٭۔ ۔ ۔ تمام معزول جج سابقہ حیثیتوں میں بحال نہ ہوئے تو ملتان سے صدارتی کیمپ آفس راولپنڈی کی طرف لانگ مارچ ہوگا
ساہیوال۔ سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن کے صدر چودھری اعتزاز احسن نے کہا ہے کہ ساٹھ ججوں کو معزول کرکے گرفتار کرنا آئینی وقانونی ہی نہیں تعزیرات پاکستان کے تحت فوجداری جرم ہے جس میں پرویز مشرف کو ہتھکڑی لگنی چاہئے۔ اعلان مری کے بعد ہمیں یقین ہے کہ تمام معزول ججوں کو بحال کرکے کام کرنے دیا جائے گا جس کے بعد پرویز مشرف کی آمریت کی سرپرستی کرنے والے ممالک کو علم ہوجائے گا کہ پاکستان میں اب عوام کی حکومت ہے نہ کہ فرد واحد کی شخصی حکومت۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے ڈسٹرکٹ بار ساہیوال سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ چودھری اعتزاز احسن نے کہا کہ ہماری بدقسمتی یہ ہے کہ محلہ کا غنڈہ پاکستان کا غنڈہ بن گیا ہے جس نے ظلم کی انتہا کرتے ہوئے معزول ججوں کے ساتھ ان کے بیوی بچوں کو بھی قید کئے رکھا۔ انہوں نے کہا کہ اگر معزول ججوں بشمول چیف جسٹس افتخار محمد چودھری کو 3نومبر سے قبل کی حیثیت میں بحال نہ کیا گیا تو وکلاء پر لانگ مارچ لازم ہوجائے گا۔ انہوں نے کہا کہ اس لانگ مارچ کی ابتداء نومنتخب وزیراعظم سید یوسف رضا گیلانی کے شہر ملتان سے ہوگی۔ بلوچستان اور سندھ کے معزول جج صاحبان ملتان پہنچیں گے جہاں پر ملک بھر کے وکلاء ان کا استقبال کریں گے۔ جس کے بعد لانگ مارچ کے شرکاء ساہیوال اور اوکاڑہ سے ہوتے ہوئے لاہور پہنچیں گے جہاں سے ہم صدارتی کیمپ آفس راولپنڈی کی طرف مارچ کریں گے۔ صوبہ سرحد، آزاد کشمیر کے وکلاء لانگ مارچ کے سلسلہ میں اسلام آباد پہنچیں گے جہاں سے راولپنڈی صدارتی کیمپ آفس کی طرف مارچ ہوگا ۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان بھر کی تاجر تنظیموں نے وکلاء سے یکجہتی اور ججز کی بحالی کی کال پر احتجاجا مکمل شٹر ڈاؤن کی پیشکش کی ہے۔
No comments:
Post a Comment