, 2008
پرویز مشرف نے اتحادیوں کو قبائلی علاقوں میں طالبان کے خلاف کارروائی کی اجازت دے رکھی ہے ۔جنرل(ر) حمید گل
اسلام آباد ۔ آئی ایس ائی کے سابق سربراہ جنرل(ر) حمید گل نے کہا ہے کہ پرویز مشرف نے اتحادیوں کو قبائلی علاقوں میں طالبان کے خلاف کارروائی کی اجازت دے رکھی ہے ‘ پارلیمنٹ ایک مجمسہ ہے جس میں جان ہے نہ کوئی اختیار ہے اتحادی افواج عراق وافغانستان میں بری طرح پھنس چکی ہے حکمران امریکی ایجنڈے کو لے کر چل رہے ہیں جو کہ ملک وقوم کے لیے خطرناک ہے ۔ پاکستان امریکہ کے سامنے ڈٹ جائے تو امریکی دھمکیاں ہمیشہ کے لیے بند ہوجائیں گی۔پاکستان ایک ایسی بیوہ کی ماند ہے جس کا نہ کوئی سہارا اور نہ ہی سرپرست ہو تا ہے جو اس کی عزت وناموس اوروسائل کی نگہبانی کرسکے آج وائس آف جرمنی سے ایک انٹرویو میں حمید گل نے کہا کہ پاکستان اللہ کے فضل سے وسائل سے مالا مال ہے مگر اس کی مثال بیوہ کی ہے انہوں نے کہاکہ پاکستان کے وسائل کو ڈھونڈ نکالنے کے لیے قومی جذبے کی ضرورت ہے ۔ پارلیمنٹ کے بارے میں انہوں نے کہا کہ یہ محض ایک مجمسہ اور شوپیس ہے جس میں نہ جان ہے نہ کوئی اختیار ہے ۔ شاید ہمارے حکمران امریکی ایجنڈے پر عمل پیرا ہیں ۔ یہی وجہ ہے کہ وہ سرحدی صورت حال پر کوئی پریشان نہیں ہیں ایسا لگتا ہے کہ پرویز مشرف نے اپنے اتحادیوں کو قبائلی علاقوں میں طالبان کے خلاف سخت کارروائی کی اجازت دے رکھی ہے ۔ ایسا لگتا ہے کہ وہ لوگ جو سرحدوں کے محافظ ہیںانہوں نے غیر ملکی حملہ آوروں کے لیے تمام دروازے کھول رکھے ہیں جبکہ عوام اس صورت حال پر بہت پریشان ہیں ۔ اس صورت حال میں کشیدگی اور مزاحمت دن بدن بڑھ رہی ہے اس سوال پر کہ اگر اتحادی افواج قبائلی علاقوں پر حملہ کرتی ہیں تو پاکستان کا کیا ردعمل ہوناچاہیے جواب میں حمید گل نے کہا کہ اگر پاکستان امریکہ کے سامنے کھڑا ہونے کا فیصلہ کرلیتا ہے تو واشنگٹن کبھی بھی اسلام آباد کو دھمکانے کا اہل نہیں رہے گا انہوں نے کہا کہ اتحادی افواج افغانستان اور عراق میں پھنس چکی ہیں ان کے وہاں سے نکلنے کے تمام راستے بند ہو چکے ہیں ۔ اس صورت حال میں وہ کیسے پاکستان پر حملہ کرنے کا سوچ سکتے ہیں کیونکہ پاکستان عراق اور افغانستان سے زیادہ طاقت ور اور مضبوط ہے ۔ انہوں نے کہا کہ سیاسی حکمرانوں نے آرمی چیف کو بریفنگ کے لیے اسلام آباد مدعو کیا اور بڑی ہوشیاری سے فوجی کارروائی کی تمام ذمہ داری انہیں سونپ دی حالانکہ حقیقت میں فاٹا کا مسئلہ عالمی اور سیاسی نوعیت کا ہے مگر حکمرانوں نے اس کی تمام ذمہ داری آرمی چیف پر ڈال کر خود کو بری الذمہ کرلیاہے ۔ایسا کرکے انہوں نے اپنے لیے خطرہ مول لے لیا ہے کیونکہ اگر امریکہ پاکستان کے قبائلی علاقوںپر حملہ کرتا ہے تو آرمی یا تو سیاسی فیصلوں کا اختیار حاصل کرنے کے لیے خود حکومت سنبھال لے گی یا پھر الگ ہو جائے گی اور لڑے گی نہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہم بہت سی مشکلات کا سامنا کررہے ہیں تاہم امید ہے کہ ہم بہت جلد اس صورت حال پر قابوپالیں گے۔
Subscribe to:
Post Comments (Atom)
No comments:
Post a Comment