ڈاکٹر ارباب غلام رحیم اور شیر افگن نیازی کے ساتھ پیش آنے والے واقعات اسی عوامی احتساب کا حصہ ہیں
صحافتی تنظیموں کے درمیان کراچی سے تعلق رکھنے والی سابقہ حکمران اتحادی جماعت ایم کیو ایم کے خلاف بھرپور احتجاج کیلئے مشاورت
ٹی وی پروگرامات میں ایم کیو ایم کے خلاف تنقید کی جاتی ہے تو کراچی اور حیدرآباد میں چینلز بند کردئے جاتے ہیں
اسلام آباد/کراچی ۔ عوام کی جانب سے سابقہ حکومت کے اتحادیوں کے خلاف از خود کارروائی کرنے کے رجحان سے مسلم لیگ(ق) سمیت دیگر سابقہ حکمراں جماعتوں کے رہنماؤں میں خوف وہراس پھیل گیا ہے اور انہوں نے اپنی سرگرمیاں محدود کردی ہیں۔سندھ اسمبلی میں ارباب رحیم کی جوتوں سے پٹائی کے بعد لاہور میں سابق وفاقی وزیر شیر افگن نیازی کے ساتھ پیش آنے والا واقعہ سابق حکمران جماعت کے رہنماؤں کیلئے سخت پریشانی کا باعث ہے۔اسلام آباد میں مختلف صحافتی تنظیموں کے درمیان کراچی سے تعلق رکھنے والی سابقہ حکمران اتحادی جماعت ایم کیو ایم کے خلاف بھرپور احتجاج کیلئے مشاورت ہورہی ہے۔سینئیر صحافیوں کا کہنا ہے کہ جب بھی ٹی وی پروگرامات میں ایم کیو ایم کے خلاف تنقید کی جاتی ہے تو کراچی اور حیدرآباد میں چینلز بند کردئے جاتے ہیں۔پیر کو بھی نجی ٹی وی کے پروگرام کیپیٹل ٹاک میں صرف کراچی میں کیبل ٹی وی نشریات بند کرادی گئیں جبکہ بعدازاں انتظامیہ پر دباؤ ڈال کر پروگرام ایڈٹ بھی کرادیا گیا۔اس صورتحال پر صحافیوں نے سخت احتجاج کیا ہے اور اس بات پر غور کیا جارہا ہے کہ اسلام آباد آنے والے ایم کیو ایم کے رہنماؤں کا نہ صرف مستقل بائیکاٹ کیا جائے بلکہ ان کے خلاف مظاہرے بھی کئے جائیں گے۔ایک سیاسی تجزیہ نگار نے ’’ثناء نیوز‘‘ کو بتایا کہ سابقہ حکومت سے تنگ عوام کا پیمانہ اب لبریز ہوگیا ہے اسلئے انہوں نے خود احتساب کرنا شروع کردیا ہے۔ڈاکٹر ارباب غلام رحیم اور شیر افگن نیازی کے ساتھ پیش آنے والے واقعات اسی عوامی احتساب کا حصہ ہیں اور ق لیگ اور اسکے اتحادیوں کو بھی آئندہ چند روز میں اس طرح کی صورتحال کا سامنا ہوسکتا ہے۔انہوں نے مزید بتایا کہ عوامی احتساب کی ایک وجہ یہ بھی ہے کہ پیپلز پارٹی کی جانب سے اب تک سابقہ حکمرانوں کے احتساب کا عندیہ نہیں دیا گیا ہے جس سے عوام میں مایوسی بڑھ رہی ہے۔انہوں نے اس سلسلے میں خصوصاً اٹارنی جنرل ملک قیوم کا نام لیا جو اب بھی اپنے عہدے پر برقرار ہیں حالانکہ عدالتی بحران کے حوالے سے وہ عوام میں ناپسندیدہ سمجھے جاتے ہیں۔
International News Agency in english/urdu News,Feature,Article,Editorial,Audio,Video&PhotoService from Rawalpindi/Islamabad,Pakistan. Editor-in-Chief M.Rafiq.
Subscribe to:
Post Comments (Atom)
No comments:
Post a Comment